ڈی جے ہلی تشدد کے گرفتار شدگان کی رہائی کی کوششیں تیز، یو اے پی اے کے اجتماعی استعمال کو چیلنج کرنے کے لئے ہائی کور ٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی تیاری

Source: S.O. News Service | Published on 7th January 2021, 11:36 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،7؍جنوری(ایس او  نیوز) بنگلورو شہر کے دیورجیون ہلی اور کاڈگنڈنا ہلی علاقہ میں 11 اگست 2020کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں گرفتار نوجوانوں کی رہائی کے سلسلہ میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ اس ضمن میں سکیولر ایڈوکیٹس فرنٹ کی ٹیم اور کانگریس پارٹی کی طرف سے اس کے لئے قائم ٹیم کی طرف سے منگل کے شب امیر شریعت کرناٹک مولانا صغیر احمد رشادی کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔

اس اجلاس میں سابق وزیر اور رکن اسمبلی ضمیر احمد خان، سابق وزیر نصیر احمد،سکیولر ایڈوکیٹس فرنٹ کے وکلاء اور دیگرذمہ داروں نے حصہ لیا۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹنگ میں اس بات کو شدت سے محسوس کیا گیا ہے کہ ان نوجوانوں کی رہائی کے لئے جس شدت کے ساتھ کوشش ہو نی چاہئے تھی نہیں ہوپا رہی ہے۔ اس میٹنگ کے دوران وکلاء نے بتایا کہ معاملہ میں اب تک پیش رفت اس لئے نہیں ہوسکی کہ سی سی بی کی طرف سے کیس کی چارج شیٹ داخل نہیں ہوپائی تھی اب جبکہ چارج شیٹ داخل ہو چکی ہے ان ملزمین کی ضمانت کے لئے پہل کی جائے گی جن کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ کے جی ہلی اورڈی جے ہلی معاملے میں پولیس کی طرف سے جس طرح اجتماعی طور پر تمام ملزمین کے خلاف یو اے پی اے مقدمے دائر کئے گئے ہیں ملک کی کسی اور ریاست میں ایسی کوئی نذیر موجود نہیں۔ اب تک ملک میں یو اے پی اے قانون کا استعمال صرف ان لوگوں پر کیا گیا ہے جنہوں نے انفرادی طور پر تشد د بھڑکانے کی کوشش کی ہے۔لیکن پہلی بارکرناٹک میں پولیس نے یو اے پی اے کا استعمال اجتماعی بنیادوں پر کیا ہے۔

ماہرین قانون کا یہ ماننا ہے کہ اس طرح کے قانون کو اجتماعی طورپر استعمال کرنے کی گنجائش کا جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ یو اے پی اے قانون انفراد دی معاملوں کے لئے بنا تھا اور انفرادی طور پر اس قانون کو استعمال کر نے کے لئے 2019کے دوران بی جے پی حکومت کی طرف سے ہی ترمیم لائی گئی لیکن جس طرح کے جی ہلی اور ڈی جے ہلی کے تمام ملزمین پر یو اے پی اے اجتماعی طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔اس پر عدالت میں سوال اٹھانے کی ضرورت ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ 5سال کے دوران کرناٹک میں تشدد سے جڑے978معاملہ پیش آئے ہیں اور ان میں کے جی ہلی اورڈی جے ہلی کا واحد تشدد ہے جس میں یو اے پی اے کو اس طرح بے رحمی سے استعمال کیا گیا ہے۔ وہ افراد کو ہنگامے کے دوران اس علاقہ سے گزر رہے تھے یا صرف تماشائی تھی ان کو بھی گرفتار کر کے ان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت متعدد مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ پولیس نے ا پنی بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک آٹھ سال کے بچے کو گرفتار کر کے اس کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ حالانکہ ریمانڈ ہوم میں اس بچے کو رکھا گیا اس کو ضمانت مل چکی ہے لیکن اس پر درج یو اے پی اے مقدمہ باقی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ان تمام بنیادوں پر پولیس کی طرف سے اس تشدد کیس میں یو اے پی اے کے استعمال کے جواز کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔میٹنگ کے دوران یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ اس معاملہ میں یو اے پی اے کے استعمال کو چیلنج کر تے ہوئے ہائی کورٹ میں داخل عرضی کی پیروی پوری شدت سے کرنے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے میٹنگ میں موجودتمام شرکاء نے اس پر اتفاق کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...