بیلتنگڈی: دلت نوجوان کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیے جانے پر دلت سنگھرش سمیتی کا احتجاجی مظاہرہ

Source: S.O. News Service | Published on 24th January 2023, 8:26 PM | ساحلی خبریں |

بیلتنگڈی،24 / جنوری (ایس او نیوز) شیباجے میں دلت نوجوان شریدھر کے قاتلوں کو گرفتار نہ کرنے اور بی جے پی لیڈروں کی طرف سے قاتلوں کے تحفظ میں آگے آنے کے معاملہ پر دلت سنگھرش سمیتی امبیڈکرواد اور دیگر ہم خیال تنظیموں کی جانب سے "دھرمستھلا پولیس اسٹیشن چلو" ریلی کا انعقاد کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
    
نیتراوتی سے شروع  ہوکر دھرمستھلا پولیس اسٹیشن تک پہنچنے والی ریلی میں حکومت، پولیس اور قاتلوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ پولیس اسٹیشن کےسامنے دھرنے پر بیٹھے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے دلت سنگھرش سمیتی امبیڈکرواد کے ریاستی ایڈمنسٹریٹیو کنوینر چندو ایل نے کہا کہ شیباجے میں دلت نوجوان کا قتل ہوا ہے اس سلسلے میں صحیح  تفتیش نہیں ہو رہی ہے بلکہ انتظامیہ کی پوری مشینری بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ملزموں کو بچانے میں مصروف ہے ۔ اس وجہ سے مقتول کو انصاف مل ہی نہیں سکتا ۔ شیباجے میں اس طرح کے ظلم و ستم کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں ۔ ان سب معاملات کی گہری چھان بین ہونی چاہیے ۔ مقتول شریدھر کے خاندان کو حکومت کی طرف سے معاوضہ ادا کیا جانا چاہیے ۔ قاتلوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کام خود شیباجے گرام پنچایت صدر کی طرف سے ہو رہا ہے اس لئے اس کے خلاف کریمنل کیس درج ہونا چاہیے ۔ اس کے علاوہ ڈی وائی ایس پی کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
    
سمیتی کے ریاستی کنوینر ملّیش امبوگا نے کہا ریاست گیر سطح پر دلتوں پر مسلسل ظلم ہو رہا ہے۔ حکومت اور پولیس والے قاتلوں کی حمایت میں کھڑے ہیں ۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ 
    
دھرنا دینے والے مظاہرین کے مطالبات پر افسران کی طرف سے کوئی واضح جواب نہ ملنے پر صبح شروع ہوا یہ احتجاج رات تک جاری رہا ۔ پھر جنوبی کینرا کے ایس پی نے ضروری کارروائی کرنے کا یقین دلانے پر احتجاجی مظاہرہ ختم کیا گیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی