بنگلورو : نصابی کتابوں کی جائزہ کمیٹی برخاست کرکے سابقہ نصاب بحال کرنے قلمکاروں ، دانشوروں اور ماہرین تعلیم کا مطالبہ 

Source: S.O. News Service | Published on 26th May 2022, 11:26 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو 26 / مئی (ایس او نیوز) مشہور و معروف قلمکاروں ، دانشوروں اور ماہرین تعلیم نے بیک آواز مطالبہ کیا ہے کہ روہیت چکرتیرتھا کی قیادت میں نصابی کتابوں کا جائزہ لینے اور رد وبدل کرنے کے لئے جو کمیٹی بنائی گئی ہے اسے برخاست کیا جائے اور سابقہ نصاب کو بحال کیا جائے ۔

بدھ کے دن بنگلورو میں نصابی کتابوں میں ہورہی تبدیلیوں کا جائزہ لینے اور نصاب کے زعفرانی کرن سے  درپیش صورت حال پر غور وخوض کے لئے ممتاز دانشوروں ، قلمکاروں اور ماہرین کا تعلیم کا ایک اجلاس گاندھی بھون کے ہال میں منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر یہ رائے سامنے آئی کہ حال ہی میں ترمیم کیا گیا نصاب کسی بھی حالت میں جاری نہیں رہنا چاہیے ۔ اور پچھلے اسباق والا نصاب ہی بحال کیا جانا چاہیے ۔ 

میٹنگ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ کووڈ کی وجہ سے پچھلے دو سال سے طلبہ کا بھاری تعلیمی نقصان ہوا ہے ۔ ایسی حالت میں کتابوں میں ترمیم و رد و بدل کرکے مزید نقصان پہنچانے کا کام نہ کیا جائے  بلکہ امسال نصاب کی  پچھلی حالت کو ہی برقرار رکھتے ہوئے تعلیم کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے ۔ اس کے علاوہ سماجی ادارے اور ماہرین تعلیم بھی اپنی ذمہ داریاں سمجھتے ہوئے نصابی جائزہ کمیٹی کی اہلیت اور ضرورت پر مختلف طریقوں سے آواز اٹھائیں ۔ بلا ضرورت نصاب کی ترمیم  اور جائزہ لینے کا موقع فراہم کرنے والے وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو برخاست کیا جائے ۔ 

حاضرین میں شامل دانشور اور ماہر تعلیم نرنجنارادھیا کا کہنا تھا کہ نصابی کتابوں میں اس وقت جو تبدیلیاں کی گئی ہیں وہ صرف ایک "ٹیسٹ ڈوز" ہے اور اگر عوام اس پر خاموش رہے تو پھر اگلا قدم آئین ہند کی بنیادیں اکھاڑنے والا "ہندو راشٹر" کا  فُل ڈوز" دیا جائے گا ۔

میٹنگ کے دوران حاضرین نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ نصابی کتابوں پر نظر ثانی کرنے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد ازسر نو تشکیل و ترتیب کے لئے  آئینی نکات کو حقیقی معنوں میں سمجھنے والے ، جہموری اقدار پر پورا یقین رکھنے والے ، سماجی عدل و مساوات اور مختلف النوع ثقافتوں پر یقین رکھنے والے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جانی چاہیے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو : کانگریس اقلیتی سیل نے کیا، سیاسی مقاصد کے لئے کئے گئے قتل کی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ

جنوبی کینرا کانگریس اقلیتی سیل کی طرف سے اسمبلی اسپیکر یو ٹی قادر کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لئے جنوبی کینرا میں کیے گئے مسعود بیلارے ، فاضل منگل پیٹے ، عبدالجلیل کاٹیپلا اور دنیش کنیاڈی قتل کی از سر نو تحقیقات کی جائے ۔ 

بنگلورو: کرناٹک کابینہ کی تشکیل کے بعد سدارامیا نے وزراء کو دیا 20 پارلیمانی سیٹوں کا ٹارگیٹ

ریاستی کابینہ کی تشکیل مکمل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے آئندہ درپیش پارلیمانی انتخاب میں 28  میں سے کم از کم 20  سیٹوں پر پارٹی کی جیت یقینی بنانے کا ٹارگیٹ  اپنے وزراء کو دیا ۔ 

ریاست کے تعلیمی نصاب سے زہریلا مواد ہٹایا جائے گا۔ نفرت، دھمکیاں، ٹرولنگ،کردار کشی اور فرقہ پرستی ہرگزبرداشت نہیں کی جائے گی: سدارامیا

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اعلان کیا ہے کہ ریاست کے تعلیمی نصاب سے اس مواد کو ہٹا دیا جائے گا جو بچوں کی ذہنیت کو فرقہ واریت سے پراگندہ کرتا ہے۔

کرناٹک میں قلمدانوں کی تقسیم، مسلم وزیروں کو اہم محکمے ملے، سدارامیا نے وزارت خزانہ اپنے پاس ہی رکھا، ڈی کے شیوکمار کو بنگلورو شہری ترقیات اور محکمہ آب پاشی کے ساتھ ہی کئی اہم قلمدان دیئے گئے

کرناٹک میں کانگریس کی واضح اکثریت والی حکومت میں پیر کو قلمدانوں کی تقسیم بھی ہوگئی۔ اس میں وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ایک بار پھر وزارت مالیات اپنے پاس ہی رکھا ہے جبکہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کو بھی کئی اہم وزارتیں ملی ہیں۔ اسی طرح مسلم وزیروں کے حصے میں ہاؤسنگ اور میونسپل ...