بنگلور: ای ڈی کے ذریعہ پی ایف آئی کے بینک کھاتوں کو منجمد کئے جانے پرپی ایف آئی نے کہا؛ یہ اقتدار کا غلط استعمال اور جمہوری حق کا انکار ہے

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 2nd June 2022, 3:53 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور 2 جون (ایس او نیوز) ;انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ پاپولر فرنٹ کے بینک کھاتوں کو عارضی طور پر منجمد کئے جانے پر ہی ایف آئی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای ڈی کی حالیہ کاروائی گذشتہ کچھ سالوں سے پی ایف آئی کے خلاف جاری ظالمانہ اقدامات کا حصہ ہے۔ ایک بار پھر یہ واضح ہو گیا ہے کہ ایجنسی حکمراں جماعت پر تنقید کرنے والی عوامی تحریکات، غیرسرکاری تنظیموں، حقوق انسانی کی تنظیموں، اپوزیشن پارٹیوں، میڈیا اور ملک کی ایسی ہر جمہوری آواز کو نشانہ بناکر اپنے سیاسی آقاؤں کے لئے پیادے کی طرح کام کر رہی ہے۔

 پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ای ڈی نے پاپولر فرنٹ کے کھاتوں میں گذشتہ 13 سالوں میں جتنی رقم جمع ہونے کی بات کی ہے، وہ پاپولر فرنٹ جیسی قومی سطح کی سماجی تحریک کے کام کے لئے بالکل عام بات ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ اس میں وہ رقم بھی شامل ہے جو ملک میں آئی بڑی قدرتی آفات کے وقت چندہ جمع کرنے کی مہم کے تحت جمع کی گئی تھی، جس کے ذریعہ پاپولر فرنٹ نے راحت و بچاؤ کی بے مثال خدمات انجام دی تھیں۔ ای ڈی نے جو اعدادوشمار بتائی ہے وہ کسی بھی صورت حیران کرنے والی نہیں ہے اور اس پر ای ڈی جیسی ایجنسی کے ذریعہ تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ہم چندے کے ایک ایک پیسے کا حساب انکم ٹیکس میں پہلے ہی جمع کر چکے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب اس معاملے کو سنسنی خیز بنانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق ایک اور اہم حقیقت یہ ہے کہ 2020 کے دوران مختلف میڈیا نے یہ خبر دکھائی تھی کہ پاپولر فرنٹ نے 120 کروڑ روپئے جمع کئے ہیں، لیکن اب 60 کروڑ کا حالیہ بیان سابقہ فرضی دعوے کی نفی کرنے کے ساتھ ساتھ یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ ایجنسیاں ہم جیسی تنظیموں کو نشانہ بنانے کے لئے میڈیاکو فرضی معلومات پہنچاتی ہیں۔

 ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس جیسی عالمی پیمانے پر معروف این جی اوز کے بینک کھاتوں کو بھی اسی طریقے سے منجمد کیا گیا تھا۔ ملک میں پہلے سے یہ رجحان چل رہا ہے کہ تمام پارٹیوں کے بدعنوان سیاست داں تفتیش کی شکل میں ای ڈی کی انتقامی کاروائی کے ڈر سے اپنی کالی کمائی کو بچانے کے لئے بی جے پی کا دامن تھام رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے سیکڑوں کروڑوں کی بدعنوانی اور بلیک منی سے ای ڈی کو کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔ جس طرح سے بی جے پی مخالفتوں کو نشانہ بنانے اور خاموش کرنے کے لئے ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کا ہمیشہ سے غلط استعمال کرتی آئی ہے، پاپولر فرنٹ کے خلاف حالیہ کاروائی بھی کچھ تعجب خیز نہیں ہے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاپولر فرنٹ حاشیے پر کھڑے طبقات کے درمیان سے ابھرنے والی اور ایک جمہوری طریقے سے کام کرنے والی تنظیم ہے اور آج یہ تنظیم ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کا اعتماد جیت چکی ہے، جو اپنے مالی تعاون سے تنظیم کی مدد کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے تنظیم کے آغاز سے ہی اس کی یہ پالیسی رہی ہے کہ کوئی بھی مالی لین دین خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا پوری شفافیت کے ساتھ ہونا چاہئے۔ عوام اس بات کو سمجھ چکے ہیں کہ سنگھ پریوار کی فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف پاپولر فرنٹ کے اٹل موقف کے سبب ہی تنظیم کو ایجنسی کے ذریعہ سیاسی مقدمات کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ پاپولر فرنٹ اپنے اس مثبت موقف پر قائم رہے گی اور آر ایس ایس کے شیطانی منصوبوں کی مخالفت کرتی رہے گی۔ اس قسم کی کاروائیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کر پائیں گی اور ان رکاوٹوں کو پار کرنے کے لئے ہم تمام قانونی و جمہوری طریقوں کو اپنائیں گے۔

 پاپولر فرنٹ نے جمہوریت کی حفاظت کا دم بھرنے والے ملک کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے ذریعہ اقتدار کے غلط استعمال اور اس غیرجمہوری اقدام کی مذمت کریں۔

پریس کانفرنس میں پی ایف آئی جنرل سکریٹری، محمد ثاقب سمیت دیگر زمہ داران انیس احمد اور کے اشرف صاحب بھی موجود تھے

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...