میرا گھر جلانے والوں کے خلاف قانونی جنگ جاری رہے گی، سابق میئر سمپت راج اورذاکر کی ضمانت کو سپریم کورٹ میں چیلنج: سرینواس مورتی
بنگلورو، 21؍فروری(ایس او نیوز) شہر کے پلیکشی نگرحلقہ کے رکن اسمبلی اکھنڈا سرینواس مورتی نے کہا ہے کہ ڈی جے ہلی اورکے جی ہلی پولیس تھانے کی حدود میں 11اگست2020کو ہوئے پرتشدد واقعات کے دوران ان کا گھر جلانے کے معاملہ میں جو بھی ملوث ہیں ان کے خلاف وہ اپنی قانونی اور سیاسی جنگ جاری رکھیں گے۔
اس سلسلہ میں حال ہی میں کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے سابق میئر سمپت راج اور سابق کارپوریٹر اے آر ذاکر کو ضمانت پر رہا کئے جانے کے فیصلہ کا انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اورانہیں توقع ہے کہ ان دونوں پر تحقیقاتی ایجنسیوں نے جس طرح کے سنگین الزامات عائد کئے ہیں ان کی وجہ سے ان کی ضمانت کے احکامات پر سپریم کورٹ میں ضرور روک لگنے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان کی عرضی کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمین سمیت تمام فریقوں کو نوٹس جاری کئے ہیں۔ اگلی سماعت کے دوران ممکن ہے کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے انہیں انصاف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ 11؍اگست کے واقعات کے سلسلہ میں ان کی قانونی لڑائی صرف ان کے خلا ف ہے جنہوں نے علاقے میں تشدد برپا کیا اور ان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ جہاں تک بے قصور نوجوان جو بڑی تعدا د میں گرفتار کئے گئے ہیں ان کی رہائی کے سلسلہ میں وکلاء کی جو کوششیں جاری ہیں ان کا وہ بھر پور تعاون کر رہے ہیں اور یہ یقینی بنائیں گے کہ تمام بے قصور نوجوان جتنی جلدی ہو سکے ضمانت پر باہر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے نامی وکلاء کی کوششوں سے اب تک اس معاملہ میں گرفتار چند نوجوانوں کی رہائی ہو چکی ہے، توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید نوجوانوں کی رہائی ہو گی۔ تشدد کے دوران سرکاری، عوامی اور نجی املاک کو جو نقصان پہنچا اس کا تخمینہ لگانے کے لئے حکومت کی طرف سے قائم کلیمس کمیشن کے بارے میں سرینواس مورتی نے کہا کہ جسٹس کیمپنا کی قیادت میں کمیشن نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
افسوس کی بات ہے کہ اب تک اس کمیشن کے سامنے نقصان کی صرف تین ہی شکایتیں درج کروائی گئی ہیں۔ سرینواس نے علاقے میں ان لوگوں سے جن کے املاک اور گاڑیوں وغیرہ کو تشدد کے دوران نقصان پہنچا ہے گزارش کی ہے کہ وہ اس کلیمس کمیشن کے سامنے تفصیلات پیش کریں تاکہ ان کے نقصان کے عوض حکومت کی طرف سے مناسب معاوضہ مل سکے۔