موسلا دھار بارش سے وادی سلیکا ن پانی پانی۔ ستمبر کی بارش نے بنگلورو کی بربادی کے سبھی ریکارڈ توڑ دئیے،وزیر اعلیٰ نے بربادی کا الزام کانگریس پر ڈالا
بنگلورو،7؍ستمبر(ایس او نیوز) شہر بنگلور کی زیر آب سڑکیں، ڈوبی ہوئی گلیاں، پانی سے بھرے ہوئے محلے چند دنوں سے بارش کے لگاتار سلسلہ نے ملک کی وادی سلیکان کے سارے نظام کو درہم برہم کر رکھا ہے-بے شمار گھر اور گاڑیاں اس شہر میں ڈوب چکی ہیں اور بارش کی وجہ سے شہر کے روز مرہ کے معمولات متاثر ہو رہے ہیں - بارش کی وجہ سے کئی نجی اسکولوں نے آن لائن کلاسوں کا اعلان کردیا ہے جبکہ آئی ٹی بی ٹی کمپنیوں نے اپنے ملازموں کو گھروں سے کام کرنے کا مشورہ دیا ہے -
وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے بارش سے متاثرہ عوام کو راحت کیلئے انتظامات کی بات کرنے کی بجائے موجودہ صورتحال کیلئے سابقہ کانگریس حکومت پر سارا الزام دھر دیا - بارش کی وجہ سے شہر بنگلورو میں پینے کے پانی کی سپلائی کرنے والے دواہم پمپ ہاؤزوں کو نقصان پہنچا یا جس کی وجہ سے شہر میں پانی کی سپلائی متاثر رہی-شہر بنگلورو میں گزشتہ تین چار دنوں سے موسلادھار بارش کا جو سلسلہ چل رہا ہے اس نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں اور ا ن بارشوں سے شہر بنگلور سنبھل نہیں پا رہا ہے کیونکہ ہر دن زوردار بارش کا سلسلہ چل رہا ہے-
محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق بنگلورو میں گزشتہ 51سال کے دوران اتنی بارش نہیں ہوئی ہے جتنی گزشتہ تین چار دنوں کے دوران اس مدت میں ہوئی ہے - شہر بنگلورو میں بارش کے سبب141تالاب بھر چکے ہیں اورماہرین نے ان تالابوں کے آس پاس رہنے والے لوگوں کو متنبہ کردیا ہے کہ وہ سیلاب کی زد میں آسکتے ہیں -
ماہرین نے بتایا ہے کہ اس سے پہلے1971کے دوران بنگلورو میں 725/ایم ایم بارش ہوئی تھی جس کے ریکارڈ کو حال میں ہوئی بارش نے توڑ دیا - یکم جون سے یکم ستمبر تک بنگلورو میں جملہ899/ایم ایم بارش ریکارڈ ہوئی ہے- اس میں سے یکم ستمبر اور6ستمبر کے دوران بنگلورو میں 319/ایم ایم بارش ریکارڈ ہوئی ہے چار پانچ دن کے وقفہ میں بنگلورو میں اتنی تیز بارش کبھی نہیں ریکارڈ کی گئی-بنگلورو میں جون کے دوران161جولائی کے دوران132/اور اگست کے دوران332/ایم ایم بارش ہوئی ہے - یکم ستمبر سے6ستمبر تک بنگلورو میں عام طور پر27/ایم ایم بارش ہو نی چاہئے تھی اس کے مقابل تقریباً10گنا زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے- اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ شہر کے تمام آٹھ ڈیویژنوں میں 141تالاب تقریباً بھر چکے ہیں اور اگر بارش کا سلسلہ آنے والے دنوں میں یونہی جا رہی رہا تو ان کے آس پاس رہنے والوں کو اور زیادہ پریشانی ہو سکتی ہے-