بھٹکل: کورونا وباء نے امسال بھی رمضان بازار کو تباہ کردیا ۔ لاک ڈاون کے اعلان سے تاجروں کی امیدوں پر پھر گیا پانی ۔کپڑوں کے تاجر اپنی دکانیں خالی کرنے پر ہوگئے مجبور

Source: S.O. News Service | Published on 27th April 2021, 1:14 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل، 27/ اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل کا رمضان بازار اپنی رونق اور گہماگہمی کی وجہ سے پورے ضلع میں اپنی مثال آپ ہوتا ہے۔ بالخصوص پرانے بس اسٹینڈ سے ماری کٹہ تک کے علاوہ کار اسٹریٹ پر  بڑی بڑی  دکانوں کے علاوہ رمضان کے لئے لگی ہوئی چھوٹے چھوٹے باکڑوں کی قطاریں اس بازار کا اسپیشل فیچر ہوتا ہے جس سے شہر اور اطراف کے  مسلمان ہی نہیں بلکہ غیر مسلم بھی اس سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    مگر گزشتہ سال کورونا کی پہلی لہر اور لاک ڈاون  نے سارا کاروبار چوپٹ کردیا۔ رمضان بازار لگانے کا کوئی موقع ہی نہیں ملا۔ جس کاروباریوں کا بڑا بھاری مالی نقصان ہوا۔ ایک طویل عرصہ تک بند رہنے کے بعد سرکار کی طرف چھوٹ ملنے پر دکان داروں نے دوبارہ کاروبار سیٹ کرنے کی جدوجہد شروع کی۔

    پھراب رمضان میں بہتر کاروبار اور سابقہ نقصان کی بھرپائی کے ساتھ کچھ اچھی کمائی کرنے کی امید میں دکانداروں سے بڑے بڑے قرضے لے کر نیا اسٹاک لانا شروع کیا۔ ان کی نظروں میں نئے انداز سے شاندار کاروبار کرنے کے سپنے سجے ہوئے تھے۔ اسی دوران کورونا کی دوسری لہر نے ملک میں کہرام مچانا شروع کیا۔ مرکزی سطح پر ریاستی سطح پر پھر سے لاک ڈاون نافذ نہ کرنے کی باتیں بھی ہوتی رہیں۔ کچھ خوف اور کچھ امید کے ساتھ دکانداروں اور خاص کرکے کپڑوں کے تاجروں نے ممبئی اور دوسرے شہروں سے ڈھیروں مال لاکر جمع کردیا اور ہفتہ عشرہ کے اندر رمضان خریداری کا بازار گرم ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ لیکن شومئی قسمت کہ ریاستی حکومت نے پھر سے لاک ڈاون اعلان کردیا جو رمضان کے آخری عشرہ میں جاری رہے گا۔ اور عید کی خرید و فروخت کے پورے سپنے چکنا چور ہوگئے۔ 

    کل لاک ڈاون کا اعلان ہوتے ہی بازار میں گویا کہرام سا مچ گیا۔ بھٹکل بازار میں دو سو سے زائد ریڈی میڈ  کپڑوں کی دکانیں ہیں۔ ان میں سے تقریباً سو دکانیں تومین روڈ پر ایک ہی قطار میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ فینسی آئیٹمس، چپلوں کی دکانیں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ان سب دکانوں کے مالکان پریشان ہوگئے۔

    شام ہوتے ہوتے مین روڈ پر ان دکانوں کے سامنے کا منظر دیکھنے والے اپنا دل مسوسنے پر مجبور ہوگئے کیونکہ بہت سی دکانوں کے سامنے گوڈس رکشہ لگے تھے اور اس میں دکانیں خالی کرکے کپڑوں کے بڑے بڑے بنڈل لادے جارہے تھے۔ جب دکانداروں  سے پوچھا گیا کہ اتنی عجلت میں دکانیں کیوں خالی کی جارہی ہیں تو انہوں نے بڑے شکستہ لہجے میں جواب دیا کہ کیا کریں۔ کچھ کمائی کرنے کی امید میں لاکھوں روپوں کا اسٹاک لایا گیا اور اب اسے بازار میں عید کے موقع پر فروخت کرنے کا موقع نہیں ہے۔ اب ہم یہ مال اپنے گھر لے جارہے ہیں تاکہ آس پاس کے لوگوں میں اسے فروخت کر سکیں اور جو بڑا سرمایہ اس مال پر ہم نے لگایا ہے کم از کم وہ تو وصول ہوجائے۔

    اس دوران بازار میں تھوڑی دیر کے لئے آج بھی کچھ دکانیں کھولنے کی کوشش کی گئی مگر ٹی ایم سی چیف آفیسر نے موقع پر پہنچ کر ادھ کھلی دکانیں بند کروادیں۔ چونکہ کل سے پورے دن کا لاک ڈاون شروع ہونے والا ہے اس لئے بازار میں زیادہ ہلچل دکھائی دی اور لوگ اپنی ضرورت کی چیزیں وافر مقدار میں خریدتے ہوئے نظر آئے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

اترکنڑا میں جاری رہے گی منکال وئیدیا کی مٹھوں کی سیاست؛ ایک اور مندر کی تعمیر کے لئے قوت دیں گے وزیر۔۔۔(کراولی منجاؤ کی خصوصی رپورٹ)

ریاست کے مختلف علاقوں میں مٹھوں کی سیاست بڑے زورو شور سے ہوتی رہی ہے لیکن اترکنڑا ضلع اوراس کے ساحلی علاقے مٹھوں والی سیاست سے دورہی تھے لیکن اب محسوس ہورہاہے کہ مٹھ کی سیاست ضلع کے ساحلی علاقوں پر رفتار پکڑرہی ہے۔ یہاں خاص بات یہ ہےکہ مٹھوں کے رابطہ سے سیاست میں کامیابی کے ...