بنگلورو،2؍اپریل(ایس او نیوز) بروہت بنگلور مہا نگر پا لیکے(بی بی ایم پی) کے نئے اور پہلے چیف کمشنر کے طور پر گور گپتا اور بی بی ایم پی اڈمنسٹریٹر کے طور پر راکیش سنگھ نے آج اپنے عہدوں کا چارج سنبھا لا۔موجودہ کمشنر منجوناتھ پر ساد نے عہدہ کا چارج سونپا۔
اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کر تے ہو ئے منجوناتھ پرساد نے بتا یا کہ شہر بنگلور میں کووڈ۔ 19 سے متا ثرین کی تعداد میں زبر دست اضافہ کے پیش نظر روزانہ1.50لاکھ افراد کو کووڈ ویکسن دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔انہوں نے اپنے دورمیں انجام دئے گئے پروگراموں کا تذکرہ کرتے ہو ئے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک نہیں ہے اسلئے اموات کی شرح بھی کم ہے اور دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ کووڈ۔ ٹسٹ میں تقریباً60ہزار کا اضافہ کیا گیا ہے اور ٹسٹنگ تناسب میں اضافہ کی وجہ سے معا ملات کی نشاندہی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ بی بی ایم پی نے احتیاطی قدم اٹھایا ہے اور علاج کے لئے زیادہ اہمیت دیتے ہو ئے نجی اسپتالوں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کر کے ویکسین اور علاج کی سہولت میں اضافہ کیا گیا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ کووڈ کی دوسری لہر 20تا40سال کی عمر کے افراد کو زیادہ لاحق ہو رہی ہے اس لئے متا ثرین کا آئسو لیشن کر کے علاج کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ کورونا وائرس پر قابو پانے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ہدایات کے تحت ویکسین پروگرام میں اضافہ کیا گیا ہے اور بی بی ایم ہیلتھ مراکز،انڈسٹریل ایریا اور آئی ٹی شعبہ کے اسپتالوں کے تعاون سے کثیر تعداد میں ویکسی نیشن کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
منجوناتھ پر ساد نے بتا یا کہ ٹریس، ٹراک اینڈ ٹریٹ نامی”ٹی۔3“ پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے اور رابطہ کاروں کا پتہ لگا کر علاج کا پورا بندوبست کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ گزشتہ10دنوں میں کووڈ۔ معاملات میں 10گنا اضافہ ہوا ہے یعنی فروری میں 250 معا ملات کی تعداد اب3ہزار ہو گئی ہے۔ عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد چیف کمشنر گورو گپتا نے کہا کہ بطور اڈمنسٹریٹر تقریباً6ماہ انہوں نے بی بی ایم پی میں خدمت انجام دیا ہے اور انہیں بی بی نایم پی کے تمام مسائل سے واقفیت ہے اور وہ منجوناتھ پر ساد کے نقش قدم پر چل کر روورونا وائرس پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
نئے اڈمنسٹریٹر کے طور پر عہددہ سنبھالنے والے راکیش سنگھ نے کہا کہ تمام افسروں کے تعاون سے تمام مسائل کے حل کر نے کی وہ ہر ممکنہ کو شش کریں گے۔