بھٹکل،29/اگست (ایس او نیوز) بھٹکل کے مضافات بینندورمیں 14اگست کو پدمیا نائک کا جو قتل ہواتھااس سلسلے میں مزید تین ملزمین کی گرفتار ی کے بعد اب نیا خلاصہ ہوا ہے کہ ملزمین نے پدمیا کے ہاتھ پیر توڑ کر اس سے پرانی دشمنی کا بدلہ لینے کا منصوبہ بنایاتھا، لیکن حملہ کرتے وقت جوش میں ہوش کھوجانے کی وجہ سے انہوں نے اس کے سر پر بھی سخت چوٹ لگائی جس کی وجہ سے پدمیا ہلاک ہوگیا۔
بتایا جاتا ہے کہ مقتول پدمیا نائک کے خاندان والوں اور اب اس کے قتل میں ملزم افراد کے خاندان والوں کے بیچ گزشتہ چھ سات سال سے دشمنی چلی آرہی تھی۔ ان دونوں خاندانوں کے بیچ کا پراناجھگڑا لاک ڈاؤن کے درمیان بھی ابھر کر سامنے آگیا۔ امسال جولائی میں پھر ایک بار ان دونوں گروہوں کے درمیان مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا تھا۔اور یہ معاملہ بھی عدالت پہنچ گیا تھا۔ قتل کے الزام میں گرفتار افراد کے خاندان والے اس جھگڑے میں زخمی ہوئے تھے اور ابھی تک وہ پوری طرح صحت یاب نہیں ہوسکے تھے۔ اس سے ان لوگوں کے دلوں میں دشمنی اور بدلہ لینے کی خواہش بھڑک گئی۔
ملزمین میں سے کچھ لوگ کولہاپور اور دوسرے مقامات پر ملازمت کررہے تھے۔ حال ہی میں ایک شادی میں شرکت کی غرض سے وہ سب گاؤں میں واپس لوٹے تو شادی کے گھر میں تمام لوگوں نے پدمیانائک کو قابو میں رکھنے کے لئے سبق سکھانے کی ضرورت پر اتفاق کرلیا۔شادی کے گھر میں منصوبہ بنایا گیا کہ پدمیاکو گھیر کر اس طرح ماراجائے کہ اس کے ہاتھ پیرٹوٹ جائیں اور وہ بھی معذور ہوجائے۔
مگر 14اگست کو جب اپنے منصوبے پر عمل کرنے کا موقع ملا تو ملزمین اس قدر جوش میں تھے کہ انہوں نے لوہے کی سلاخوں، ڈنڈوں او ردوسرے ہتھیاروں سے پدمیاپر سخت ضربیں لگائیں جو اتفاق سے پر اس کے سرپر بھی لگیں اور اس نے دم توڑدیا۔ قتل کے بعد کچھ لوگ مہاراشٹرا کے کولہا پور اور دوسرے شہروں کے لئے نکل گئے تو کچھ فرار ہوکر قریبی جنگل میں چھپ گئے۔ پولیس نے ان میں سے اب تک 11ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ مزید 2ملزمین اب بھی فرار ہیں۔