بھٹکل میں اراضی قانون ترمیم کی کانگریس نے کی سخت مخالفت؛ ہیسکام کے ذریعے الیکٹری سٹی کے زائد بل پر ظاہر کی تشویش
بھٹکل:17؍جون (ایس اؤ نیوز) ریاست میں بی جے پی حکومت اراضی قانون میں ترمیم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے جس کی کانگریس سخت مخالفت کرتی ہے۔ ہمارا ملک زرعی ملک ہے، یہاں زمینداری نظام کو ختم کرتے ہوئے زراعت میں سبھوں کو یکساں حقوق دئے گئے ہیں، مگر اب موجودہ حکومت متعلقہ قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ہرکسی کو زرعی زمین خریدنے کا حق دینے جارہی ہے، جس کی ہم سب مخالفت کرتےہیں۔ یہ بات بھٹکل بلاک کانگریس کے صدر سنتوش نائک نے کہی۔وہ یہاں بدھ کو کانگریس دفتر میں اخبارنویسوں سے گفتگو کررہے تھے۔
سنتوش نائک نے کہا کہ اراضی قانون میں ترمیم کرنے کے نتیجے میں غریب کسان اپنی زرعی زمینات امیروں کو فروخت کرنے کے جھانسے میں آئیں گے۔یہ ترمیم دراصل سرمایہ داروں، صنعت کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے کی جارہی ہے۔ کیونکہ ایسے معاملات کے تعلق سے عدالت میں زرعی زمینات کی خریداری کو لے کر 12 ہزار کیس زیر التواء ہیں۔ اب اس ترمیم کے بعد حکومت ان سب معاملات کو دفن کرنےکاارادہ رکھتی ہے۔ اگر یہ قانونی ترمیم جاری ہوتی ہے تو ریاست میں دوبارہ زمینداری نظام کا راج ہوگا۔ سنتوش نائک نے متنبہ کیا کہ حکومت اگر اس ترمیم سے باز نہیں آئی تو کانگریس پارٹی کی جانب سے ریاست گیر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
سنتوش نائک نے ہیسکام بجلی بل کے زائد آنے پر کہا کہ گھر اور دکانیں بند ہیں اس کے باوجود لوگوں کو زیادہ بل آرہاہے۔ انہوں نے ہیسکام افسران پر زور دیا کہ وہ اس سلسلےمیں نظام ٹھیک کرے اوراگر کسی گاہک نے بل اداکیا ہے تو ٹھیک حساب لگا کر گاہکوں کی رقم واپس کرے۔ حاملہ عورتوں کو دئیے جانے والے چھ ہزار روپئے ماہانہ معاوضہ کو بندکرنے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے اُسے دوبارہ جاری کرنے کی مانگ کی۔انہوں نے آٹوڈرئیوروں کو منظور کئے گئے معاوضہ کی رقم بھی ٹھیک طرح سے ادا نہ کرنے کا الزام لگایا۔
ماہی گیروں کے قرضے معاف کرنے 60کروڑ روپیوں میں اترکنڑا کو صرف تین کروڑ روپئے دینے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع میں زیادہ تر بی جے پی کے ارکان اسمبلی ہیں، پھر بھی ضلع کے ماہی گیروں کے ساتھ تفریق کی گئی ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کے دیگر کئی فیصلوں پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام کے لئے جو اسکیمات جاری کئے جانے کے اعلانات ہوتے ہیں وہ صرف اعلانات کی حد تک ہی رہتےہیں جس پر کوئی عمل نہیں ہوتا۔انہوں نے بھٹکل کے عوام کی یہ کہہ کر تعریف کی کہ یہاں کے عوام نے وبائی مرض کووڈ-19کےلاک ڈاؤن کی مدت میں قانون کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے آپ کو گھروں میں ہی بند رکھا جس کے نتیجےمیں بھٹکل میں کورونا پر قابو پانے میں کامیابی ملی۔ انہوں نے مجلس اصلاح وتنظیم کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم نے بہترین نظم وضبط کے ساتھ جو کام انجام دیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔
اس موقع پر بھٹکل کے معروف سماجی کارکن نثار احمد رکن الدین کی خدمات کی سراہنا کرتے ہوئے ان کی تہنیت کی گئی اور شال پوشی کے ذریعے ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں ضلع پنچایت کی صدر جئے شری موگیر، تعلقہ پنچایت کی نائب صدر رادھا وئیدیا ، تنظیم کے صدر ایس ایم سید محمد پرویز، محمد صادق مٹاو غیرہ موجود تھے۔