بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی تشدد میں گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلئے کوشش تیز
بنگلورو،4؍اپریل(ایس او نیوز)بنگلورو کے ڈی جے ہلی اورکے جی ہلی پولیس تھانوں کی حدود میں ہوئے تشدد کے سلسلہ میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف پولیس حکام کی طرف سے درج تقریباً 2ہزا رمقدمات میں سے اب تک صرف 634مقدمات میں ضمانت ملنے کے بعد ان نوجوانوں کو شورٹی دی گئی ہے اور ان کی رہائی ہو سکی ہے، مزید 1300سے زائد مقدموں میں پھنسے نوجوانوں کو اب تک نوجوانوں کیلئے شورٹی کا انتظام نہیں ہوا ہے، امید ہے کہ ان تمام کیلئے شورٹی کا انتظام جلد ہو جائے گا۔ یہ بات سکیولر اڈوکیٹس فرنٹ کے عہدیداروں نے کہی۔
ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرنٹ کے صدر اشتیاق احمد، نائب صدر عشرت اللہ، سکریٹری شاہ الحمید،مظفر احمد،سید ضیاء اللہ، سراج الدین اور دیگر وکلاء نے کہا کہ اب تک فرنٹ کی طرف سے نوجوانوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ ان کی رہائی کے لئے شورٹی کے انتظام میں رہنمائی کی خدمت جاری ہے، آنے والے دنوں میں بھی اس کوشش کو آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اس تشدد کے سلسلہ میں یو اے پی اے قانون کے تحت جن نوجوانوں پر مقدمے دائر کئے گئے ہیں ان میں سے 40سے زائد افراد کے خلاف مقدمات باقی ہیں اور ان میں سے فرنٹ کی طرف سے 19کی ضمانت کے لئے جدوجہد کی جا رہی ہے۔ ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت جن نوجوانوں کو مقدمہ درج کیا گیا ہے اس پر بھی وکیلوں کی طرف سے قانونی جدوجہد جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار شدہ نوجوانوں کی تعداد بھلے ہی 470کے آ س پاس ہے لیکن ان نوجوانوں میں سے بہت سارے نوجوانوں پر 15تا30مقدمات درج کئے گئے ہیں جب تک ان تمام مقدمات میں ان کو ضمانت نہیں مل جاتی ا ن کی رہائی نہیں ہو سکے گی۔ ان نوجوانوں کی رہائی جلدی ہو چکی ہے جن پرمقدمات کی تعداد کم ہے، لیکن ان کی رہائی اب بھی چیلنج بنی ہوئی ہے جن پر مقدمات کی تعداد 15یا اس سے زیادہ ہے، کیونکہ ان کی ضمانت کے لئے قانونی جدوجہد طویل ہونے والی ہے۔ اس کے باوجود یہ کوشش ہو رہی ہے کہ رمضان تک ان تمام نوجوانوں کو رہائی مل سکے۔ لیکن سارا دارومدار عدالتی کارروائی پر منحصر ہے۔یو اے پی اے اورایس سی ایس ٹی قوانین کے تحت درج الگ الگ مقدمات کی سماعت پیر کے روز ہونے والی ہے۔