بھٹکل یکم ستمبر (ایس او نیوز) راشن کارڈ پر دستیاب اشیاء حاصل کرنے کے لئے بایومیٹرک جانچ کا جو طریقہ رائج کیاگیا ہے اس سے غریبوں اور خاص کر قلی مزدوری کرنے والوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اس لئے غریبوں کو راحت پہنچانے کے لئے اس طریقے کو رد کرنے کا مطالبہ سنٹر آف انڈین ٹریڈ یونین (سی آئی ٹی یو) کی طرف سے کیاگیا ہے۔
سی آئی ٹی یو کے اراکین نے ایک احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے تحصیلدار کو میمورنڈم پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ روزانہ مزدوری سے اپنا گزربسر کرنے والوں کو راشن حاصل کرنے کے لئے پہلے بایومیٹرک جانچ کے مرکز پرلمبی قطار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ بعض دفعہ ٹیکنیکل وجوہات سے انگلیوں کے نشان غلط ثابت ہوتے ہیں اور پھر دو دو تین تین بار بایومیٹرک سنٹر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ ایک طرف راشن پانے کے لئے دن بھر بھاگ دوڑ کی وجہ سے اس د ن کی مزدوری اورکمائی سے وہ لوگ محروم ہوجاتے ہیں اور کبھی اسی چکر میں تاخیر ہونے کی وجہ سے راشن سے چیزیں دستیاب ہونے کی تاریخ ختم ہوجاتی ہے۔ اس طرح یہ جو بایو میٹرک جانچ کا سسٹم ہے یہ غریبوں کے لئے ایک آفت بن گیا ہے۔
سی آئی ٹی یو نے میمورنڈم میں مطالبہ کیا ہے کہ بھٹکل تعلقہ میں اس طریقہ کار کو ختم کیا جائے۔اس کے علاوہ یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ تعلقہ کے مختلف مقامات پر کسانوں نے اپنی رہائش کے لئے جنگلاتی زمین پر جو مکانات تعمیر کیے ہیں ، وہاں سے ان کو کسی بھی قیمت پر خالی نہ کروایا جائے بلکہ مکانوں کی مرمت کرکے وہاں قیام پزیر رہنے کا موقع فراہم کیا جائے۔
تحصیلدار وی این باڈکر نے میمورنڈم قبول کیا۔ اس موقع پر گیتا نائک، پنڈلک نائک، سدھا بھٹ، پشپاوتی نائک، انورادھا ڈی کوسٹا وغیرہ موجود تھے۔