بھاجپائیوں کیلئے مشکلیں کھڑی :بھاجپا کے ’جے شری رام‘ کے جواب میں ترنمول کا ’ہرے کرشنا ہرے رام ‘ کا نعرہ
کولکاتہ ،26؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) 23 جنوری کو سبھاش چندر بوس کی یاد میں منعقدہ تقریب کے دوران جب مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو اسٹیج پر خطاب کے لئے مدعو کیاگیا ،تو سامعین کی طرف سے ،جن کی اکثریت بھاجپانواز کی تھی، نے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاکر خطاب میں مخل ہونے کی کوشش کی ۔
اس عمل سے ممتا بنرجی برہم ہوئیں اور اسے اپنی بے عزتی قرار دیتے ہوئے تقریر سے صاف انکار کر دیا۔اِس تقریب میں پی ایم مودی بھی تھے ،اس لئے بی جے پی پر ممتا بنرجی برہم ہوتی ہوئیں مائک سے بلاجھجک کہا کہ کسی کو بلا کر اس طرح بے عزت کرنا اچھا نہیں۔ لیکن اب بی جے پی کارکنوں کے ذریعہ ’جے شری رام‘ کے نعرہ پرترنمول کانگریس نے ایک نیا نعرہ دیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ’جے شری رام‘ کے جواب میں ’ہرے کرشن ہرے رام، وداع ہو بی جے پی-وام‘ کاخصوصی نعرہ وضع کیا ہے، گوکہ ایک طرف تو انھوں نے ’رام‘ کے ساتھ ساتھ ’کرشن‘ کا نام لے کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ ہندو مذہب کے خلاف نہیں، بلکہ بی جے پی کی مذہبی سیاست کیخلاف ہیں، اور دوسری طرف نئے نعرہ میں بی جے پی اور بایاں محاذ کی وداعی کا منشا بھی ظاہر کر دیا گیا ہے۔یہ نیا نعرہ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے ہگلی میں منعقد ایک ریلی کے دوران دیا ہے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اگر ’آپ گھر میں کسی کو بلاکراو ر اس کی بے عزتی کریں گے کیا؟ نیتا جی کی تقریب میں گئی تھی، کچھ شرانگیزعناصر اگر انارکی میں آکر بندوق دکھائیں گے، تو میں بھی صندوق دکھاؤں گی۔ اگر ’نیتا جی، نیتاجی‘ کے نعرے لگاتے تو الگ بات تھی۔ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھام رہے لیڈروں کے تعلق سے بھی ممتا بنرجی نے اپنا رد عمل لوگوں کے سامنے ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی واشنگ مشین ہے، غلط لوگوں کو اپنی پارٹی میں شامل کرتی ہے۔