بنگلورو ساؤتھ ڈویژن کے ڈی سی پی اناملائی نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا
بنگلورو، 29/مئی (ایس او نیوز) بنگلورو ساؤتھ ڈویژن کے ڈی سی پی کے انلاملائی نے آج سہ پہر اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے کر ان افواہوں کو یقینی بنادیا ہے کہ وہ پولیس کی ملازمت سے علیحدہ ہورہے ہیں۔ ڈی سی پی انلامئی جے نگر ساؤتھ اینڈ سرکل پر واقع اپنے دفتر پر پہنچے تھے اور پھر سہ پہر انہوں نے اپنے استعفیٰ نامہ کی کاپی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نیل منی این راجو کو پیش کردی۔ اپنے دفتر پر عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اگر میرے استعفیٰ دینے کی وجوہات کے بارے میں اعلیٰ پولیس افسران وضاحت طلب کریں گے تووہ کھلے عام اپنے اس فیصلہ کے بارے میں عوام کے آگے ہی تفصیلات بتانے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے استعفیٰ سے متعلق وہ وزیر اعلیٰ کمار سوامی سے ملاقات کر کے انہیں بھی معلومات فراہم کرنے والے ہیں۔ میڈیا کے اصرار پر انہوں نے بتایا کہ اپنا یہ استعفیٰ والدین اور چند ذاتی وجوہات کی بناء پر پیش کیا ہے۔ تامل ناڈو ریاست کے کرور سے تعلق رکھنے والے اناملائی 4/ جوان 1984ء کو پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بی ای میکانیکل کی ڈگری کے ساتھ ہی ایم بی اے کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔ 2011ء میں آئی پی ایس افسر بنے۔ پہلے کارکلا ایس پی کے طور پر 3/ سال تک خدمات انجام دی تھی۔ اکتوبر 2018میں بنگلورو ساؤتھ ڈویژن کے ڈی سی پی کے عہدہ پر فائر ہوئے تھے۔ وہاں 8ماہ خدمات کے دوران ایک ایماندار پولیس افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔ حالیہ دنوں میں پولیس محکمہ میں چند تبدیلیوں سے غیر مطمئن ہر کر انہوں نے پولیس کی ملازمت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ لیا ہے۔ اناملائی کی مزید 24سال کی پولیس سروس باقی تھی۔ انہیں محکمہ میں آگے ڈائر کٹر جنرل آف پولیس کے عہدہ پر فائز ہونے کا بھی موقع مل سکتا تھا۔ اناملائی نے بتایا کہ پولیس سروس شروع کیے انہیں صرف 9سال کی مدت گزری ہے اور سروس کے دوران میں اپنے گھر والدین کے تئیں اپنی ذمہ داری پوری کرنے وقت حاصل نہیں کرپاتا تھا۔ نوکری شروع کرنے بعد سے پچھلے 9برسوں میں وہ اپنے خاندان کی کسی تقریب یا شادی میں بھی آج تک شرکت نہیں کر پائے تھے۔ اپنے رشتہ داروں کی موت کے وقت ان کی آخری رسومات میں بھی وہ شریک نہیں ہو پائے تھے۔ اب وہ اپنے بوڑھے والدین کے ساتھ اپنے گاؤں میں رہنا چاہتے ہیں۔ پچھلے 6ماہ سے اس بات پر غور کرنے کے بعد آخر کار آج میں نے ملازمت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میرے سینئر پولیس افسر مدھو کر شیٹی کی موت نے مجھے اپنی زندگی کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیاتھا اور آج میں نے اپنا خاکی یونیفار م اتار دیا ہے۔ پارلیمانی انتخابات سے پہلے ہی میں عہدہ سے مستعفی ہونا چاہتا تھا۔ لیکن اس سے حکومت کو پریشان ہونے کے خیال سے انتخابات کے نتائج ظاہر ہونے کے بعد اب میں ملازمت کو خیر باد کہہ رہاہوں۔ میرے استعفیٰ سے اگر کسی کو دکھ پہنچا ہے تو میں معافی چاہتا ہوں۔ اب میں اپنی ہمسفر میری بیوی اور بچوں کے لیے اپنا زیادہ وقت دینا چاہتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ملیشیا میں تھے وہ وہاں سے آکر یو پی ایس سی کا امتحان لکھا تھا۔میں کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہورہا ہوں۔ 6ماہ تک آرام کروں گا۔ پہلے ہمالیہ ٹرکنگ کے لیے جاؤں گا پھر گھر والوں کو پورا وقت دوں گا۔