بھٹکل:ملک کے90فیصدعوام فرقہ پرستی کے خلاف ہیں: جماعت اسلامی ہند کی تہنیتی تقریب میں ہوناور کے سنئیرصحافی جی یوبھٹ کا اظہار خیال
بھٹکل:13؍ جنوری(ایس اؤ نیوز ) بھارت جیسے تکثریتی ملک میں بسنے والے 90فی صد عوام فرقہ پرستی کے خلاف ہیں۔ وہ آپس میں بھائی چارگی اور میل جول سے رہتے آئے ہیں۔ ہم انسان بنیں اور انسانیت کی مثال قائم کریں ان خیالات کا اظہارہوناور کے کے سنئیر صحافی جی یو بھٹ نے کیا۔
جماعت اسلامی ہند بھٹکل کی جانب سے منعقدہ صحافیوں سے تبادلہ خیال پروگرا م میں تہنیت قبول کرنےکے بعد انہوں نےکہاکہ ملک کے90فی صد ہندواور مسلم نہیں چاہتے کہ ملک میں فرقہ پرستی ہو، البتہ 90فی صد سیاست دان یہی چاہتے ہیں کہ فرقہ پرستی چلتی رہے۔ مگر عوام جان لیں یہ فرقہ پرستی ختم ہوجائےگی، ہر برائی کا خاتمہ ہوگا ، فرقہ پرستی کے ساتھ کوئی جی نہیں سکتا۔ لیکن ضروری ہےکہ ہر کوئی کھلے اور شفاف دل و دماغ سے سوچے،پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ فرقہ وارانہ فسادات میں کوئی ہندو مسلم نہیں مرتا بلکہ غریب مرتا ہے۔ انہوں نےکہاکہ اختلاف کہاں نہیں ہے خود ہندو دھرم میں رامانجو چاریہ، مادھوچاریہ کے درمیان اختلاف ہے، بسویشور کے وچناس سے بھی اختلاف ہے، جین دھرم ہے ، ان اختلافا ت کو برداشت کرتےہوئے تکثیریت کو قبول کرتےہوئےہمیں جینا ہوگا۔
کرناٹک کے معروف کنڑا روزنامہ اُودیوانی کے ہوناور رپورٹر جو پچاس سال سے صحافتی میدان میں ہیں، بھٹکل میں منعقدہ صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال پروگرام میں کہا کہ سیاست بہت ہی باریکی کے ساتھ سازشیں رچتی ہے، سازشی ذہن ہی فرقہ پرستی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ملک میں چند قوتیں چاہتی ہیں کہ ہندو مسلم متحد ہوکر نہ رہیں بلکہ ان میں تقسیم ہو۔ یہاں ہندو مسلم دونوں کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ یہ ملک ہمیشہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی آماجگاہ رہاہے ۔ غلط فہمیاں دور ہونگی تو دوبارہ ایک خوشگوار ماحول پیدا ہوگا۔
خطاب سے قبل جماعت اسلامی ہند کرناٹکا کے سکریٹری محمد کوئیں ، ناظم ضلع محمد طلحہ سدی باپا اور مقامی امیر مولانا سید زبیر نے جی یو بھٹ کی شال پوشی کرتےہوئےا ن کی تہنیت کی۔ رکن جماعت محمد رضامانوی نے سپاس نامہ کی خواندگی کی۔