بنگلورو میں ایس ڈی پی آئی کی عوامی اقتدار کانفرنس؛ مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور فرقہ پرستی کی سیاست کی مذمت، عوام کو بیدار ہونے کی اپیل

Source: S.O. News Service | Published on 23rd August 2022, 8:36 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍اگست (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کرناٹک کی جانب سے گزشتہ 21 اگست کوچارلس گراؤنڈ،بنگلور میں عوامی اقتدار کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں اپنے افتتاحی خطاب میں ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے سوال اٹھایا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ ملک سب کا نہیں ہے۔ کچھ نے تو ہندو راشٹرا کے لیے ایک نیا آئین تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ ہمیں کہاں تک لے جائے گا۔ ایم کے فیضی نے مزید کہا کہ جس دن ملک75 سال کی آزادی کا جشن منا رہی تھی، گجرات حکومت نے عصمت دری اور قتل کے 11مجرم افراد کو رہا کیا۔.2002کے گجرات فسادات کے دوران اس وقت کی 5 ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کی عصمت دری کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے سات افراد کو اس کی 3 سالہ بیٹی سمیت انتہائی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ عدالتوں نے ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔ لیکن 15 سال جیل میں رہنے کے بعد تمام 11 کو گجرات حکومت نے معافی کی پالیسی کے تحت رہا کر دیا ہے۔

 لنگراج پورہ کے چارلس گراؤنڈ میں کھچا کھچ بھرے عوامی سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر جناب عبدالمجید نے مفت کے بارے میں وزیر اعظم مودی کے حالیہ تبصروں کا حوالہ دیا اور کہا کہ مسٹر مودی نے صنعتکاروں کو سبسڈی کی شکل میں 10 کروڑ روپے کی مفت چیزیں دی ہیں۔ قرضوں کی معافی لیکن ریاستیں مٹی کے تیل اور چاول پر رعایت فراہم کرنے سے پریشان ہیں جو ملک کے غریب ترین لوگوں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے ریاست میں کانگریس اور جے ڈی ایس پارٹیوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ لوگوں کے ذہنوں میں بی جے پی کے خوف سے مسلمانوں سے ووٹ لیتے ہیں لیکن جب وہ مصیبت میں پڑتے ہیں تو کمیونٹی کے ساتھ کبھی نہیں کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں دلتوں کے ساتھ بھی یہی کہانی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریاستی جنرل سکریٹری مسٹر بھاسکر پرساد نے لوگوں کو یاد دلایا کہ کس طرح انہوں نے کانگریس اور جے ڈی ایس پارٹیوں کو ووٹ دیا لیکن انہوں نے اپنے آپ کو جانوروں کی طرح بی جے پی کو بیچ دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس ریاست کو ایک ایسے وزیر اعلیٰ کی ضرورت ہے جو کسی مذہب سے تعلق نہ رکھتا ہو لیکن ایک اچھا انسان ہو۔ وہ مسٹر بسواراج بومائی کا حوالہ دے رہے تھے جنہوں نے حال ہی میں ایک ہندو کارکن کو معاوضہ دینے کا متعصبانہ فیصلہ کیا تھا جو مارا گیا تھا لیکن وہ اس مسلم نوجوان کے گھر تک نہیں گئے تھے جو دکشن کنڑا ضلع کے اسی تعلقہ میں مارا گیا تھا۔

ریاستی نائب صدر مسٹر بی ایم۔ کامبلے نے کہا کہ بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی سے زیادہ یہ سنگھ پریوار کے لوگوں کے دفاعی بیانات ہیں جو سب سے زیادہ تکلیف دہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مجرم سنسکاری برہمن ہیں اس لیے وہ جیل سے رہا ہونے کے مستحق ہیں۔ جو کہ ظلم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے انہیں اقتدار میں ووٹ دے کر استحصال کا لائسنس دیا۔ جبکہ ریاستی نائب صدر مسٹر دیوانورا پوتننجیا نے کہا کہ سیاست دانوں نے کبھی بھی آئین کو مکمل طور پر نافذ نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ عدلیہ میں تحفظات حاصل کرنا ہے۔ووٹنگ کا حق کسی کی ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی حق ہے جو ہمیں بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دیا ہے۔  اور ہمیں کبھی بھی ووٹ نہیں بیچنا چاہئے پارٹی کے رہنما مسٹر یامانپا گناڈالا نے کہا۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ SDPI کو ووٹ دیں قطع نظر اس کے کہ امیدوار کوئی بھی ہو۔

قومی سکریٹری محترمہ یاسمین فاروقی نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد 1857 میں شروع ہوئی اور ہم نے بہت قربانیوں کے بعد 1947 میں آزادی حاصل کی، یہ 90 سالہ قربانیاں آزادی کے 75 سالوں میں ضائع ہو گئیں۔ اس نے مزید کہا کہ کوئی بھی آپ کو تھالی پر اپنا حق نہیں دے گا، لیکن آپ کو اسے چھیننا پڑے گا۔

ایک اور لیڈر جناب مجاہد پاشا نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ اہم اپوزیشن پارٹی کے طور پر کچھ نہیں کر رہی ہے یہاں تک کہ جب ریاست میں بی جے پی حکومت فرقہ وارانہ سیاست اور بدعنوانی میں پوری طرح سے بھیگ چکی ہے۔

ریاستی نائب صدر پروفیسر سعیدہ سعدیہ نے عوام الناس کو خبردار کیا کہ اگر انہوں نے اس بار فاشسٹوں کو ووٹ دیا تو ان کے خاندان کی خواتین کی عزتیں خطرے میں پڑ جائیں گی اور اپنے پیاروں کے خون بہانے کی ذمہ دار بھی ہو سکتی ہیں۔مسٹر بومائی کے دور حکومت میں کرناٹک ایک لاقانونیت والی ریاست بن چکی ہے۔ حکومت بچوں کو نصابی کتب فراہم کرنے سے قاصر ہے بجائے اس کے کہ وہ حجاب، حلال اور اذان جیسے مسائل کو بحث میں لا کر معاشرے کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی جنرل سکریٹری جناب شفیع بلارے نے کہا کہ نام نہاد سیکولر پارٹیاں اقتدار حاصل کرنے کے لیے نرم ہندوتوا کارڈ کھیل رہی ہیں۔

اس میگا ریلی میں تمام قومی سطح کے قائدین، ریاستی اور ضلعی سطح کے قائدین اور خواتین سمیت بڑی تعداد میں ایس ڈی پی آئی کارکنان نے شرکت کی۔ کانفرنس کا کا مرکز دلتوں اور مسلمانوں کو اس بات کا اعادہ کرنا تھا کہ وہ ایس ڈی پی آئی کومضبوط کرکے اقتدار میں اپنی حصہ داری حاصل کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...