بھٹکل:22؍ڈسمبر (ایس او نیوز) آسانی کے ساتھ بغیر کسی تھکاوٹ کے اسکول پہنچنے کے لئے حکومت نے پیدل چلنے والے طلبا کو سائیکل کی سہولت فراہم کی ہے۔مگر اسی سائیکل کے ذریعے اسکول پہنچنے والے ایک طالب العلم نے اپنیسائیکل کو پانی چھڑکاو کرنے والی سائیکل میں تبدیل کردیا ہے۔
تعلقہ کے ہیبلے گرام پنچایت حدود کے ہونے گدے سرکاری پرائمری اسکول کے ششم جماعت میں زیر تعلیم منویت شیورام نائک وہ چالاک طالب علم ہے جس نے اپنی سائیکل کو استعمال کرتے ہوئے پودوں کو پانی دینے والی مشین میں تبدیل کردیا ہے۔ منویت کسان شیورام نائک اور گیتا نائک کا بیٹاہے۔ بھٹکل کے ہیبلے سمیت تعلقہ کے دیہی علاقوں میں عوام محدود پانی کی دستیابی کو دیکھتے ہوئے بہت پہلے سے مولی ، ککڑی، سبزی وغیرہ کی پیداوار کرتے تھے۔ وقت کے ساتھ ساتھ پودوں کو پانی مہیا کرنا ان کے لئے ایک سوال بنتا گیا۔ تو کسانوں نے ترکاری پودوں کے قریب کے کھیتوں میں گڑھے وغیرہ کھود کر میسر پانی کو گھڑوں میں بھر کر پودوں کو دینا شروع کیا۔ متعلم منویت نے کسانوں کی اس کسرت اور پریشانی کو دیکھ کر انٹرنیٹ کے ذریعے سائیکل کے ذریعے پانی پہنچانے کے طریقے کو ڈھونڈ کر تجربہ کرنے کی ٹھانی تو اسکول کی سائنس ٹیچر جیوتی، صدرمدرسہ ڈی کے الویکوڑی ، استاد وسنت نائک سمیت کئی ایک نے اُنہیں اپنا بھرپور تعاون پیش کیا۔ سائیکل کو موٹر سے جوڑا، فٹ والوو کو تالاب میں اتارا اورسائیکل کو چلاتے ہوئے پانی کو اوپر لانے میں کامیاب ہوگیا۔ منویت کے اس کامیاب تجربے کے نتیجےمیں علاقے کے تمام پودوں کی سیرابی اب آسان ہوگئی ہے۔
اپنی ٹکنالوجی کے متعلق بات کرتے ہوئے متعلم منویت نے کہاکہ سائیکل چلا کر پانی دینے سے والدین کی مدد ہوجاتی ہے، بچے ہی نہیں بلکہ بڑے بھی سائیکل چلا کر پانی اوپر لاسکتے ہیں۔ جسمانی صحت کو تندرست رکھنے اور خوبصورتی کے مارے جم جانے والے سائیکل چلا کر صحت کو تازگی بخش سکتے ہیں۔ منویت کا کہنا ہے کہ جہاں الکٹرک سپلائی نہیں ہے وہاں اس طریقہ کار سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ اسی اسکول کے بچے موسم باراں میں عملی طورپر کھیت میں کونپلوں کی نصب کاری کرتے ہوئے ریاست بھر میں مشہور ہوئے تھے۔