بنگلورو کی سیلابی صورت حال پر ٹوئٹر صارفین کا شدید ردعمل؛ بی بی ایم پی اور حکومت پر طنز اور تنقدیوں کی بارش
بنگلورو،7؍ ستمبر (ایس او نیوز؍ پی ٹی آئی ) بنگلورو میں شدید بارش کے بعد پیدا ہوئی سیلابی صورت حال پر ٹوئٹر صارفین نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ملک کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ہب میں گزشتہ رات ہوئی بارش کی وجہ سے جگہ جگہ پانی جمع ہو گیا جس پر ٹوئٹر پر لوگوں نے طنز کرتے ہوۓ بلدیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ بنگلور واب ونیس بن گیا ہے تو کچھ تو سیلاب کے مسئلہ کے لیے درختوں کی کٹائی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ واٹر امیوزمنٹ پارک ونڈر لا کی کے ضرورت ہے، جب پورا بنگلورو ہی واٹر پارک بن گیا ہے۔ شکریہ بروہت بنگلورومہا نگر پالیکا۔ ایک شہر کو تیرتا شہر بنانے میں بہت محنت کرنی پڑتی ہے ۔‘‘
انر بان سانیال نامی ایک ٹوئٹر صارف نے شہر کے ایر پورٹ کی تصویر شیئر کی جہاں بارش کا پانی بھرا ہوا تھا۔ سانیال نے کہا کہ بنگلورو ایر پورٹ کی یہ حالت ہے ۔ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچہ کی حالت دیکھ کر مجھے رونا آتا ہے۔ یہ شرمناک ہے۔
ایک اور صارف نے حکمراں بی جے پی پر 40 فیصد کمیشن کے الزام پرطنز کیا۔صارف نے زیر آب سڑکوں پر چلتی گاڑیوں کی تصویر پوسٹ کر تے ہوئے لکھا کہ جب گتہ داروں کے منصوبوں کی لاگت کا 40 فیصد وزراء اور عہد یداروں کو رشوت کے طور پر دینا پڑے تب آپ کو یہی ملتا ہے۔“
آئی ٹی صنعت کار موہن داس پائی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا جس کا عنوان تھا ”مہربانی کر کے بنگلورو کی حالت دیکھیے ۔‘‘ ویڈیو میں ایک شخص گنیش کے حلیے میں تھا اور گھٹنے تک پانی میں چل رہا تھا اور اس کے پیچھے ٹریک رینگتے ہوۓ چل رہی تھی ۔اس ٹوئٹ پر کئی لوگوں نے شہر میں بنیادی ڈھانچہ کی کمی پر انتظامی کولتاڑتے ہوئے ردعمل ظاہر کیا۔
ایک صارف را جیو بھوشن سہائے نے سیلاب اور شہر کی بدحالی کے لیے ناجائز طور پر تعمیر کردہ عمارتوں اور درختوں کی کٹائی کو ذمہ دار قرار دیا۔ کچھ مضحکہ خیز اور طنزیہ پوسٹس بھی ہیں ۔مثلا ایک ٹوئٹر ہینڈل نے کہا کہ پاش لے آؤٹس میں ٹریکٹرس کی سنی بروکس کی طرح واپسی ۔
ریزیڈنٹ ویلفیئر اسوسی ایشنز کو مشورہ دیا جا تا ہے کہ وہ بارش کے دوران متبادل ٹرانسپورٹ کے طور پر ان گاڑیوں میں سرمایہ کاری کر یں۔
ایک اور صارف نے شہر کو ”یوروپی معیارات‘‘ میں تبدیل کرنے کے لیے چیف منسٹر بسواراج بومئی سے اظہار تشکر کیا۔ اس نے طنز یہ انداز میں کہا کہ اندرانگر اب وینس جیسا دکھنے لگا ہے۔‘‘ ایک اور صارف نے بنگلورو کے ہراپارٹمنٹ کو لیک ویوا پارٹمنٹ بنانے پر بی بی ایم پی اور بی جے پی 4 کرناٹک سے اظہار تشکر کیا۔
کئی صارفین نے شہر میں برسوں سے مناسب بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر پر توجہ دینے کے فقدان کی شکایت کی۔ دیگر سوشل میڈ یا پلیٹ فارمس پر بھی بنگلورو کے سیلاب پر ویڈ یوز اور لطائف کی بھر مار ہے۔