بھٹکل: کورونا لاک ڈاون کے بعد کالجس کھل گئیں لیکن طلبہ الجھن میں مبتلا؛ لیکچررس کے لئے بھی کوویڈ ٹیسٹ ضروری
بھٹکل 17 نومبر (ایس او نیوز) آٹھ ماہ تک کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے بند آج ڈگری کالجس کو کھولنے کی اجازت دی گئی، مگر تعلقہ کے کالجوں میں زیادہ تر طلبہ غیر حاضر رہے۔ بعض کالجوں میں لیکچررس طلبہ کا انتظار کرتے ہوئے پائے گئے، مگر طلبہ نے کالج کا رُخ نہیں کیا۔
بھٹکل کے سدھارتھ ڈگری کالج میں منگل کو 75 طلبہ کلاسس میں شریک ہوئے تو اُدھر مرڈیشور آر این ایس کالج میں 50 فیصد سے زیادہ طلبہ حاضر نہ ہوسکے۔ بھٹکل کے شری گروسدھیندرا کالج میں گنتی کے چند طلبہ حاضر ہوئے اور طلبہ کی کمی کو دیکھتے ہوئے کلاسس شروع نہ کرنے پر واپس بھی چلے گئے، انجمن کالج اور سرکاری ڈگری کالج کا حال اس سے بھی برا رہا اور یہاں بھی کلاسس شروع نہیں کئے جاسکے۔
سرکاری حکمنامہ کے تحت کالج کے لیکچررس کو کوویڈ 19 ٹیسٹ کرانا ضروری قرار دیا گیا تھا اس بناء پر کالج کے احاطے میں ہی ان کے لئے محکمہ ہیلتھ کی جانب سے کوویڈ ٹیسٹ کا انتظام کیا گیا تھا، اسی طرح والدین کی اجازت سے کالج میں کلاسس میں حاضری کے لئے طلبہ کا بھی ٹیسٹ کرانا ضروری قرار دیا گیا ہے، جس کے لئے محکمہ ہیلتھ کی جانب سے کوویڈ ٹیسٹ کرانے کا انتظام ہے۔ کوویڈ ٹیسٹ کے لئے سرکاری اسپتال میں بھی انتظام کیا گیا ہے اور طلبہ اسپتال جاکر بھی اپنا ٹیسٹ کرواسکتے ہیں۔
سننے میں آیا ہے کہ بعض طلبہ اس خوف سے کالج میں حاضر نہیں ہوئے کہ اگر اُن کا کورونا ٹیسٹ پوزیٹیو آگیا تو کیا ہوگا، لیکن طلبہ کو بیدار کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے کہ اگر رپورٹ پوزیٹیو بھی آتی ہے تو انہیں ڈرنے یا خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کوئی علامات نہ ہونے کی صورت میں وہ اپنے گھر پر ہی کچھ دن الگ تھلگ رہ سکتے ہیں۔ انہیں کسی اسپتال میں ایڈمٹ نہیں کرایا جائے گا۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل تحصیلدار ایس روی چندرا نے بتایا کہ حکومت کی گائیڈلائنس کے مطابق ڈگری کالج کے آخری سال کے طلبہ کے لئے کلاسس شروع کئے گئے ہیں اور کورونا پر قابو پانے کے لئے کوویڈ ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ضروری پیشگی اقدامات بھی اُٹھائے گئے ہیں جس کے تحت کلاسس میں دوائیوں کا چھڑکاو سمیت چہرے پر ماسک اور کلاسس میں سماجی دوری بنائے رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تحصیلدار نے والدین سے درخواست کی کہ وہ بلا خوف اپنے بچوں کو کلاسس میں شریک کرائیں۔