بنگلوروشہر میں بیف کے مارکیٹ ویران، ہزاروں کنبے متاثر ، بیف کے تاجروں کو عدالت سے راحت کی امید۔بیف کی بلیک مارکیٹنگ کا خدشہ

Source: S.O. News Service | Published on 10th January 2021, 11:04 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10؍جنوری (ایس او نیوز؍خصوصی رپورٹ) ریاست کرناٹک میں گؤکشی قانون کو نافذ کرنے ریاستی گورنر کی طرف سے آرڈی نینس کو منظوری دینے کے بعد پرسوں جمعرات کے دن صبح 10بجے تک بڑے جانوروں کے ذبیحہ کے لئے چھوٹ دی گئی تھی۔اس دن ذبح کئے گئے بڑے جانوروں کا گوشت کل جمعہ رات تک بھی بیف کی دکانوں میں فروخت کیا گیا اور ہوٹلوں کو بھی سپلائی کیا گیا۔ چند ہوٹل والوں نے آج بھی اپنے ہوٹلوں میں اس گوشت کا استعمال کیا، لیکن نہ صرف شہر بنگلور بلکہ ریاست بھر میں بیف کی دکانیں آج ہی سے بند ہوچکی ہیں۔شہر بنگلور کے بیف کے مارکیٹوں میں تمام دکانیں بند پڑی ہیں۔

اس سلسلہ میں نمائندوں نے جانسن بیف مارکیٹ اور شیواجی نگر کے بیف مارکیٹ کا معائنہ کیا تو دیکھا کہ  صبح ہی سے ان مارکیٹوں کی تمام دکانیں بند ہیں اور یہ دونوں مارکیٹ ویران نظر آرہے ہیں۔کل رات تک جن مارکیٹوں میں چہل پہل تھی، آج وہ ویران پڑے ہیں۔ یہی عالَم دیگر بیف مارکیٹوں کا بھی ہے۔ بیف مارکیٹوں کے معائنہ کے دوران چند تاجروں سے تبادلہ خیال کیا گیا توانہوں نے بتایا کہ اب بھی امید ہے کہ ریاستی ہائی کورٹ سے انہیں راحت ضرور ملے گی۔ چند تاجروں نے یہ بھی کہا کہ ہندو مذہب میں گائے کو مقدس جانور بلکہ ماتا مانا جاتا ہے، ان کے اس جذبہ کا ہم بھی احترام کرتے ہیں۔اس لئے ہم سب نے یہ فیصلہ کررکھا ہے کہ کسی بھی صورت میں گائے کا ذبیحہ نہیں کیا جانا چاہئے اور ہم سب اس کے پابند بھی ہیں۔ہم صرف زراعت اور بیل گاڑی کے کام نہ آنے والے بے کار جانوروں کو ہی خریدتے ہیں جنہیں کسان اپنے اوپر بوجھ سمجھ کر فروخت کردیتے ہیں۔کسان اس رقم سے اپنے کام آنے والا دوسرا جانور خرید لیتے تھے لیکن اب گائے کی نسل کے تمام جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی لگ گئی ہے تو کسانوں سے ہم جانور نہیں خریدیں گے،نتیجہ میں ہم سے زیادہ کسان متاثر ہوں گے۔چند تاجروں سے جب دریافت کیا گیا کہ اگر ان کا کاروبار مکمل طور پر بندہی ہوگیا تو وہ کونسا متبادل کاروبار کریں گے، اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پچھلی تین پڑیوں سے وہ اسی کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں،سوائے اس کے انہیں دوسرا کاروبار آتا بھی نہیں۔اس کے باوجود وہ اللہ کی ذات سے ناامید نہیں ہیں کیونکہ رزق کی ذمہ داری اللہ نے لے رکھی ہے۔ان کے لئے بھی کچھ نہ کچھ متبادل تجارت یا دھندے کا انتظام اللہ کی ذات ہی کردے گی۔

تاجروں کا اعتراف: اکثر بیف کے تاجروں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ اس خاندانی پیشہ سے جڑے ہوئے ہیں، اسی لئے بیف فروخت کرتے ہیں، لیکن ان کے اکثر خریدار اور بیف کا زیادہ استعمال کرنے والے دلت، پسماندہ طبقات کے لوگ اور عیسائی ہیں۔ بمشکل صرف 10تا 15فیصد مسلم گاہک ہیں۔انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بیرونی ریاستوں آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور کیرلا میں بیف پر کسی طرح کی پابندی نہیں ہے۔پڑوسی ریاستوں سے بیف لا کر یہاں بلیک مارکیٹنگ کی جاسکتی ہے۔تب ایک کلو بیف600روپئے میں بھی فروخت ہوسکتا ہے۔کیونکہ بیرونی ریاستوں سے کرناٹک میں بیف لانے تک درمیان میں بھی بھاری رشوت ادا کرنی پڑے گی جس سے بیف کا استعمال کرنے والا غریب طبقہ ہی زیادہ متاثر ہوگا۔

پھال اور سیخ کے تاجر: چھوٹی موٹی دکانوں اور فٹ پاتھ پر بیف کی پھال اور سیخ اور بیف کے لوازمات فروخت کرنے سے سینکڑوں لوگ جڑے ہوئے تھے۔ شہر کے مختلف علاقوں جیسے شیواجی نگر، ٹیانری روڈ،سٹی مارکیٹ، میسور روڈ، نیلسندرا، تلک نگر وغیرہ میں بھی آج ہی سے بیف کے لوازمات کی اکثر دکانیں بند ہوچکی ہیں۔اس کاروبار سے جڑے ہزاروں لوگوں کو متبادل دھندے کی تلاش ہے۔شیواجی نگر کے چوک پر ایسی درجنوں دکانیں تھیں۔شہر کے مختلف علاقوں سے بیف کے شوقین یہاں آ کر اپنے پسندیدہ بیف کے لوازمات کھاتے تھے۔ ان کی آمد سے شام کے اوقات میں یہاں ایک جم غفیر نظر آتا تھا۔آج شام ہی سے یہاں کی یہ رونق ختم ہوچکی ہے۔ یہ علاقہ بھی ویران نظر آرہا تھا۔ ان تمام حقائق کے باوجود بیف کے کاروبار سے جڑے لوگوں کو ہمارا یہی مشورہ ہے کہ وہ اگلے ایک سال تک ہمت سے کام لیتے ہوئے اس آرڈی نینس پر عمل کرتے ہوئے بیف کے کاروبار سے اپنے آپ کو الگ تھلگ ہی رکھیں اور دیکھیں کہ صرف تین چار ماہ میں اس قانون کے خلاف صرف دلت، پسماندہ طبقات اور عیسائی ہی نہیں بلکہ کسانوں کا بہت بڑا طبقہ اٹھ کھڑا ہوگا۔اب تک فرقہ پرست بیف کے کاروبار سے صرف مسلمانوں کو جوڑتے آرہے ہیں۔تب انہیں پتہ چلے گا کہ اس کاروبار سے صرف مٹھی بھر مسلمان جڑے ہوئے ہیں۔ لیکن بیف کا استعمال کرنے والے اور جانوروں کو ذبیحہ کے لئے فروخت کرنے والے دیگر طبقات کے لوگ ہیں۔

(بشکریہ: روز نامہ سالار) 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...