بھٹکل کوویڈ۔19 معاملہ؛ آج نہیں آئی کسی کی پوزیٹو رپورٹ؛ آج بھی پچاس سے زائد لوگوں کے روانہ کئے گئے سیمپل؛ 40 سے زائد لوگوں کو کیا گیا کورنٹائن
بھٹکل 11/مئی (ایس او نیوز) بھٹکل میں چار دنوں میں اچانک کورونا کے 28 پوزیٹو معاملات سامنے آنے کے بعد آج پیر کو کسی کی بھی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔ البتہ جن لوگوں کی رپورٹس پوزیٹو آئی ہے ان سے رابطے میں آنے والوں کو بھٹکل تعلقہ اسپتال میں لاکر اُن کے تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے جارہے ہیں۔
مدینہ کالونی میں کورونا سے متاثرہ مریض کے گھر پر ائیر کنڈیشنر فٹ کرنے والے دو میکانک اور ان کے والدین سمیت پانچ لوگوں کے بھی سیمپل لے گئے ہیں اور والدین کو کورنٹائن کا اسٹامپ لگا کر گھر پر کورنٹائن میں رہنے کی ہدایت دینے کے ساتھ دونوں میکانک کو اسپتال میں ہی کورنٹائن کیا گیا ہے۔ اسی طرح آٹو رکشہ ڈرائیور کے رابطے میں کون کون لوگ آئے تھے، اُن کو بھی اسپتال میں لاکر تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں۔
پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں کی کورونا رپورٹ پوزیٹو آنے کا خدشہ ہے اُنہیں احتیاطاً تعلقہ اسپتال میں ہی کورنٹائن کیا گیا ہے ایک اندازے کے مطابق بھٹکل تعلقہ اسپتال میں 40 لوگوں کو کورنٹائن کیا گیا ہے، اسی طرح انجمن کورنٹائن سینٹر میں تین لوگوں کو رکھا گیا ہے۔جبکہ بقیہ دیگر لوگوں کو ہوم کورنٹائن کی ہدایت دی گئی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق بھٹکل میں کورونا کے دوسرے مرحلے میں کورونا پوزیٹو کے معاملات سامنے آنے کے بعد قریب دو سو لوگوں کی رپوٹس موصول ہونی باقی ہے ۔ آٹو پر مزید کتنے لوگ سوار ہوئے تھے اور آٹو ڈرائیور کے رابطے میں مزید کتنے لوگ آئے تھے، اُن سب کا بھی پتہ لگایا جارہا ہے۔ ذرائع سے اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ بعض لوگوں نے جب سیمپل دینے کے لئے اسپتال آنے سے انکار کیا اور لمبی لمبی تاویلات پیش کرنے لگے تو محکمہ ہیلتھ کے آفسران کو پولس کی مدد لے کر اُنہیں اسپتال لانا پڑا ہے اور تھوک کے سیمپل جانچ کے لئے روانہ کرنے کے ساتھ ساتھ اُنہیں اسپتال میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ تعلقہ اسپتال میں کورنٹائن میں رکھے جانے والوں میں ایک ایورویدک ڈاکٹر بھی شامل ہے جن کے تعلق سے پتہ چلا ہے کہ انہوں نے مدینہ کالونی اور اطراف کے لوگوں کو دوائیاں دی ہیں۔
کل منگل کو بہت سارے لوگوں کی رپورٹس موصول ہونے کی توقع ہے۔
خیال رہے کہ بھٹکل تعلقہ اسپتال میں تنظیم میڈیکل ٹیم کے کنوینر یونس رکن الدین اور تعلقہ اسپتال میں اپنی خدمات پیش کرنے والے نثار ٹاپ اول روز سے کورونا سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ ساتھ اسپتال پہنچنے والوں کی رہنمائی اور ان کی خدمات میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ محمد صادق مٹا، امتیاز اُدیاور، نصیف خلیفہ و دیگر نوجوان بھی وقتاً فوقتاً اسپتال میں حاضر رہتے ہیں۔ تنظیم جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی کی زیر سرپرستی پوری ٹیم کورونا وباء کو قابو میں کرنے کے لئے تعلقہ نیز ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کررہی ہے۔
جھوٹی اور بے بنیاد خبریں: اس دوران سوشل میڈیا سمیت بعض مقامی میڈیا میں بھی کورونا کے نام پر غلط اور بے بنیاد خبریں شائع ہورہی ہیں جس کو لے کر عوام میں مزید تشویش پائی جارہی ہے۔کسی نے لکھا ہے کہ بینڈیکن میں رہنے والے بھٹکل کے ایک ہومیوپتھی ڈاکٹر کو کورونا کے مریضوں کو دوائیاں دینے کے الزام میں حراست میں لے کر اُن سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے،جب اس تعلق سے چھان بین کی گئی تو خبر جھوٹی ثابت ہوئی ہے، اسی طرح ایک اخبار نے لکھا ہے کہ جس آٹو ڈرائیور کی رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی ہے، وہ آٹو پورے بھٹکل کا چکر لگاتا رہا ہے مگر اس خبر پر بھٹکل کے عوام سوال کررہے ہیں کہ بھٹکل میں لاک ڈاون کے چلتے بغیر پاس کے ایک اسکوٹر کو بھی گذرنے نہیں دیا جارہا ہے تو پھر آٹو رکشہ کیسے شہر کا چکر لگاسکتا ہے ، اسی طرح سوشیل میڈیا پر یہ غلط اور بے بنیاد خبر بھی آئی ہے کہ مسلم خواتین کو مچھلیاں دیتے دیتے ایک ماہی گیر خاتون کی رپورٹ بھی کورونا پوزیٹو آئی ہے۔ سننے میں آیا ہے کہ مدینہ کالونی کے گھر میں ائیر کنڈیشن فٹ کرنے کے تعلق سے ایک دوسرے میکانک پر شک و شبہ کا اظہار کرتے ہوئے عوام نے اُسے گھر سے باہر نکلنے پر آڑے ہاتھ لیا ہے اور اُسے خوب برا بھلا کہا ہے، بعد میں پتہ چلا کہ گھر پر ائیر کنڈیشن فٹ کرنے والے یہ لوگ نہیں تھے، بلکہ وہ دوسرے میکانک تھے۔اس سے پہلے سوشیل میڈیا پر یہ خبر بھی وائرل ہوئی تھی کہ کئی لوگ کورونا سے انتقال کرچکے ہیں اور ثبوت کے طور پر کہا گیا تھا کہ تجہیز و تدفین کے لئے ان کے لئے ایک مخصوص دکان سے کفن کے پورے کے پورے تھان خریدے گئے ہیں۔ حالانکہ ہرکوئی جانتا ہے کہیہ خبر بھی جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔ یہ اور ایسے دوسرے مسیجس بھی سوشیل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں جن میں کوئی سچائی نہیں ہے۔
بھٹکل مکمل لاک ڈاون؛ خیال رہے کہ بھٹکل میں ایک ساتھ چار دنوں کے اندر کورونا کے 28 معاملات سامنے آنے کے بعد شہر میں لاک ڈاون میں سختی کی گئی ہے، جگہ جگہ گیٹ اور پولس کے بیری کیڈ رکھے گئے ہیں، تمام راستوں کو بند کرکے کوئی ایک راستہ کھولا گیا ہے تاکہ کسی کو بھی کوئی ایمرجنسی پیش آنے کی صورت میں وہ اسی ایک راستے سے باہر آئے۔ ایمرجنسی کی صورت میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی فرد اپنے قریبی انٹری پوائنٹ پہنچ کر ہیلپ ڈیسک سے رابطہ کرسکتا ہے اور ہیلپ لے سکتا ہے۔