بھٹکل میں یو جی ڈی کے غیر معیاری کاموں کو لے کر میونسپل کونسلروں نے انجینر کو لیا آڑے ہاتھ؛ معاملہ فوری طور پر نہ سُلجھنے کی صورت میں سخت احتجاج کا دیا گیاانتباہ
بھٹکل 8/اگست (ایس او نیوز) بھٹکل میں انڈرگراونڈ ڈرینیج سسٹم (یو جی ڈی) کے غیر معیاری کاموں پر آج جمعرات کو اسسٹننٹ کمشنر ڈاکٹر نینا کی صدارت میں میونسپالٹی میں منعقدہ میٹنگ میں حسب سابق متعلقہ انجینرس اور اہلکاروں کو آڑے ہاتھوں لیا گیا اور انتباہ دیا گیا کہ شہر کی خستہ حال یو جی ڈی کا معاملہ اگر فوری طور پر نہیں سُلجھایا گیا تو شہر کے سماجی ادارے احتجاج پر اُترآئیں گے۔
یاد رہے کہ بھٹکل غوثیہ اسٹریٹ جو صد فیصد رہائشی علاقہ ہے ، یو جی ڈی کا پمپنگ اسٹیشن قائم ہونے کے بعد سے گندگی پھیلانے کی وجہ سے اخبارات کی سُرخیوں میں رہتا ہے، شہر میں یو جی ڈی کا کام مکمل طور پر فیل ہونے کے نتیجے میں شہر کے پرانے محلوں کے سینکڑوں کنویں خراب ہوچکے ہیں، اسی طرح شہر کے پرانے محلوں سے گذرتی سرابی ندی گھٹر کے گندے نالے میں تبدیل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پورا رہائشی علاقہ بدبو دار علاقے میں تبدیل ہونے کے ساتھ بیماریوں کی اماجگاہ بن چکا ہے۔
یو جی ڈی کے غیر معیاری کاموں کو لے کر میونسپالٹی میں کئی میٹنگیں ہوچکی ہیں، اسی طرح کی ایک میٹنگ آج جمعرات کو منعقد کی گئی جس میں ہر بار کی طرح اس بار بھی کونسلروں نے یو جی ڈی کے غیر معیاری کاموں کو لے کر کاروار سے تشریف فرما واٹر پروجکٹ بورڈ کے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینئر سدانند بانڈیکر کو آڑےہاتھوں لیا ۔ ایک طرف میونسپل کونسلرس یو جی ڈی کے کاموں پر ناراضگی ظاہر کررہے تھے، وہیں صدارت کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا بھی معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس معاملے کو حل کرنے کو لے کر سنجیدہ نظر آرہی تھی۔ کونسلرس ایک طرف یو جی ڈی کے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینراجے پربھو اور دیگر اہلکاروں کو بھی آڑے ہاتھ لے رہے تھے، اور غوثیہ اسٹریٹ میں پمپنگ اسٹیشن سے متصل سرابی ندی میں گھٹر کے گندے پانی کو چھوڑنے کے تعلق سے گرما گرم بحث میں مصروف تھے، وہیں اسسٹنٹ کمشنر نے بھٹکل میونسپل انجینر کو حکم دیا کہ وہ اگلے سات دن کے اندر رپورٹ پیش کریں کہ پمپنگ اسٹیشن کی دیکھ ریکھ کیسے کرنی ہے ، ندی میں پانی چھوڑنے کا سلسلہ بند کرنے کے لئے کیا اقدامات اُٹھانے ہیں اور پمپنگ مشینوں کی درستگی کے تعلق سے اُن کا کیا پروپوسل ہے، اسی طرح انہوں نے یوجی ڈی کے ایکزی کوٹیو انجینر اجئے پربھو کو حکم دیا کہ وہ شہر کے دیگر علاقوں میں متعلقہ علاقوں کے کونسلروں کی موجودگی میں یو جی ڈی کے تیار شدہ چمبروں میں سے 75 فیصد چمبروں کی جانچ اور اُن کا معائنہ کرکے 15 دنوں کے اندرجائزاتی رپورٹ پیش کریں۔ میٹنگ میں جب اس بات پر معاملہ گرمایا کہ یو جی ڈی کا اتنا بڑا پروجکٹ بھٹکل میں چل رہا ہے اور بھٹکل میں یو جی ڈی کا کوئی آفس نہیں ہے اور انجینروں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے تو کاروار کے انجینر کو حکم دیا گیا کہ ہفتہ میں دو دن اُسے بھٹکل میونسپالٹی میں پورا دن حاضر رہنا ہوگا۔
انڈر گراونڈ ڈرینج سسٹم کے غیر معیاری کاموں کی بڑھتی شکایات پر جب اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا کی صدارت میں میٹنگ کا آغاز ہوا تو غوثیہ اسٹریٹ کے میونسپل کونسلر فیاض مُلّا نے بات کی شروعات ہی کاروار سے تشریف فرما انجینرسدانند بانڈیکر پرسخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ چھ سات ماہ میں ایک بار انجینر صرف میٹنگوں میں شریک ہوتے ہیں،ایک کان سے باتیں سنتے ہیں، دوسرے کان سے باہر چھوڑتے ہیں، کسی طرح کا کوئی اقدام نہیں کرتے ، پھر چھ سات ماہ کےلئے غائب ہوجاتے ہیں، ان کی بات ختم ہوتے ہی غوثیہ اسٹریٹ سے متصل قاضیا اسٹریٹ اور مشما اسٹریٹ کے کونسلر قیصر محتشم نے کمان سنبھالی، اس سے پہلے کہ ان کی بات ختم ہوتی، الطاف کھروری کھڑے ہوگئے، انہوں نے کہا کہ فی الحال پرانے محلوں کے پانچ سو کنویں خراب ہوئے ہیں، مگر شہر کے دیگر حصوں میں بھی یو جی ڈی کا کام ایسا غیر معیاری ہے کہ بہت جلد پانچ ہزار سے بھی زائد کنویں خراب ہونے کی شکایتیں موصول ہونے کا خدشہ ہے۔
ان کی بات ختم ہونے سے پہلے ہی پرویز قاسمجی کھڑےہوگئے انہوں نے یو جی ڈی اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینئر اجے پربھو کو اس بات پر آڑے ہاتھوں لیا کہ ان کی صدارتی میعاد میں انہوں نے غوثیہ اسٹریٹ پمپنگ اسٹیشن کی درستگی یا دیکھ ریکھ کو لے کر کوئی تجویزی رپورٹ پیش کی تھی۔ اجے پربھو نے جب دعویٰ کیا کہ انہوں نے بعض علاقوں میں پہنچ کر چمبرس کی جانچ کی ہے اورچمبرس درست ہونے کو لے کر لوگوں سے دستخط بھی لئے ہیں تو پرویز قاسمجی نے انہیں جھوٹا ثابت کرتے ہوئے اُن کی جم کر کھینچائی کی۔
دیگر کونسلرس ایس ایم عبدالعظیم، اِمشاد مختصر، عبدالروف نائطے، کرشنانند پائی اور دیگر کونسلروں نے بھی یو جی ڈی کے غیر معیاری کاموں پر گرما گرم بحث میں حصہ لیا۔ اس موقع پر جب پرویز قاسمجی کے سوال پر جواب موصول ہوا کہ غیر معیاری انڈر گراونڈ ڈرینیج سسٹم ہونے کی بار بار شکایت کئے جانے کے باوجود ٹھیکیداروں کو بل کی ادائیگی کی جاچکی ہے تو معاملہ مزید پیچیدہ رُخ اختیار کرگیا۔
اس موقع پر سابق میونسپل صدر پرویز قاسمجی نے واضح کیا کہ ہمار ے این جی اوزہم لوگوں کو کونسلرس منتخب کرکے میونسپالٹی میں روانہ کرتے ہیں تاکہ شہر کی ترقی میں ہم اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاسکیں، لیکن شہر کی ترقی کے نام پر جس طرح شہرکا ستیاناس ہوا ہے ، ہم پر سے ہمارے این جی اوز کا اعتبار اُٹھ چکا ہے، اگر اگلےایک ہفتہ کے اندر معاملہ کلئیر نہیں ہوا تو ہم کونسلروں کے لئے اب کوئی راستہ نہیں بچے گا کہ ہم اپنے ہاتھ اوپر اُٹھائیں اور این جی اوز کو ہی آپ کے سامنے لاکھڑا کریں، اُس کے بعد آپ کو اُن کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، ہم اسسٹنٹ کمشنر کی ہی صدارت میں میٹنگ بلائیں گے ، یو جی ڈی کے تعلق سے جواب دینے کے لئے کون آئے گا یہ آپ کو طئے کرنا ہے۔ اگر فوری طور پر معاملے کو نہیں سُلجھایا گیا تو ہوسکتا ہے این جی اوز راستے میں اُتر کر احتجاج کریں اور آگے آپ لوگوں کو یہاں کام کرنے ہی نہ دیں۔ایسی صورت میں آپ کو کیا کرنا ہے آپ خود فیصلہ کریں۔
بھٹکل میں ہوئے یو جی ڈی کے کاموں سے غیر مطمئن اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا نے بھی واضح کیا کہ ایک اور دوکونسلرس اگر کاموں سے مطمئن نہیں ہوئے ہوتے تو بات سمجھ میں آسکتی تھی، لیکن بھٹکل کا ایک بھی کونسلر یو جی ڈی کے کام سے مطمئن نہیں ہے، یہاں ہر کونسلرس اپنے اپنے علاقہ کو ڈیولپ کرنے کی غرض سے آتا ہے، لیکن یو جی ڈی کو لے کر ہر کونسلرشکایت کررہا ہے ۔ غوثیہ اسٹریٹ میں سینکڑوں کنویں خراب ہوئے ہیں، سرابی ندی گھٹر کے نالے میں تبدیل ہوگئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے آخر میں حکم دیا کہ یو جی ڈی اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینئر اجے پربھو کو ہفتے میں دو دن پیر اور منگل کو صبح سے شام تک بھٹکل میں میونسپالٹی آفس کی ٹائمنگ میں حاضر رہنا ہوگا ،حاضری رپورٹ دینی ہوگی، یہاں یو جی ڈی کی جو بھی شکایتیں موصول ہوں گی، اُس کو جوابداری لینی ہوگی ۔انہوں نے کونسلروں سے کہا کہ اُنہیں یو جی ڈی معاملے کو ہر حال میں حل کرنے کے لئے ہر ہفتہ نشست منعقد کرنی ہوگی اور کاموں کی جانکاری لینی ہوگی۔ انہوں نے میونسپل انجینر اروند سمیت واٹربورڈ اور یو جی ڈی انجینروں سے بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرکے معاملے کو حل کرنے کی ہدایت دی۔