شکایت کنندہ کامکمل نام اور پتہ کی تصدیق کے بعد ہی سرکاری ملازمین کے خلاف جانچ کارروائی
بنگلورو:25؍فروری (ایس اؤ نیوز)ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین کےخلاف موصول ہونے والی گمنام و انجان شکایتوں پرجانچ کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سرکاری ملازمین کے خلاف گمنام وانجان شکایات کرتےہوئے قانون کاغلط استعمال کئے جانےکی وجہ سے یہ فیصلہ لئے جانےکا ریاستی حکومت نے جانکاری دی ہے۔
اس سلسلےمیں ریاستی حکومت نے مصدقہ حکم نامہ جاری کرتےہوئے کہاکہ حکومت کی طرف سے گمنام شکایتوں کی جانچ کرنے سے سرکاری ملازمین کے روزمرہ کے کام متاثرہونگے۔ اور انتظامی امور میں مسائل پیدا ہونے کے علاوہ سرکاری خدمات کو انجام دینے میں بھی رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ شکایت کنندہ کی طرف سے مصدقہ دستاویزات سونپنے کے بعد ظاہری طورپر الزام میں کچھ صداقت نظر آتی ہے تو جانچ کے لئے موقع دئیے جانے کی ریاستی حکومت نے جانکاری دی ہے۔ مرکزی حکومت کی طرح ریاستی حکومت میں بھی نیا قانون جاری ہونےکی بات پریس ریلیز میں کہی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت :سرکاری ملازمین کے خلاف گمنام شکایتیں موصول ہونے پر شکایت کنندہ کانام اور مکمل پتہ سمیت دستاویزات موجود ہوں تو ہی جانچ کےلئے موقع دینے کے متعلق وزیرا علیٰ یڈیورپا نے ریاست کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی تھی ۔
شکایت کنندہ کے نام اورمکمل پتہ کی تصدیق ہواور دستاویزات سونپنے کے بعد ہی جانچ کے لئے آگے بڑھیں ۔ اس سلسلےمیں سرکلر جاری کرنےکی ہدایت دی تھی ۔ اس سلسلے میں ریاست کے چیف سکریٹری پی روی کمار کو خط لکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ یڈیورپا نے کہاتھا کہ حالیہ دنوں میں لوگ گمنام اشخاص ، جعلی ناموں اور پتہ لکھ کر سرکاری افسران اور ملازمین کےخلاف شکایتیں کررہےہیں۔ اگر ہم گمنام شکایتوں پر کارروائی کریں گے تو ملازمین کی بے عزتی ہونےکے علاوہ انتظامیہ کے مسائل بھی پیدا ہونگے۔ مرکزی حکومت کی طرح ریاستی حکومت نے بھی 2019-10-3کو ریاستی حکومت نے سرکلر جاری کرتےہوئے گمنام شکایتوں پر کارروائی نہ کرنے کی بات کہی ہے۔ چونکہ حالیہ دنوں میں گمنام شکایتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، دوبارہ سرکلر جاری کرنے کی بات کہی جارہی ہے۔
ملازمین سنگھا کی درخواست : وزیر اعلی ٰ یڈیورپا نے کہاکہ سرکاری ملازمین سنگھا کے ذمہ داران خود مجھ سے ملاقات کرتےہوئے انہیں درپیش مسائل کاتذکرہ کیاتھا۔ اسی لئے انتظامیہ میں قانون کا غلط استعمال روکنےکےلئے مناسب کارروائی کرتے ہوئے سرکلر جاری کرنے چیف سکریٹری کو ہدایت دی تھی۔