رائے دہندگان کا اپنا حلقہ چھوڑکر نہ جانے کا قانون بی بی ایم پی کے تینوں پارلیمانی حلقوں میں لاگو نہیں ہوتا: کمشنر منجوناتھ پرساد
بنگلورو،12؍اپریل(ایساونیوز) بنگلور شہری ضلع کے انتخابی افسر وبروہت بنگلور مہانگر پالیکے ( بی بی ایم پی) کمشنر منجوناتھ پرساد نے کہا کہ انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد48گھنٹوں کے دوران جو رائے دہندگان حلقہ سے تعلق نہیں رکھتے انہیں حلقہ چھوڑکر جانے کا قانون بی بی ایم پی حدود کے تینوں پارلیمانی حلقوں پر لاگونہیں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ بنگلور شہر کے تینوں لوک سبھا میں18اپریل کو پولنگ ہونے والی ہے۔ پولنگ کے دن ووٹرس پڑوسی اضلاع کے لئے اپنا سفر نہ کریں اس کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انگلی پر ووٹ ڈالنے کا نشان نہ رکھنے والے ووٹران کو ہوٹلوں،لاڈج، گیسٹ ہاؤز میں قیام کا موقع فراہم نہ کرنے کے متعلق ہدایت جاری کی گئی ہے۔
منجوناتھ پرساد نے کہا کہ بنگلور شہر چھوٹا ہندوستان ہے یہاں مختلف قسم کے افراد کی آمد اور رفت ہواکرتی ہے اور کروڑوں روپیوں کا کاروبار ہواکرتا ہے۔ اس لئے جن افراد کے ووٹ شہری ضلع کی حدودمیں نہ ہوں انہیں حلقہ چھوڑ کر جانے کے قانون پر عمل کیاجائے تو کئی افراد کو پریشانی کاسامناکرنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے ووٹرس کو پولنگ کے دن شہر چھوڑکر جانے سے روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ ووٹرس اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کے بعد کہیں بھی جاسکتے ہیں۔منجوناتھ پرساد نے کہا کہ پولنگ کے دن بلا وجہ چھٹی لینے سے اس کا اثر ووٹنگ فیصد پر پڑنے والا ہے۔ اس پر قابو پانا ان کے لئے سب سب بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے عوام چھوٹے چھوٹے مسائل کو لے کر آواز اٹھاتے ہیں اور احتجاج پر اترآتے ہیں لیکن ووٹنگ کرنے کے معاملہ میں خاموشی اختیارکرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ ہر ایک شہری کا حق ہے۔ اس کا ہر حال میں استعمال کرناچاہئے۔ پولنگ بوتھ پہنچنے میں لاپروائی اور بے توجہی ہرگز نہ کریں بلکہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرتے ہوئے ایسے امیدوار کو منتخب کریں جو عوامی خدمت کرسکتا ہے۔ منجوناتھ پرساد نے کہا کہ جاریہ لوک سبھا انتخابات میں شہر کے نوجوان ووٹر فہرست میں اپنے ناموں کے اندراج میں دلچسپی لانے کے مقصدسے انتخابی کمیشن کی جانب سے شہر کے ہر ایک کالج کا دورہ کرتے ہوئے یکم جنوری 2018تک جن کی عمر 18سال ہوچکی ہے، انہیں ووٹر فہرست میں اپنے ناموں کو اندراج کی گزارش کی گئی تھی۔اس کے لئے ہر ایک کالج میں ووٹر فہرست میں اندراج کے لئے سنٹر قائم کیاگیاتھا۔
انہوں نے بتایا کہ4مرتبہ ووٹرس فہرست میں اندراج کروانے کے پروگرامس منعقد کئے گئے تھے۔ اب تک18سال مکمل کرنے والے 1.40لاکھ،19اور20سال کے تقریباً3.40لاکھ نوجوانوں نے ووٹر فہرست میں اپنے ناموں کا اندراج کروایاہے۔ا نہوں نے بتایا کہ شہر میں1.39کروڑ کی آبادی ہے، یہاں 28اسمبلی حلقے ہیں، جہاں90.85ووٹرس شامل ہیں۔شہر میں ووٹران کی فیصدی65ہے۔ ووٹرس فہرست میں ناموں کی جانچ کے لئے گزشتہ8ماہ سے10ہزار سے زائد ملازمین نے اپنی ڈیوٹی انجام دی ہے۔ منجوناتھ پرساد نے بتایا کہ شہر کے تینوں پارلیمانی حلقوں کے لئے 8514پولنگ بوتھس قائم کئے گئے ہیں۔ ہر ایک بوتھ سطح پر افسران گھر گھر پہنچ کر مقامی ووٹرس کے نام فہرست میں شامل ہیں یا نہیں اس کی جانچ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن کے نام ووٹر فہرست سے غائب ہے انہیں فارم نمبر6دے کر دوبارہ شامل کرنے کا موقع فراہم کیاتھا۔انہوں نے بتایا کہ شہر کے پارکوں،میٹرو اسٹیشنوں، عوامی مقامات پر ووٹ کی بیداری مہم پروگرام کا انعقاد کیاجارہا ہے۔ جہاں شہریان کو ہرحال میں اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کی گزارش کی جارہی ہے۔ انہیں امید ہے کہ اس مرتبہ شہر میں پولنگ کی اوسط میں ضرور اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں شہر میں 88 لاکھ ووٹرس تھے۔ اب اس میں9.84لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ4لاکھ ووٹرس کے نام ووٹرس فہرست سے ہٹادےئے گئے ہیں۔ جو فوت ہونے کے علاوہ مکانوں کے پتے بدل چکے ہیں، نوجوان ووٹرس کی تعداد زیادہ ہے۔
منجوناتھ پرساد نے بتایا کہ عوام میں ووٹ کی حمایت کو اجاگر کرنے کے مقصد سے نکڑناٹک بھی کئے جارہے ہیں۔ اب تک20لاکھ ووٹرس نے انفرادی طورپر ووٹ کے متعلق بیداری پیدا کئے ہیں۔