بنگلورو تشدد: اے ٹی ایس بھی جانچ میں جٹ گئی، حکم امتناعی میں21؍ اگست تک توسیع
بنگلورو،19؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) بنگلورو میں 11؍ اگست کو پھوٹ پڑنے والے تشددکے بعد مقامی افراد کیلئے جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ایک طرف یہاں اقلیتی فرقے کے افراد پر ہر وقت گرفتاری کا خوف طاری ہے تو دوسری جانب حکم امتناعی کے سبب ضروریات زندگی کی تکمیل بھی مشکل ہوتی جارہی ہے۔ منگل سے راحت ملنے کی امید تھی مگر حکم امتناعی میں 21؍ اگست تک توسیع کردی گئی ہے۔ ا س بیچ اس معاملے میں تفتیش کاروں نے دہشت گردی کا زاویہ بھی ڈھونڈ نکالاہے جس کے بعد اے ٹی ایس بھی متوازی جانچ میں جٹ گئی ہے۔
اے ٹی ایس نے تفتیش شروع کردی: کرائم برانچ کی اسپیشل ٹیم کے ذریعہ بنگلورو تشدد کی جانچ میں ایس ڈی پی آئی کا نام سامنے آنے کے بعد سے ہی اے ٹی ایس چوکس ہوگئی تھی۔ تاہم سمیع الدین کی گرفتاری کے بعد وہ متوازی جانچ میں مصروف ہوگئی ہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق وہ آر ایس ایس کارکن رُدریش کے قتل کے ایک ملزم سے رابطے میں تھا جس کا تعلق مبینہ طور پر الہند نامی تنظیم سے ہے۔ اے ٹی ایس اب سمیع الدین کی تحویل حاصل کرکے اس سے پوچھ تاچھ کریگی۔
ایس ڈی پی آئی پر شکنجہ: اس بیچ کرائم برانچ کی ٹیم نے پیر کو ایس ڈی پی آئی کے دفتر پر اچانک چھاپہ مار کر اس کے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور اسلحہ ضبط کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔ یہاں سے مجموعی طور پر 8؍ افراد کو گرفتار کیاگیاہے۔ واضح رہے کہ تشدد کے دوسرے دن سے ہی بنگلو رو پولیس ایس ڈی پی آئی کے رول کی جانچ کررہی ہے۔ گرفتار شدگان میں ایس ڈی پی آئی کے کارکنوں کی خاصی تعداد ہے۔
مقامی افراد کو دقتوں کا سامنا: اس بیچ جہاں مقامی افراد کی اس شکایت پر کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں ہے کہ پولیس بے جا گرفتاریاں کررہی ہے وہیں حکم امتناعی میں11؍ اگست سے مسلسل توسیع کی وجہ سے مقامی افراد کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔ بنگلورو مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو ضروریات زندگی پوری کرنے میں بھی دشواری ہورہی ہے۔ اخبار کے مطابق کچھ لوگوں کو پینے کا پانی بھی دور سے لانا ہوتا ہے اور پابندی کے سبب وہ پانی نہیں لاپارہے ہیں ۔ اسی طرح اچانک حکم امتناعی کے سبب گھروں میں غذائی اجناس کی قلت کا بھی لوگوں کو سامنا کرنا پڑرہاہے۔