بھٹکل 15/جولائی (ایس او نیوز) بھٹکل جماعت المسلمین کے چیف قاضی مولانا محمد اقبال مُلا ندوی (75) آج بدھ شام کو مینگلور اسپتال میں انتقال کرگئے۔ وہ کچھ دنوں سے علیل چل رہے تھے اور مینگلور کے پرائیویٹ اسپتال میں ایڈمٹ تھے۔
مولانا کے تعلق سے پتہ چلا ہے کہ آپ کی ابتدائی تعلیم اسلامیہ اینگلو اردو ہائی اسکول بھٹکل میں ہوئی، 1967ء میں آپ نے جامعہ اسلامیہ کے شعبۂ عالمیت میں اس وقت کے آخری درجہ تک تعلیم مکمل کی پھر آپ نے دار العلوم ندوۃ العلماء (لکھنو) سے عالمیت کی سند حاصل کی ، آپ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ’’ادیب کامل‘‘ کا امتحان بھی پاس کیا ۔ فقہ شافعی پر آپ کو خاصی مہارت حاصل تھی، آٹھ سال تک بھٹکل جامعہ اسلامیہ میں تدریسی خدمات کے بعد بحیثیت امام مسجدِ فاروقی سے منسلک ہوئے۔آپ نے شہرِ بھٹکل کی مستورات کی دینی درس گاہ ’’جامعۃ الصالحات‘‘ میں بحیثیت استاذ ومہتمم کئی سالوں تک درس وتدریس کی خدمات انجام دی۔ آپ علم فلکیات کے ماہرین میں سےتھے ، بھٹکل و اطراف بھٹکل میں اوقات الصلاۃ کی ترتیب کئی سالوں سے مولانا ہی فراہم کررہے تھے ، چند سال قبل آپ نے اوقات الصلوۃ کا ایک سافٹ ویر بھی تیار کیا تھا جس کے ذریعہ کسی بھی علاقے کے نماز کے اوقات ان کے عرض البلد اورطول البلد کی جانکاری آسانی سے معلوم کئے جا سکتے ہیں ۔
سابق قاضیٔ بھٹکل محترم جناب احمد خطیبی کے انتقال کے بعد مولانا اقبال مُلا ندوی صاحب سن 2009 میں بھٹکل جماعت المسلمین کے عہدۂ قضا پر فائز ہوئے اور آپ نے عہدہ کا حق بخوبی نبھایا۔ آپ جامعہ اسلامیہ کے صدر ہونے کے ساتھ ساتھ تحفیظ القرآن بھٹکل میں صدارت کے عہدہ پر فائز تھے۔
قریب 20 روز قبل سانس لینے میں تکلیف ہونے کی وجہ سے پہلے انہیں کنداپور، پھر مینگلور اسپتال لے جایا گیا تھا، کچھ دنوں تک بستر علالت پر ہی رہ کر آج شام قریب چار بجے اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
مینگلور سے ملی اطلاع کے مطابق میت بھٹکل لانے کے لئے کاغذی کاروائی جاری ہے۔ رات دیر گئے تک میت بھٹکل پہنچنے کی توقع ہے۔