بنگلورو: فلسطین یکجہتی تقریبات کے منتظمین کی ہراسانی پر پولیس کمشنر سے شکایت

Source: S.O. News Service | Published on 27th October 2024, 12:10 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو ،27/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) فلسطین کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے مختلف تقریبات کے انعقاد کے دوران بنگلورو شہر کی پولیس کی جانب سے منتظمین کے ہراسانی کے الزامات کے بعد، بنگلورو فار جسٹس اینڈ پیس کے اراکین نے جمعرات کو پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور اپنی شکایت درج کروائی۔ انہوں نے اس مسئلے کے حوالے سے کمشنر اور کرناٹک کے وزیر داخلہ کے نام ایک خط بھی پیش کیا، جس پر 194 افراد کے دستخط موجود ہیں۔ اس اقدام کا مقصد پولیس کے رویے کے خلاف آواز اٹھانا اور یکجہتی کی تقریبات کو محفوظ طور پر منعقد کرنے کی اجازت حاصل کرنا ہے۔

خط میں گزشتہ ایک سال کے دوران وقوع پذیر ہوئے ایسے ۱۲ واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے جن میں پولیس اہلکاروں نے کارکنوں، طلبہ اور شہریوں کو ہراساں کیا۔ اس طرح کی تازہ ترین مثال گزشتہ روز پیش آئی، جب ایک طلبہ تنظیم کلیکٹیو بنگلور نے فلسطین پر فلم کی نمائش اور بحث کے متعلق ایک پوسٹر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا۔ پوسٹر میں مقام کا ذکر نہ ہونے کے باوجود پولیس نے طلبہ منتظمین کو طلب کیا اور انہیں ہراساں کیا۔ 

کارکنوں نے سینئر پولیس افسر کو بتایا کہ پولیس نہ صرف ایسی تقریبات کے منتظمین کو ہراساں کر رہی ہے بلکہ پنڈال مالکان کو بلا کر انہیں بھی فلسطین سے متعلق تقریبات منسوخ کرنے کیلئے دھمکی دے رہی ہے۔ تنظیم نے مزید بتایا کہ کہ جب خاص طور پر فلسطین سے متعلق کوئی سرگرمی ہو تو پولیس حکام غیر تحریری قوانین کا حوالہ دے رہے ہیں۔ 
خط میں تنظیم نے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرین اور منتظمین کو ہراساں کرنے، پولیس کی طاقت کے غلط استعمال اور تشدد کے واقعات کی فوری تحقیقات کی جائے اور پرامن احتجاج کرنے یا کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے پر کارکنوں اور شہریوں کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لی جائے۔ 

خط میں وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ کرناٹک حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور بنگلور کے شہریوں کے جمہوری حقوق کی مکمل حمایت کا اعلان کریں۔ 

پولیس کمشنر نے یقین دہانی کروائی کہ وہ اس خط میں درج تفصیلی واقعات کی جانچ کریں گے تاکہ ان کی تصدیق کی جاسکے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے منڈیا میں دلتوں کے مندر میں داخل ہونے پر تنازع، ناراض افراد نے مورتیاں باہر رکھ دیں

کرناٹک کے منڈیا ضلع کے ہنکیرے گاؤں میں دلت شخص کے قدیم کال بھیرویشور سوامی مندر میں داخل ہونے پر مقامی لوگ شدید ناراض ہو گئے۔ جب دلت برادری کے افراد مندر میں داخل ہوئے تو مقامی لوگوں نے احتجاجاً مندر کی مورتیاں نکال کر باہر رکھ دیں۔ اس واقعے کے بعد پولیس افسران نے مقامی گاؤں ...

کرناٹک عصمت دری کیس: سپریم کورٹ نے پرجول ریونا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی

اس سلسلے میں ریوناکے وکیل مکل رستوگی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ "سابق جنتا دل کے رہنما کے خلاف دائر کی گئی شکایت میں عصمت دری کے الزامات کے تحت آئی پی سی کا سیکشن 376 شامل نہیں کیا گیا ہے۔" تاہم، عدالت نے ریونا کو کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا۔ جب وکیل رستوگی نے پوچھا کہ ...

شیر میسور: علم و تحقیق کے شیدائی...یوم پیدائش پر خراج تحسین....از: شاہد صدیقی علیگ

شیر میسور ٹیپو سلطان فتح علی خان کی حیات کا جائزہ لیں تو ان کی بہادری، غیر معمولی شجاعت، مضبوط ارادے، ذہانت اور دور اندیشی کے ساتھ ساتھ جنگی حکمت عملی میں مہارت نمایاں نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی ادب دوستی، شعر و سخن سے دلچسپی اور علمی ذوق بھی ان کے کردار کی اہم خصوصیات کے طور ...

اردو اکادمی کے زیر اہتمام ٹمکور میں مشاعرہ 

  اردو زبان و ادب کی ترویج و ترقی کے مقصد سے کرناٹک اردو اکادمی کے زیر اہتمام  آل انڈیا مشاعرہ منعقد ہؤا ۔ اس مشاعرے میں ملک اور ریاست کے مختلف شہروں سے نامور شعراء نے شرکت کی اور اپنے دلکش کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔