بھٹکل 12/ستمبر (ایس او نیوز) تعلقہ کے مرڈیشور سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرنے کے دوران اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آکر ایک کشتی کے اُلٹ جانے سے ایک شخص کی موت واقع ہوگئی، جبکہ کنارے پر موجود دیگر ماہی گیروں کی مدد سے بقیہ چار کو بچالیا گیا۔ جن میں سے دو کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ مہلوک کی شناخت حیدرعلی ذکریا بابو (44) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ واردات میں دو لوگ ابراہیم فقیرا مُلا (50) اور ابومحمد عُمرا ( 50) شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں مرڈیشور آر این ایس اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جبکہ دیگر دو لوگ عبدالسمیع الیاس کالو (21) اور محمد شفیع تڈلیکر (45) بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئےہیں۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتےہوئے عبدالسمیع نے بتایا کہ جمعرات صبح قریب چھ بجے مچھلیوں کا شکار کرنے ہم پانچ لوگ کشتی پر سوار ہوکر سمندر میں جال بچھارہے تھے کنارے سے قریب 500 میٹر دور جاکر ایک طرف سے دوسری طرف قریب 200 میٹر فاصلے تک جال بچھاکر واپس کنارے آنے کے دوران اچانک ایک تیز اُٹھتی سمندری موج نے کشتی کو اُلٹ دیا، جس کے نتیجے میں ا براہیم بھائی کشتی کےباہر جاگرے، اس سے پہلے کہ کشتی پر سوار بقیہ لوگ سنبھل پاتے، دوسری ایک اور بڑی موج نے پوری کشتی کو ہی ڈبودیا۔ جس کے بعد دیگر چار لوگ بھی سمندر میں گرگئے۔ جال کو کھینچنے کےلئے کنارے پر قریب 40 ماہی گیر موجود تھے، جبکہ دوسری کشتی پر بھی موجود ماہی گیر فوری ان کی مدد کے لئے دوڑ پڑے۔ چار لوگوں کو دوسری کشتی کے ذریعے بچالیا گیا جس میں دو بہت زیادہ تھک کر چور ہوچکے تھے، جبکہ حیدرعلی سمندر میں غرق ہوگئے۔ آدھے گھنٹےکے اندر اندر انہیں بھی پانی سے باہر نکالا گیا اور کنارے لایا گیا، لیکن اُس وقت تک اُن کی سانسیں رُک چکی تھی۔ انا للہ و اناالیہ راجعون۔
مرڈیشور سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعددوپہر قریب ایک بجے حیدرعلی کی میت بیچ روڈ پر واقع ان کے مکان لائی گئی، اس موقع پر سینکڑوں لوگ ان کاآخری دیدار کرنے پہنچ گئے۔ گھر والوں نے بتایا کہ بعد نماز مغرب مرڈیشور جامع مسجد میں نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور قریبی قبرستان میں تدفین عمل میں آئےگی۔ حیدر علی کے پسماندگان میں بیوی اور تین بچے ہیں جن میں دو بیٹیاں بھی شامل ہیں.