بھٹکل: بس اسٹینڈ کے ہوٹلوں اور دکانوں کےکرایے میں رعایت کا مطالبہ لے کر بس ڈپو مینجر کوسونپا گیا  میمورنڈم

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 3rd August 2021, 9:03 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:3؍اگست (ایس اؤ نیوز) کووڈ -19کی پہلی لہر کے دوران  جس طرح سرکاری بس اسٹینڈ  میں واقع ہوٹلوں اور دکانوں کےلئے رعایت دی گئی تھی اسی طرح دوسری لہر کے دوران  بھی متعلقہ ہوٹلوں اور دکانوں کو کافی نقصان ہوا ہے اس لئے رعایت کا مطالبہ لےکر کرناٹکا ٹرانسپورٹ ہوٹل اور دکان مالکان سنگھا کی طرف سے بھٹکل سرکاری بس ڈپو مینجر کو میمورنڈم سونپا گیا۔

میمورنڈم میں تحریر کیاگیا ہے کہ کورونا کی پہلی لہر میں اسکول، کالج بند تھے، شادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات پر پابندی تھی اور کسی  طرح کے ثقافتی پروگرام بھی نہیں ہورہے تھے  اب کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ پیدا ہونے سے عوام بسوں کے ذریعے سفر کرنے سے احتراز کررہے ہیں، صرف 30فی صد سرکاری بسیں ہی دوڑ رہی ہیں۔ ان حالات کی وجہ سے بس اسٹانڈ میں واقع ہوٹلوں اور دکانوں پر کوئی بیوپار نہ ہونے سے ہم سب کافی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس غذائی اجناس اور ڈرنکس وغیرہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے خراب ہوجانے سے کافی مالی نقصان بھی ہواہے۔

ان مشکل حالات میں ٹرانسپورٹ محکمہ کی جانب سے اپریل اور جون مہینوں کےکرایے میں 50فی صد رعایت دیتے ہوئے جولائی کے لئے 100فی صد کرایہ ادا کرنے کہاگیاہے۔ واضح رہے کہ اپریل میں صرف 6دن بسیں دوڑی ہیں تو  جون میں 25 دن  لاک ڈاؤن نافذ تھا۔

کووڈ-19کی دوسری لہر میں جانی و مالی نقصان زیادہ ہواہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہم  لوگ بیوپار نہ ہونے سے کنگال ہوگئےہیں ، ہمارامطالبہ ہے کہ اپریل اور جون کا کرایہ مکمل معاف کیاجائے اور جولائی سے اگلے 6مہینوں کے لئے کورونا کی پہلی لہر کے مطابق کرایے میں رعایت دی جائے  میمورنڈم میں اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ  ہر برس 10فی صد کرایے کے اضافے کو جنوری 2020سے رد کیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی