بنگلورو: بی بی ایم پی افسران کی کارروائی میں رخنہ ، اپارٹمنٹ کے مکینوں کے خلاف دائر مقدمات رد کرنے ہائی کورٹ کا انکار
بنگلورو،30؍نومبر(ایس او نیوز)عدالتی احکامات کے تحت راج کا لوے پر غیر قانونی قبضہ جات کا سروے کر کے ہٹانے کی کارروائی کے دوران بروہت بنگلور مہا نگر پالیکے(بی بی ایم پی) افسران کو روکنے کی کوشش کے الزام میں شہر کے ایک پاراٹمنٹ کے مکینوں کے خلاف دائر فوجداری مقدمہ رو کرنے سے ہائی کورٹ نے انکار کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق اس سلسلہ میں اپنے خلاف دائر ایف آئی آر رد کرنے کا مطالبہ کر تے ہو ئے مہا دیوپورہ کے شلپتاسلینڈاینکس اپارٹمنٹ نمبر23کے مکینوں کی جانب سے دائر عرضی کو جسٹس کے نٹراجن نے رد کر کے یہ احکامات جاری کئے ہیں۔ ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ عرضی گزار اپارٹمنٹ کے مکین ہیں اور ان کا مقصد غیر قانونی طور پر گروہ تشکیل دینا نہیں تھا۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ فلیٹ کے مالکان کو چائیے کہ اپارٹمنٹ کے اندر رہیں،لیکن سرکاری افسران کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کے مقصد کے تحت عرضی گزاروں نے اتحاد قائم کیا جو آئی پی سی کی دفعہ149کے تحت جرم ہے۔جسٹس نٹراجن نے بتا یا کہ معا ملہ کے تحت تصاویر اور ویڈیو سے صاف ظاہر ہے کہ عرضی گزاروں نے بی بی ایم پی افسران کی کارروائی میں رخنہ ڈالا ہے۔
انہوں نے بتا یا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے بی بی ایم پی کی ایگزیکیو ٹیو انجینئر مالتی اور عملہ نے لینڈ ریکاڈس کے اڈیشنل ڈائرکٹر کے ساتھ راج کا لوے کا سروے کرکے باڑھ لگا نے کی کوشش کی تو عرضی گزاروں نے روک لگائی۔ انہوں نے بتا یا کہ عرضی گزاروں کے خلاف شکایت درج کرنے کے بعد بی بی ایم پی افسر نے راج کا لوے کی جگہ تحویل میں اور باڑھ لگائی،اسلئے ان کے خلاف دائر فوجداری مقدامات کو رد نہیں کیا جاسکتا۔