غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے نام پر غریب مزدوروں کی جھونپڑیاں منہدم کرانے والے انجینئر کا تبادلہ ، مزدوروں میں خوف و ہراس ، کرناٹک ہائی کورٹ نے لگائی پھٹکار

Source: S.O. News Service | Published on 28th January 2020, 12:02 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28/جنوری (ایس او نیوز) بنگلورو میں غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کو ہٹانے کے بہانے سینکڑوں جھونپڑیوں کو بی بی ایم پی نے منہدم کردیا۔ مہادے پورہ زون کے کریّمنا ا گراہار ،کاڑوہیسناہلی، دیورا ہیسناہلی، بیلندور، ورتور میں بی بی ایم پی نے 300 سے زائد جھونپڑیوں کو منہدم کردیا۔

بی بی ایم پی میئر اور کمشنر کی منظوری کے بغیر مہادے پورہ زون کے انجینئروں نے یہ انہدامی کارروائی کی ہے یہ بات خود بی بی ایم پی کمشنر اننت کمار نے کہی ہے۔ بغیر تفتیش کے جھونپڑیاں گرانے کے سبب شمالی کرناٹک اور شمالی ہند سے آئے ہوئے کئی مزدور اب بے گھر ہوئے ہیں اور اب سر چھپانے کے لئے دربدر پھر رہے ہیں ۔ 21؍جنوری کو ہا ئی کورٹ نے اس بار ےمیں سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے بنگلورو پولیس اور بی بی ایم پی کی سرزنش کی ہے۔ کریمنا اگراہار ا میں لکژری اپارٹمنٹ کے بغل ہی میں کئی جھونپڑیاں بنائی گئی تھیں، ان میں کئی مزدور رہتے تھے۔ یہ جگہ کس کی ہے، اس بارے میں دستاویز واضح نہیں ہیں۔ کسی نے اس جگہ پر قبضہ کر کے یہاں بنگلورو آنے والے مزدوروں کو کم کرائے میں مکانات تعمیر کر کے دیئے ہیں۔ بی بی ایم پی نے اچانک انہدامی کارروائی کر کے وہاں کے مزدوروں کو بے سہارا کردیا ہے۔ ان جھونپڑیوں میں شمالی کرناٹک کے کوپل ، رائچور اضلاع کے مزدور بھی رہتے تھے۔ انہوں نے اپنے شناختی کارڈ بھی بتائے اور کہا کہ وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ اس کے باوجود ان جھونپڑیوں کو توڑ دیا گیا۔ جھونپڑیوں کی مالکین کو فون کرنے پر بھی وہ وہاں نہیں آئے۔ اس کارروائی سے تقریباً 1000 مزدور بے سہارا ہوگئے ہیں۔ کمشنر انیل کمار نے مہادے پورہ زون کے اسسٹنٹ انجینئر ٹی ایم نارائن سوامی کا تبادلہ کردیا ہے۔ یہ علاقہ ایک سلم ایریا بن گیاتھا۔ پولیس نے کہا کہ وہ غیرہ قانونی بنگلہ دیشی نہیں رہتے تھے۔ اچانک 300 جھونپڑیوں کو منہدم کرنے پر ہائی کورٹ نے بی بی ایم پی اور بنگلورو پولیس کی سخت سرزنش کی ہے۔ مفاد عاملہ عرضی کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ابھئے اوکا نے کہا کہ کیا پورے شہر میں واقع سلم کو اسی طرح گرائیں گے۔

چھلکا محمد نور حسین شیخ کادرد، آسام میں کی این آر سی سرٹیفکیٹ دکھانے کے باوجود بھی مکان منہدم کردیا گیا

محمد نور حسین شیخ اس بات کا اندازہ نہیں کر پارہے ہیں کہ کیوں ان کی جھونپڑی کو بی بی ایم پی والوں نے توڑ کر زمین بوس کردیا ۔ حالانکہ انہوں نے ان افسران کو بتایا تھا کہ ان کے پاس آسام کی این آر سی سرٹیفیکٹ موجود ہے۔ محمد نور حسین شیخ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ بنگلہ دیشیوں کی تلاش میں آئے تھے۔ لیکن میرے پاس آسام کی این آر سی سرٹیفیکٹ رہنے کے باوجود بھی میرے اس دکان کو ڈھایا ، جہاں میں رہتا تھا۔ نورحسین شیخ بنگلورو کے جنوب مشرقی حصے میں بیلندور دیہات میں کریمنا اگراہارا میں نقل مکانی کر کے آئے ہوئے مزدوروں کی ایک کالونی میں ایک چھوٹی راشن کی دکان چلاتے تھے۔ حال ہی میں بی بی ایم پی والے جے سی بی کے ساتھ وہاں آئے اور وہاں نیلے تارپال والی جھونپڑیوں کو توڑ دیا ۔ جس میں کم ازکم 2000 نقل مکانی مزدور یہاں دس سالوں سے رہتے تھے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے دوسرے علاقوں میں کالونیوں میں رہنے والے نقل مکانی مزدوروں میں خوف پھیل گیا ہے۔ کیونکہ حالیہ دنوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہروں اور اس کے حق میں پی جے پی کارکنوں کی طرف سے مسلسل پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔55سالہ شیخ نے کہا کہ وہ لوگ جے سی بی مشین کے ساتھ آئے اور ہمارے شڈوں کو ڈھادیا ۔ اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کہ آیا اس کے لئے بی بی ایم پی نے احکام جاری کئے تھے۔

واضح رہے کہ بی بی ایم پی میں بی جے پی کا انتظامیہ ہے۔ ان شڈوں کو توڑ نے کے بعد ایک مقامی بی جے پی ایم ایل اے اروند لمباولی نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ متعلقہ افسران کو کارروائی کی ہدایت دی گئی تھی ۔ ان جھونپڑیوں میں رہنے والے چند لوگوں کے بارے میں غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کا شیبہ تھا۔ شیخ نے کہا کی بی بی ایم پی والے ہماری دستاویزات کا جائزہ لئے بغیر ہی جھونپڑیاں توڑنے لگے ۔ اس کالونی میں رہنے والے مزدوروں کی اکثریت آسام اور مغربی بنگال سے ہے ۔یہاں پر شمالی کرناٹک کے مزدور بھی آباد تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری ریاستوں میں روزگار کے مواقع میسر ہوتے تو ہم یہاں کیوں آتے۔محمد نور شیخ یہاں 5سال سے ہیں ۔ انہوں نے یہاں ڈھائی گئی ان کی دکان سے 15 فیٹ کی دوری پر ایک اور دکان کھولی تھی ۔ ان کے علاوہ وہ تمام لوگ یہاں سے چلے گئے جن کے گھر توڑ دیئے گئے ۔ ہمیں معلوم نہیں کہ وہ کہاں گئے ، لیکن جن لوگوں کے گھر توڑ ے گئے انہوں نے جو کچھ بچا تھا وہ سامان ہاتھ میں لیا اور نکل گئے ۔

اس کالونی میں رہنے والے ایک نوجوان آسامی باشندہ جیتو گوڑا نے اس انہدامی کارروائی کے مناظر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب میں کام سے واپس آیا تو دیکھا کہ لوگ ملبے میں پھنسی ہوئی چیزیں کھینچ رہے ہیں۔ جیتو گوڑا کی جھونپڑی بھی توڑ دی گئی تھی۔ نعیم اسلام نامی بی کام کا طلب علم یہاں چند سال پہلے اپنے والدین کے ساتھ آیا تھا وہ اپنی ریاست اترپردیش کے غازی آباد واپس جانا چاہتا ہے ۔ نعیم اسلام نے اپنی ٹوٹی ہوئے جھونپڑی کے ملبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے والدین کچھ وقت پہلے یہاں سے چلے گئے اب میں بھی ان کے پاس واپس جانا چاہتا ہوں۔ کیونکہ جب ہر موڑ پر میری شہریت کے بارے میں پوچھا جائے گا تو میں یہاں پڑھائی نہیں کرسکوں گا۔ نعیم اسلام نے کہا کہ ان ٹوٹی پھوٹی کھلے میدان میں بنائی گئی جھونپڑیوں کے لئے بھی ماہانہ 3ہزار روپئے کرایہ دینا پڑتا تھا۔ یہاں پانی کاکنکشن نہیں تھا ، پانی بہت دور سے لانا پڑتا ، اور بجلی بار بار کٹ کی جاتی تھی۔ لیکن ہم کرایہ کم رہنے کی وجہ سے بہت مجبوری سے رہتے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...