کائیکنی بستی کے بعد مُوڈ بھٹکل میں بھی نیشنل ہائی وے کی توسیع میں رکاوٹ - انڈر پاس کی تعمیر کا مطالبہ - مقامی عوام کا احتجاج؛ اے سی نے بلائی میٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 30th November 2024, 2:41 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل ، 30 / نومبر (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے بستی کائکینی میں دو تین دن قبل انڈر پاس کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے فور لین منصوبے کا کام آگے بڑھانے میں جس طرح کی  رُکاوٹ پیدا کی گئی  تھی بالکل اسی طرح اب مُوڈ بھٹکل کے علاقے کے  عوام نے بھی  آئی آر بی کمپنی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مُوڈ بھٹکل میں بھی انڈر پاس تعمیر کیے بغیر کسی بھی کی حالت میں کوئی تعمیراتی کام شروع نہ کرنے کا انتباہ دیا ۔ 
    
نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے افسران کی ہدایت کے مطابق ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی کی مشینیں اور گاڑیاں مُوڈ بھٹکل علاقے میں نیشنل ہائی وے کا ادھورا کام شروع کرنے کے لئے پہنچیں تو مقامی لوگ وہاں جمع ہوگئے اور انہیں کام آگے بڑھانے سے روکتے ہوئے نیشنل ہائی وے آف انڈیا کے افسران موقع پر پہنچنے کا انتظار کرنے لگے ۔  تھوڑی دیر بعد احتجاجی مظاہرین آئی آر بی کی گاڑیوں کی جانب بڑھنے لگے تو موقع پر موجود پولیس نے  مداخلت کی ۔ اس مرحلے پر مقامی مظاہرین نے اپنا غصہ پولیس والوں پر اُتارنا شروع کردیا۔ 
    
کیا کہتے ہیں عوام :    احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی عوام کو فائدہ پہنچانے والا کوئی بھی کام نہیں کر رہی ہے ۔ عوام کو درپیش مسائل حل کرنے اور مطالبات پورے کرنے کا کوئی وعدہ پورا نہیں ہوتا ۔ مُوڈ بھٹکل بائی پاس کا سرکل عوام کی چہل پہل اور موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت کا ایک بہت ہی مصروف علاقہ ہے ۔ روزانہ ہزاروں لوگوں کو یہاں سے ہائی وے کراس کرنا پڑتا ہے ۔ اس لئے کئی برسوں سے اس مقام پر انڈر پاس تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے مگر ٹھیکیدار کمپنی اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے ۔  ندی پر بند باندھنے جیسے انداز میں ہائی وے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ برسات کے موسم میں پانی کے بہاو کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے ہائی وے کے دونوں جانب   کا  پورا علاقہ پانی  میں ڈوب جاتا ہے ۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے بجائے ٹھیکیدار کمپنی یہاں وہاں پر باقی کام کو نپٹانے کی تیاری کر رہی ہے ۔ 
    
ایم پی اور افسران پر بھی  نشانہ :    انڈر پاس کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی وے توسیعی کام کو روکنے کے پس منظر میں سابق ایم ایل اے سنیل نائک نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی تھی کہ اس طرح کا احتجاج نہ کریں کیونکہ رکن پارلیمان کاگیری نے وزیر برائے ریلوے گڈکری سے ملاقات کرکے یہ مسائل ان کے سامنے رکھے ہیں اور مرکزی وزیر نے جلد ہی اسے حل کرنے کا وعدہ کیا  ہے۔ اس پس منظر میں احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ رکن پارلیمان ہو یا سرکاری افسران ہوں، انہیں دور بیٹھ کر تیقن دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہیں چاہیے کہ وہ متعلقہ مقام پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیں ۔ اس کے بعد کسی معینہ مدت کے اندر انڈر پاس تعمیر کرنے کا وعدہ  تحریری  طور پر دیں ۔ اسی صورت میں ہم احتجاج بند کریں گے ۔ 
    
احتجاج کے موقع پر مٹھلی گرام پنچایت سابق صدر وینکٹیش ماستپّا نائک، شیشو نائک، جٹپّا نائک، شرینواس نائک اور دیگر مقامی لیڈران موجود تھے ۔
    
اے سی دفتر میں میٹنگ :کائکینی بستی اور موڈ بھٹکل میں نیشنل ہائی وے توسیعی کام کے خلاف جو احتجاج شروع ہوا ہے اس پس منظر میں اسسٹنٹ کمشنر بھٹکل کے دفتر میں دو الگ الگ میٹنگوں کا انعقاد کیا۔ صبح کائیکنی بستی کے لیڈران کے ساتھ اور شام  کو  مُوڈ بھٹکل کے احتجاجی لیڈران اور نیشنل ہائی وے ہوراٹا سمیتی کے ذمہ داران کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ڈاکٹر نئینا نے بتایا کہ آپریشن اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم) فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے آئندہ مرحلے میں انڈر پاس تعمیر کرنے کے سلسلے میں نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کی طرف سے تحریری تیقن موصول ہوا ہے، اس لئے کام کو آگے بڑھانے دیا جائے، لیکن میٹنگ میں شریک مقامی لیڈروں نے اپنی طرف سے یہ بات واضح کر دی کہ ایک معینہ مدت کے اندر انڈر پاس تعمیر کا کام شروع کرنے کے بعد ہی ہائی وے کا بقیہ توسیعی کام آگے  بڑھانے دیا جائے ۔  میٹنگ میں نیشنل ہائی وے ہوراٹا سمیتی کی جانب سے کہا گیا کہ پہلے ڈپٹی کمشنر کی موجودگی میں نیشنل ہائی وے  اتھارٹی آف انڈیا اور آئی آر بی کے ذمہ داران کے ساتھ بھٹکل میں ایک میٹنگ رکھی جائے اور ہائی وے کے تعلق سے ہم لوگوں کے اندر جو شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، اُس کو  دور کیا جائے۔ سمیتی نے اس میٹنگ میں ہوراٹا سمیتی کے ذمہ داران کے ساتھ   کائیکنی بستی  اور مُوڈ بھٹکل کے لیڈران  کو بھی  شریک کرانے کی درخواست کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا نے  ایک ہفتے کے اندر  میٹنگ منعقد کرنے کا تیقن دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

سداپورگھاٹ پر کار حادثہ، بھٹکل کے ایک استاد کی موت، پانچ دیگر زخمی

سداپور گھاٹ پرماون گُنڈی کے قریب ہوئے ایک کار حادثے میں بھٹکل کے ایک استاد کی موقع پرہی موت ہوگئی جبکہ دیگر پانچ زخمی ہوگئے، تمام زخمیوں کو سداپور سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اُس سے دو کو زائد علاج کے لئے کنداپور شفٹ کیا گیا ہے۔ حادثہ بدھ کی دوپہر اس ...

اتر کنڑا کے 40 معاملوں کے ساتھ ریاست میں زچگی کے دوران 3364 اموات 

ریاست میں زچگی کے دوران خواتین اور بچوں کی موت پر حزب اختلاف نے جو ہنگامہ مچا رکھا ہے ، اس کے جواب میں ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعداد و شمار پیش کیے گئے ہیں اس کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران زچگی کے دوران جملہ 3364 کی خواتین کی موت واقع ہوئی ہے جس میں اتر کنڑا ضلع سے 40 معاملے ...

مرڈیشور سمندر میں غرق ہونے والی طالبات کی نعشیں برآمد، حکام کی غفلت اور حفاظتی انتظامات پر سوالات

منگل کو مرڈیشورسمندر میں جو چار طالبات غرق ہوکر لاپتہ ہوگئیں تھیں، اُن میں سے ایک  کی نعش کل ہی برآمد کرلی گئی تھی، جبکہ بقیہ تینوں نعشوں کو آج بدھ صبح  برآمد کرلیا گیا۔