بھٹکل میں بی جے پی کی انتخابی سرگرمیاں زور وشور سے جاری؛ وجے سنکلپ یاترا میں نلین کمار کٹیل نے کہا؛ سدرامیا کو ہی جیت دلانے والا حلقہ نہیں مل رہا ہے میسر
بھٹکل:21؍ مارچ (ایس اؤ نیوز )ایک طرف کانگریس ریاست کرناٹک میں ہر طرف چھاتی نظر آرہی ہے اور بی جے پی اقتدار سے باہر ہوتی نظر آرہی ہے، ایسے میں بی جے پی ریاست گیر سطح پر اپنی ساکھ بچانے کی کوششوں میں مصروف ہے، اور وجے سنکلپ یاترا نکال رہی ہے، یہ یاترا مختلف حلقوں کا دورہ کرتے ہوئے پیر کو بھٹکل پہنچی۔ اس موقع پرریاستی کے بی جے پی صدر نلین کمار کٹیل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے سابق وزیر اعلیٰ سدرامیا اپنے حلقہ کی تلاش میں سرگرداں ہیں انہیں کوئی جیت دلانے والا حلقہ میسر نہیں آرہاہے تو سمجھ لیجئے کہ کانگریس کی درگت کیسی ہے۔ ایک سابق وزیراعلیٰ کو ہی مناسب جگہ نہیں مل رہی ہےتو پارٹی کارکنان کس حالت میں ہونگے سمجھ سکتےہیں۔ اب کانگریس برائے نام رہ گئی ہے میدان میں اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔
انہوں نےکہاکہ چونکہ ریاست میں انتخابات بہت قریب ہیں۔ ریاست کے چاروں طرف سے وجئےسنکلپ یاترا نکلی ہوئی ہے جو 224 حلقوں سے گزرے گی۔ ہماری یاترا نکلنے کے بعدکانگریس کی پرجا دھونی یاترا اور جے ڈی ایس کی پنچ رتن یاترا نکلی ہیں اس کے باوجود ہماری یاترا ہر جگہ کامیابی سےہم کنار ہوتی رہی ہے۔ پارٹی کی طرف سے یاترائیں اور جن مورچہ کی سبھائیں جاری ہیں تو دوسری طرف حکومتی سطح پر مستفیدین کے اجلاس جاری ہیں۔ ہمارے عملی کاموں کو دیکھتے ہوئےہمیں یقین ہے ہم ہی دوبارہ اقتدار پر آئیں گے اور ہمیں ، ہماری حکومت عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہیں۔ انہوں نے سدرامیا کو حلقہ نہیں ملنے کا مذاق اڑاتے ہوئےکہاکہ کانگریس اب نام کی رہ گئی ہے اس لئے اس پر زیادہ بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
کاروار میں بی جےپی کے باغی لیڈران شنکر نائک کی قیادت میں کی گئی پریس کانفرنس پر پوچھے گئے سوال پر بی جے پی صدر نے کہاکہ جن لوگوں نے کاروار میں پریس کانفرنس کی ہے ان سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ شنکر نائک کا نام لئے بغیر انہوں نےکہاکہ انہیں بہت پہلے ہی پارٹی سے نکال دیاگیا ہے اس سے بی جےپی کاکوئی تعلق نہیں ہے۔ سوشیل میڈیا پر ہونے والی باتوں سے پارٹی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہمارا اپنا موقف پارٹی کے اکاؤنٹ سے شائع کیاجاتاہے۔ اس لئے پارٹی سے باہر کے لوگوں کے متعلق ہم کوئی رائے نہیں دیں گے۔