میسور میں ہوئی طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی کے خلاف بھٹکل مہیلا کانگریس نے دیا میمورنڈم
بھٹکل ،2؍ اگست (ایس او نیوز) چند دن پہلے میسور میں ایم بی اے کی طالبہ کے ساتھ ہوئی اجتماعی عصمت ریزی کے خلاف بھٹکل مہیلا کانگریس کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر کی معرفت گورنر کے نام میمورنڈم پیش کیا گیا ۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں خواتین غیر محفوظ ہوگئی ہیں ۔ ان پر جنسی ہراسانی کے معاملات بڑھتے جارہے ہیں ۔ ان کے لئے بے خوف و خطر گھر سے باہر نکلنا مشکل ہوگیا ہے ۔ اور ان حالات جیتا جاگتا ثبوت حالیہ دنوں میں میسور میں طالبہ کے ساتھ ہونے والی اجتماعی عصمت ریزی ہے ۔ حالانکہ اس جرم میں ملوث پانچ ملزمین کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے مگر دو کلیدی ملزمین کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ اس معاملہ پر ایک طرف ریاست کے وزیر داخلہ غیر ذمہ دارانہ باتیں کہہ رہے ہیں تو دوسری طرف حکومت کے کچھ وزراء خواتین کے تعلق سے توہین آمیز بیانات دے رہے ہیں ۔
میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ میسور اجتماعی دری معاملہ کے تمام ملزمین کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت تری سزا دی جائے۔ ریاست میں عورتوں کے تحفظ کو یقینی کے لئے اقدامات کیے جائیں ۔
میمورنڈم میں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر ریاست میں عورتوں پر ظلم و زیادتی اور جنسی ہراسانی کے معاملات یونہی چلتے رہے تو پھر اس کے خلاف سخت ترین احتجاج شروع کیا جائے گا ۔
اس موقع پر ضلع پنچایت کی سابق صدر جئے لکشمی موگیر، مہیلا کانگریس صدر جئے لکشمی گونڈا، بلاک کانگریس صدر سنتوش نائک، کانگریس اقلیتی سیل کے ضلع صدر عبدالمجید شیخ، وشنو دیواڈیگا، ناگوینی گونڈا، صمیمہ بانو اور دیگر خواتین موجود تھیں۔
یلاپور میں بھی دیا گیا میمورنڈم : میسور اجتماعی عصمت دری معاملہ پر یلاپور تعلقہ مہیلا کانگریس کی طرف سے بھی تحصیلدار کی معرفت گورنر کو میمورنڈم دیا گیا ۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ریاست میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم اور ہراسانی معاملات پر قابو پانے کے لئے اقدامات کیے جائیں ۔
اس موقع پر مہیلا کانگریس یونٹ کی صدر پوجا نیتریکر، اندرا سیل کی صدر سرسوتی گنگا، بلاک کانگریس صدر ڈی این گاونگر، جنرل سیکریٹری انیل مراٹھے، اقلیتی سیل کے صدر فیروز کے علاوہ وی ایس بھٹ، بابو سیدّی، ماچنا ورمنے، گجانن بھٹ وغیرہ موجود تھے ۔