بنگلورو،23؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) بنگلورو عیدگاہ میدان تنازعہ نے چہارشنبہ کے دن نیا موڑ لے لیا۔ بلدیہ (بروہت بنگلورو مہانگر پالیکے/ بی بی ایم پی) نے اپنے موقف سے یوٹرن لے کر اعلان کردیا کہ عیدگاہ میدان اس کی جائیداد نہیں ہے۔ چیف کمشنر بی بی ایم پی تشار گریناتھ نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ چامراج پیٹ میں واقع عیدگاہ میدان بی بی ایم پی کا نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی بی ایم پی کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ اس میدان پر یوم ِ آزادی منانے کی اجازت دے۔ گریناتھ نے واضح کیا کہ وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کے احکام بی بی ایم پی کے علم میں لائے کہ یہ میدان بی بی ایم پی کی ملکیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہری حدود کا جس وقت سروے کیا گیا تھا اس وقت عیدگاہ میدان کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کے لئے کوئی بھی آگے نہیں آیا تھا لہٰذا یہ میدان بی بی ایم پی کے قبضہ میں آگیا تھا۔ وقف بورڈ‘ ملکیت کے سلسلہ میں درخواست دے سکتا ہے۔ کاغذات کی جانچ کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔
بی بی ایم پی کے چیف کمشنر کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدرنشین کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ مولانا شفیع سعدی نے کہا کہ بورڈ‘ ملکیت کا دعویٰ کرنے کے لئے درخواست پہلے ہی داخل کرچکا ہے۔ ہم بی بی ایم پی سے اجازت ملنے کے بعد عیدگاہ میدان کے اطراف کمپاؤنڈ وال تعمیر کرادیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میدان میں بچوں کے کھیلنے یا یوم آزادی / یوم جمہوریہ تقاریب منانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ہندو کارکنوں کو ملکیت پر اختلاف ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بی بی ایم پی اس میدان کو اپنے کنٹرول میں لے لے۔
انہوں نے یوم آزادی کے علاوہ ہندو تہوار اس میدان پر منانے کی اجازت مانگی تھی۔ مسئلہ کی حساس نوعیت کے مدنظر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومئی نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں بی بی ایم پی کمشنر تشار گریناتھ سے بات کریں گے اور تفصیلات طلب کریں۔