بھٹکل : مٹھلّی گرام میں لال پتھروں کی کھدائی والے علاقے میں بسنے والوں پر منڈلا رہا ہے خطرہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 8th August 2022, 8:41 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 8 / اگست (ایس او نیوز) گزشتہ دنوں ہوئی بھاری برسات کے بعد مٹھلّی گرام پنچایت علاقے میں پہاڑی کھسکنے سے چار افراد کی موت واقع ہونے کا جو واقعہ پیش آیا تھا اس کے بعد وہاں پر بسنے والے لوگ خوف اور خدشات میں گھر گئے ہیں ۔ 

    مٹھلّی کے اس علاقے میں 25 فیصد  سے زیادہ لوگ ایسی  پہاڑیوں  کے نیچے رہائش پزیر ہیں جہاں پر لال  مٹی یا پتھروں کی کھدائی کی گئی ہے ۔ یہاں بہت سے لوگوں نے لاکھوں روپے قرضہ لے کر جدید سہولتوں والے مکانات تعمیر کیے ہیں ۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ مٹھلّی اور تلاند کے علاقے میں لال پتھروں کی کھدائی کا کام زور و شور سے جاری رہتا ہے کہا جاتا ہے کہ پہاڑی پر کھدائی کرنے والے کاروباری حضرات ایک مقدار میں سخت پتھر نکالنے کے بعد ذرا گہرائی میں جب نرم پتھر آ جاتے ہیں اور اس زمین کو یونہی چھوڑ دیتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے یہاں وہاں کٹی ہوئی چٹانوں اور گڈھوں کی بھرمار ہے ۔ 

    ایسے علاقوں میں جہاں رستے کی سہولت موجود ہے وہاں پر کٹی ہوئی پہاڑیوں کے نشیب میں لوگ مکانات تعمیر کرلیتے ہیں ۔ مٹھلّی گرام کے ایکیگولی علاقے میں 15 تا 20 مکان ایسی جگہ موجود ہیں جہاں پر اس وقت پہاڑی میں شگاف نظر آنے لگا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پہاڑی کے اوپری حصے میں لال پتھروں کی کھدائی ہو رہی ہے اس وجہ سے یہ دراڑیں پیدا ہوئی ہیں ۔  اور یہ صورت حال صرف مٹھلّی اور تلاند کی نہیں ہے بلکہ بھٹکل تعلقہ کے مختلف علاقوں میں جہاں جہاں لال پتھروں کی کھدائی ہوتی ہے وہاں ہر جگہ یہی منظر اور حالات نظر آتے ہیں ۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لال پتھروں کی جہاں کھدائی ہوتی ہے وہاں کی زمین مسلسل برسات کی وجہ سے نرم ہوتی جاتی ہے اور پہاڑی کا بچا کھچا حصہ دھیرے دھیرے ٹوٹنے اور کھسکنے لگتا ہے ۔

    اب جو مٹھلّی میں پہاڑ کی مٹی کھسکنے کا سانحہ پیش آیا ہے اس کے بعد برسات تیز ہوتے ہی پہاڑیوں کے نشیب میں بسنے والوں کی نیندیں حرام ہو جاتی ہیں ۔ بعض مقامات پر زمین اور پہاڑی کھسکنے کا امکان دیکھتے ہوئے لوگ اپنے آپ ہی دوسرے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔  

 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...