بنگلورو: محض 3 سال میں جھکی پولیس رہائش گاہ کی عمارت، 32 خاندانوں کو محفوظ نکالاگیا
بنگلورو، 18؍ اکتوبر (آئی این ایس انڈیا)بنگلورو میں پولیس کی رہائش کیلئے بنائی گئی عمارت صرف تین سالوں میں خستہ حالت میں پہنچ گئی ہے۔ صورتحال ایسی ہو گئی ہے کہ تہہ خانے میں کئی دراڑیں آ گئی ہیں اور عمارت نے ایک طرف جھکاؤ بھی شروع کر دیا ہے۔ اس کے بعد سات منزلہ عمارت میں رہنے والے 32 پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔ انہیں نگر بھوی علاقے میں پولیس کی رہائش کے لیے دوسری عمارت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔بنی مل کے علاقے میں بننے والی نئی عمارتوں نے لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کردیا ہے۔ صرف تین ہفتوں میں یہاں تین عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں جبکہ ایک عمارت جھکاؤ کی وجہ سے منہدم ہو گئی۔ یہ راحت کی بات ہے کہ ان عمارتوں کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی حادثہ نہیں ہوا۔بنگلور میں بننے والی نئی عمارتوں میں اس طرح کے خطرے کی ایک بڑی وجہ بارش کوبتایا جا رہا ہے۔ اس مہینے کے پہلے پندرہ روز میں ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ حکام کے مطابق اس میں 155 ملی میٹر بارش ہوئی ہے، جو پہلے پندرہ روز میں عام 73 ملی میٹر سے دگنی ہے۔برہت بنگلور میونسپل کارپوریشن کے کمشنر گورو گپتا نے کہا کہ ہم نے 300 گھروں کی نشاندہی کی ہے، جن کو خطرات ہیں۔ ان گھروں کو مسمار کرنا ہے۔ اس کے لیے تمام زمینداروں کو نوٹس بھیجے گئے ہیں۔