بھٹکل انجمن انجنئیرنگ کالج کے طلبا کو داخلے میں اسکالرشپ کے ذریعے رعایت : کالج کے طلبا ملٹی نیشنل کمپنیوں میں برسرروزگار

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 12th September 2021, 11:18 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل: 11؍ستمبر(ایس اؤ نیوز)انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کے زیرسرپرستی چلنے والے انجمن انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ مینجمنٹ (انجنئیرنگ کالج )ریاست کے معیاری کالجوں میں شمار کی جاتی ہے۔ہرسال کالج کے نتائج بہتر سے بہتر ہوتے جارہے ہیں، تعلیمی میعار میں بھی اضافہ ہورہاہے۔ ہم نے کورونا وباء کے دوران بھی اپنے  طلبا کی تعلیمی سطح پر خاص توجہ دی اور آن لائن کے ذریعے ہرطرح کی رہنمائی کی۔ ان خیالات کا اظہار کالج پرنسپال ڈاکٹر مشتاق بھاوی کٹی نے کیا۔

کالج کیمپس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں انہوں نےکہاکہ انجمن کالج فی الوقت  6کمپنیوں کے ساتھ باہمی سمجھوتہ معاہدہ(ایم اؤ یو)کرچکی ہے آئندہ دنوں میں دیگر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ ایسے  مزیدمعاہدے کئے جائیں گے۔ کمپنیوں کے معاہدے سے طلبا کو انٹرشپ کی رہنمائی ہوتی ہے اور انہیں روزگار بھی مل جاتاہے۔

پرنسپال نے بتایا کہ گذشتہ برس کالج کے 26طلبا کامختلف کمپنیوں میں اور امسال 11طلبا کا تقرر ہوچکاہے کئی اور طلبا برسرروزگار ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ کالج کے الومنی بھی ہمارے طلبا کو مختلف کمپنیوں میں روزگار فراہم کرنے میں کامیاب ہوئےہیں۔ کے ایس سی ایس ٹی کی جانب سے کالج طلبا کے 6پروجکٹس کو منظوری دئیے جانے پر انہوں نے طلبا اور اساتذہ کو مبارکباد ی دی۔

انہوں نے بتایاکہ کالج کے سبھی شعبہ جات میں داخلے جاری ہیں،طلبا کو تعلیمی فیس میں اسکالرشپ کے ذریعے رعایت بھی دی جاتی ہے، انجمن ادارے کی طرف سے بھی اسکالرشپ دی جاتی ہے تو وہیں مرحوم جوکاکو عبدالرحیم کے خاندان والوں کی طرف سے غیر مسلم طلبا کو بھی اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ہمارے کالج میں ہرمذہب اور طبقے کے طلبا  زیر تعلیم ہیں۔کالج میں  پرسکون تعلیمی فضا یہاں میسر ہونے کی بات کہی۔ کالج کے کسی بھی شعبہ کی تعلیمی فیس میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے البتہ  یونیورسٹی کی طرف سے عائدکردہ نئے اصولوں کے مطابق شعبہ کمپیوٹر سائنس میں معمولی اضافہ کئے جانےکی جانکاری دی ۔

اسی طرح کالج کے پروفیسر ڈاکٹر راج کمار نے بتایا کہ انجمن کالج میں بہتر تعلیمی ماحول، تجرکار اسٹاف ہیں۔ کالج کے کئی طلبا و طالبات ملک و بیرونی ملک کے ملٹی نیشنل کمپنیوں میں برسرروزگار ہیں۔ کرناٹکا اسٹیٹ سائنس اینڈ ٹکنالوجی جیسےمشہور و نامی ادارے نے ہمارے فائنل ائیر طلبا کے 6پروجکٹس کومنظور کیاہے تو یونیورسٹی نے 10پروجکٹس کو منتخب کیاہے۔ اس کے علاوہ کئی طلبا پی ایچ ڈی بھی کررہے ہیں جب کہ 2طلبا کو پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض ہوچکی ہے۔ ہمارے طلبا کالج اساتذہ کی رہنمائی میں سمینار وویبنار میں شرکت کرتےہوئے اپنے تعلیمی معیار کو برابر بڑھاتے رہتےہیں۔

میکانکل شعبہ کے صدر ڈاکٹر فضل الرحمن نے اساتذہ اور ان کے معیار کے متعلق کہا کہ ہمارےہاں سنئیر اسٹاف ہیں، کئی ایک پی ایچ ڈی کئےہیں۔ کافی تجربہ کار ہیں۔ ہماری سبھی لیاب بھی اپ ٹو ڈیٹ ہیں۔ ہر سال نئی نئی چیزیں شامل کی جاتی رہی ہیں۔ شعبہ کے نتائج بھی کافی اچھے ہیں۔ اس موقع پر پروفیسر بھاگوت موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...