کیا بھٹکل کے تاجر کے ساتھ ہوناور میں کی گئی ہے ہنی ٹریپنگ ؟ - گھر والوں کو بھیجا گیا ہے برہنہ ویڈیو کلپ
بھٹکل ،8 / ستمبر (ایس او نیوز) بعض ذرائع سے ملنے والی خبر کے مطابق بھٹکل شہر کے ایک تاجر کو ہوناور میں اپنے گھر پر بلا کر 'ہنی ٹریپنگ' جال میں پھنسانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ 26 جون کو اس کے موبائل فون میں ایک اجنبی خاتون کی جانب سے 320 روپے جمع ہوئے ۔ اس کے تھوڑی دیر بعد اجنبی خاتون نے اس شخص کو فون کرکے بتایا کہ غلطی سے اس کے اکاونٹ میں رقم جمع ہوئی ہے اس لئے وہ رقم واپس لوٹا دے ۔
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ بھی کہے بغیر فوری طور پر اس خاتون کو رقم اسے واپس لوٹائی تو خاتون نے بہت ہی نرم لہجے میں بات کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا ۔ جب دن گزرنے لگے تو اس خاتون نے بھٹکل کے تاجر سے فون پر رابطہ کرکے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ۔
پتہ چلا ہے کہ اس خاتون کا شوہر بیرونی ملک میں ملازمت کرتا ہے اور وہ ہوناور میں کرایے کے مکان میں رہتی ہے ۔ بھٹکل کے متاثرہ شخص کا کہنا ہے اس خاتون نے اسے ہوناور میں اپنے گھر آنے اور اپنے ساتھ رات گزارنے کی دعوت دی ۔ جب 13 اگست کی رات کو یہ شخص اس خاتون کے گھر پہنچا تو اسے پینے کے لئے پانی دیا گیا اور اسی کے ساتھ اس کا سر چکرانے لگا ۔ تھوڑی دیر میں اس نے دیکھا کہ اس کے قریب وہ خاتون برہنہ حالت میں ہے اور ایک اجنبی شخص گھر کی کھڑکی کے باہر سے ویڈیو کلپ ریکارڈ کر رہا ہے ۔ پھر خاتون نے دروازہ کھول کر ویڈیو ریکارڈنگ کر رہے شخص کو اندر بلا لیا ۔
اس کے بعد ریکارڈ کی گئی خاتون کے ساتھ برہنہ حالت والی ویڈیو کلپ متاثرہ شخص کو دکھا کر 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا اور بصورت دیگر ویڈیو عام کرنے کی دھمکی دی گئی ۔ لیکن اس نے اپنے پاس موجود 2300 روپے ان لوگوں کو دئے تو خاتون کے ساتھی شخص نے اسے گھر واپس جا کر بقیہ رقم ادا کرنے کی تاکید کی ۔ اس سارے عرصے میں اس اجنبی خاتون نے خوفزدہ ہونے کی اداکاری کی تھی ۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ اس کے بعد 29 اگست کو کسی اور شخص نے اسے فون کرکے بقیہ رقم ادا کرنے کے لئے دباو بنایا ۔ اس نے رقم ادا نہیں کی تو پھر 4 ستمبر کو برہنہ حالت والی ویڈیو کلپ اس کے گھر والوں کو فون پر روانہ کی گئی ہے ۔
یہ پورا معاملہ ہنی ٹریپنگ ہے یا پھر بلیک میلنگ جال کی کارستانی ہے ؟ فی الحال یقین کے ساتھ کہنا ممکن نہیں ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر متاثرہ شخص کی طرف سے شکایت درج کروائی جاتی ہے تو پھر اس معاملے کی تحقیقات کرتے ہوئے ضروری کارروائی کی جائے گی ۔