بنگلور سب اربن ریل منصوبے کوریلوے بورڈ کی منظوری 148کلومیٹر طویل ریل لائن 2025تک مکمل ہونے کی امید
بنگلورو،6؍نومبر(ایس او نیوز) ریلوے بورڈ نے آخرکار بنگلورو کے سب اربن ریل منصوبے کومنظوری دے دی۔ یہ معاملہ تقریباً 3دہائیوں سے کٹھائی میں پڑاہواتھا۔ بروزپیر نئی دہلی میں ہوئے ریلوے بورڈ کے اجلاس میں یہ معاملہ پیش کیاگیا۔ بورڈنے 148.7کلومیٹر طویل چارکاریڈار والے سب اربن ریل منصوبے کومنظوری دے دی۔ بتایاجاتاہے کہ اس منصوبے کے لئے تقریباً 15ہزار 900کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔ یہ منصوبہ 2025 تک مکمل ہونے کی امید کی جارہی ہے۔ بورڈ کے اجلاس میں مرکزی محکمہ مالیات،نیتی آیوگ اورڈپارٹمنٹ آف امیلیمنٹیشن اینڈ امٹ ٹکس کے نمائندے بھی شریک رہے۔ اب منصوبہ منظوری کے لئے مرکزی کابینہ کو پیش کیاجائے گا۔ اجلاس کے بعد مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے سریش انگڈی نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ بتایاکہ اس منصوبے کے لئے ریلوے بورڈ کی منظوری مل گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ مرکزی وزیرریلوے پیوش گوئل کے ساتھ مل کر اس بات کویقینی بنائیں گے کہ یہ منصوبہ جلد ازجلد مکمل ہوجائے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس منصوبے کے لئے مرکزی کابینہ کی منظوری ایک ماہ کے اندرمل جانے کی امید ہے ریلوے افسروں نے بتایاکہ مرکزی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد اس منصوبے کے لئے دیگر محکموں سے منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ بورڈ اجلاس میں نیتی آیوگ کے نمائندے بھی شریک تھے۔ انہوں نے بتایاکہ ریلوے کے افسر ایک دودن میں ریاست کے وزیراعلیٰ اورریاستی افسروں سے مل کر اس منصوبے کے نفاذ سے متعلق بات کریں گے۔ بتایاجاتاہے کہ اس منصوبے سے متعلق ریاستی حکومت سے بات کرنے کے لئے ریلوے بورڈ کے چیرمین ونودکمار یادو بھی بنگلور آئیں گے۔ بنگلور سنٹرل کے رکن پارلیمان پی سی موہن نے سب اربن ریلوے منصوبے کو ریلوے بورڈ کی منظوری پرخوشی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ شہر کے دیگراراکین پارلیمان کے ساتھ ریاستی وزیراعلیٰ سے ملاقات کریں گے اور منصوبہ کے بارے میں بات کریں گے۔بنگلور ساؤتھ کے رکن پارلیمان تیجسوی سوریہ نے بتایاکہ ریلوے بورڈ کی منظوری کے بعد اس منصوبے کی ایک بڑی رکاوٹ دورہوگئی ہے، اس منصوبے کاایک اہم مرحلہ مکمل ہوگیاہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ شہریان بنگلور کاسب اربن ریلوے کادیرینہ خواب جلد پورا ہوگا۔ یادرہے کہ بنگلور سب اربن ریل منصوبے کی تجویز 1983 میں سامنے آئی تھی۔ ریلوے نے اس سلسلہ میں پراجکٹ رپورٹ بھی تیارکی تھی۔ کئی مرتبہ اس منصوبے پرنظرثانی کی گئی۔ اس کے بعد اس منصوبے کے لئے تفصیلی رپورٹ تیارکرنے کی ذمہ داری رائٹس (آرآئی ٹی ای ایس) کودی گئی۔ رائٹس نے جورپورٹ تیارکی اس میں بھی کئی مرتبہ ترمیم کی گئی۔ اب ریلوے بورڈ نے جس حتمی منصوبے کومنظوری دی ہے اس کے تحت یہ منصوبہ کل 148کلومیٹر ریلوے لائن پرمشتمل ہے۔اس میں 4کاریڈار ہوں گے۔ جس میں بنگلور سٹی ریلوے اسٹیشن سے یشونت پور۔ یلہنکا۔ دیون ہلی اورایرپورٹ کے درمیان 41.4کلومیٹر ریلوے لائن،بائپناہلی، بانسواڑی۔ وہائٹ فیلڈ،یشونت پور، چکاباناوار کے درمیان 25کلومیٹر اور،کنگیری،کنونمنٹ،وہائٹ فیلڈ کے درمیان 35کلومیٹر اور بائپناہلی۔ جسندرا یلہنکا،راجن کنٹے کے درمیان 42کلومیٹر طویل سب اربن ریلوے لائن شامل ہے۔ اس منصوبے کے تحت 53سب اربن ریلوے اسٹیشن قائم ہوں گے۔ سب اربن ریل منصوبے کومنظوری ملنے سے امید کی جارہی ہے کہ شہریان بنگلور کوٹرافک کے مسئلہ سے راحت ملے گی۔ شہری ذرائع آمدورفت کے ماہر سری ہری نے بتایاکہ اس منصوبے سے شہرمیں 15تا20فیصد ٹرافک کم ہوسکتی ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف شہریان بنگلور کو فائدہ ہوگا۔ بلکہ روزگار کے سلسلہ میں ٹمکور،ڈوڈبالاپور، رام نگرم، منڈیا، اوردیگر مقامات سے روزانہ بنگلور آنے والے لاکھوں لوگوں کو راحت ملے گی۔