بنگلورو: جانوروں کی نہیں غریبی سے نجات کی فکرکریں :ایٹم بم سے زیادہ منوسمرتی خطرناک ہے : سابق اسپیکر رمیش کمار
بنگلورو:19؍مارچ (ایس اؤ نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے انسداد جانورذبیحہ قانون نافذ کئےجانے کے بعد کسانوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ گائے کی پوجا کرناغلط نہیں ہے۔ لیکن گائےکےنام پر سیاست کرنےکے بجائے غریبی سے نجات دلانے کے لئے سیاست کرنے کی کانگریس لیڈر کے آر رمیش کمار نے صلاح دی ۔
ودھان سبھا میں بجٹ پر جاری بحث کے دوران بات کرتےہوئے رمیش کمار نے کہاکہ ’انسداد جانور ذبیحہ قانون نافذ کرنے کے بعد مویشی پالن پیشے سے جڑے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ انہوں نے ودھان سبھا میں سوال کیا کہ نر جانوروں کا پالن کون کرے گا؟ آپ چاہیں تو پوجا کرلیں ؟ کیا نمائش کےلئے مویشیوں کو پالنا ممکن ہے؟ آخر کسان پیسہ کہاں سے لائیں؟ ۔
سابق اسپیکر نےکہاکہ سبھی لوگ گائے کے متعلق یوں ہی بیان بازی کرتےہیں ، جب جانور مرتاہے تو اٹھانے کے لئے وینکٹ رائیرو ، شری پادیا آئیں گے ؟ دلت کیری کے لوگوں کو ہی آنا ہوگا نا ؟ کہتے ہوئے چھبتے ہوئے سوالات کی بو چھار کردی۔
انہوں نےکہاکہ صرف اچھی نسل کے گائے ہی نہیں بلکہ سور، بکرے وغیرہ کی پرورش کے لئے بھی ترغیب دینی ہوگی۔ حکومت کو صلاح دی کہ نسل کی افزائش کے لئے بکروں کی ڈارپر نسل کو تقسیم کرنے کا حکومت منصوبہ بنائے۔ مشین سےکام کرنے والے قصائی خانوں کی شروعات کریں ۔ ہر طرح کے گوشت کی پیداوار ، فروخت کاری اور ایکسپورٹ کو ترغیب دینے کی رائے دی ۔
رمیش کمار نے ملک کی تعلیمی صورت حال پر خیال ظاہر کرتےہوئے کہاکہ ابھی تک ملک کے سبھی شہریوں کو مساوی تعلیم دینے کی سوچ پیدا نہیں ہوئی ہے۔ منوسمرتی نہیں ،بلکہ جن سنسکرتی (انسانی تہذیب)کا احترام کرنا چاہئے ، ہیروشیما، ناگاساکی شہروں پر برسائے گئے ایٹم بم سے بھی زیادہ منوسمرتی خطرناک ہونے کا خیال ظاہر کیا۔