دہشت گردی کے 3 ملزمین کو ملی ضمانت - سامنے آیا این آئی اے کا کھوکھلا طریقہ کار ؛ اے پی سی آر کی کاوشوں کا نتیجہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th January 2023, 7:55 PM | ساحلی خبریں | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

نئی دہلی 12 / جنوری (ایس او نیوز)  دہشت گردی مخالف قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار تین ملزمین کو حالیہ دنوں میں عدالت سے ملی ضمانت کے بعد ان معاملات کی پیروی کرنے والا ادارہ اے پی سی آر(اسوسی ایشن فور پروٹیکشن آ ف سیول رائٹس) کی عوامی سطح پر ستائش کی جارہی ہے ، وہیں این آئی اے کے کھوکھلے طریقہ اور کمزور بنیادوں پر کی جا رہی گرفتاریوں  پر تشویش بھی  جتائی جارہی ہے۔    ایسا اس لئے سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس طرح دہشت گردی کے ملزمین کو عدالت سے ضمانت پہلی بار نہیں ملی ہے ، اس سے پہلے بھی برسوں تک جیل میں بند رہنے کے بعد  کئی ملزمین کو بے قصور قرار دے کر عدالت کے ذریعے  رہا ئی مل  چکی ہے ۔  ٹھوس  اورقابل گرفت ثبوتوں کے بغیر اس طرح بے قصور نوجوانوں  کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرنے کی وجہ سے  ملک کی دہشت گرد مخالف اعلیٰ ترین تحقیقاتی ایجنسی کے طریقہ کار اور اس کے منشاء پربھی   سوال اٹھنے لازمی ہیں۔

    ابھی حال ہی میں جن تین لوگوں کو عدالت نے ضمانت دی ہے ان کے نام فیاض احمد خان (25 سال)، منان گلزار ڈار اور عبداللہ سعود انصاری (25 سال) ہیں ۔

    معاملہ نمبر 1 :     فیاض احمد خان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے کپوارہ میں مزدوری کرتا ہے ۔ اسے 14 مئی 2022 کو یو اے پی اے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ۔ لیکن این آئی اے نے قانون کے مطابق 180 دن (تین مہینے) کے اندر عدالت میں اس کے خلاف چارج شیٹ داخل نہیں کی ۔ اس بنیاد پر  پٹیالہ ہاوس کورٹ نئی دہلی  کے پرنسپال ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج دھرمیش شرما نے فیاض کو ضمانت پر رہا کر دیا ۔ حد تو یہ ہوگئی کہ ملزم کی پیروی کرتے ہوئے اے پی سی آر کے  وکلاء تمنا پنکج اور پریا واٹس نے ضمانت کی  جو درخواست داخل کی تھی اس پر این آئی اے اپنا جواب دینا بھی ضروری نہیں  سمجھا ۔ 

    معاملہ نمبر 2- :    منان گلزار ڈار کشمیر کا مشہور نوجوان فوٹو جرنلسٹ ہے جو مختلف بین الاقوامی میڈیا کے لئے کام کرتا ہے ۔ این آئی اے نے منان کو پاکستان کے لشکر طیبہ ، البدر، حزب المجاہدین جیسی ممنوعہ تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم یونائٹیڈ جہاد کاونسل (یو جے سی ) کے ساتھ ساز باز رکھنے اور ان سے وابستہ آقاوں کے لئے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یو اے پی اے کے تحت دہشت گردانہ سازش کیس میں 22  اکتوبر 2021 کو گرفتار کیا تھا اور اسے تہاڑ جیل میں قید رکھا گیا ۔ 

    الزام یہ بھی لگایا گیا تھا کہ یو جے سی کی ہدایت پر پاکستانی آقاوں نے کشمیر وادی میں دہشت  گردی کو دوبارہ شروع کرنے  کے لئے 'دی ریزسٹنس فورس' (ٹی آر ایف)، 'پیپل اگینسٹ فاشسٹ فورسس' (پی اے ایف ایف)، 'مسلم جانباز فورس' جیسے نئے محاذ کھڑے کیے تھے ۔ 

    این آئی اے نے منان کے تعلق سے دعویٰ کیا تھا کہ ممنوعہ تنظیموں کے مارے گئے دہشت گردوں کے پوسٹرس ، تصاویر اور ڈیجیٹل آلہ جات سے حاصل شدہ معلومات سے پتہ چلا تھا کہ ملزم منان  بنیاد پرست ہے اور وہ  ایک 'بہت بڑی سازش' کا حصہ ہے ۔ ایجنسی نے منان پر صرف پولیس اور آرمی پر سنگباری کے لئے نوجوانوں کو اکسانے کا الزام ہی نہیں لگایا بلکہ فوٹو جرنلسٹ کے لبادے میں سیکیوریٹی فورسس کی تصاویر، ان کے محاذ اور تعیناتی کی تصاویر مختلف سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر شیئر کرنے کا ملزم قرار دیا ۔ این آئی اے نے اس پر آئی پی سی اور یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت کیس دائر کیا ۔ 

    اے پی سی آر کی ایڈوکیٹ تارا نرولا نے  منان کی پیروی کرتے ہوئے گواہوں کے مبہم بیانات کی بیناد پر اس گرفتاری اور کیس کی سخت مخالفت کی  ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ منان کو بڑی سازش سے جوڑنے کے لئے چارج شیٹ کے ساتھ اس کے فون کال کی جو تفصیلات اور لوکیشن رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ہے وہ استغاثہ کے دعوے سے مطابقت نہیں رکھتی ۔ نرولا نے کہا کہ "جتنے الزامات لگائے گئے ہیں وہ سب کے سب بے بنیاد ، بغیر ثبوت اور جھول سے بھرے ہوئے ہیں ۔"

    ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے این آئی اے نے  جو ڈیجیٹل ثبوت پیش کیے تھے اسے عدالت نے بھی "ناکافی" قرار دیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ " ماننا پڑے گا کہ سیکیوریٹی فورسس، ان کے مقام تعینات وغیرہ سے متعلقہ تصاویر کسی شخص یا تنظیم کو کسی بھی وقت شیئر کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔"     عدالت نے ضمانت کے حکم میں کہا ہے کہ ۔۔۔۔ یہ کہنا کافی ہے کہ کسی بھی انداز میں پیش کیا گیا کوئی بھی ثبوت کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کارروائی کی طرف اشارہ نہیں کرتا ۔"     عدالت نے یہ بھی کہا کہ کسی کے موبائل فون میں اگر کوئی قابل اعتراض مواد موجود تھا جسے :"سیانے شخص نے خود ہی  ڈیلیٹ  کردیا ہے، وہ ملزم کو اس جرم یا الزام سے جوڑنے کے لئے کافی نہیں ہوگا ۔" 

    معاملہ نمبر 3- :    ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا  کے مبینہ رکن عبداللہ سعود انصاری (27 سال) کو این آئی اے /اے ٹی ایس کورٹ لکھنو نے 7 جنوری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا ۔ عبداللہ سعود کو گزشتہ سال ستمبر میں ملک گیر پیمانے پر پی ایف آئی کارکنان کے ٹھکانوں پر این آئی اے کے چھاپوں کے دوران بنارس سے گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس پر یو اے پی اے اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت کیس درج ہوا تھا ۔

    معمولی کام کاج کرکے زندگی بسر کرنے والے عبداللہ سعود  کے بارے میں این آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2017 سے پی ایف آئی کا سرگرم رکن رہا ہے اور اس کے گھر سے اشتعال انگیز تقاریر اور ویڈیو کلپس برآمد ہوئے ہیں ۔ اس الزام کے ثبوت میں این آئی اے نے کہا تھا کہ  پی ایف آئی پر پابندی کے حوالہ سے ظفرالاسلام نے سنگین الزامات این آئی اے پر لگائے تھے اس ویڈیو کو انصاری نے دوسروں کے ساتھ شیئر کیا تھا ۔ این آئی اے نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انصاری نے پی ایف آئی  کے ساتھ اپنی وابستگی کی بات قبول کی ہے ۔

    اے پی سی آر کی طرف سے انصاری کی پیروی کرنے والے ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان نے اپنے موکل کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کی بات کہی اور عدالت کو بتایا کہ انصاری کے ماضی میں کسی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم تحقیقات میں تعاون کرنے کے مقصد سے پولیس اسٹیشن گیا تھا مگر اسے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا اور پھر اس کے گھر والوں کو اطلاع دئے بغیر ہی اسے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا ۔ 

    ایڈوکیٹ خان نے عدالت کے سامنے یہ بات بھی رکھی کہ "پولیس نے ملزم پر بہت زیادہ دباو ڈالا اور بہت سارے سادے کاغذات پر اس کے دستخط لیے گئے ۔" انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی افسر کو ایسا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا ہے جو انصاری اور ممنوعہ تنظیم کے رابطے کو ثابت کرے ۔ " یہاں ریکارڈ پر پیش کیے گئے اس کے موبائل فون یا دوسرے دستاویزات سے کسی بھی قسم کی مشکوک ملک دشمن سرگرمیوں کی کوئی بات ظاہر نہیں ہوتی ۔"      وکیل کے دلائل سننے اور ملزم کے خلاف لگائے گئے  الزامات کا جائزہ لینے کے بعد اسپیشل این آئی اے / اے ٹی ایس کورٹ لکھنو کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج ویویکا نندا شرن ترپاٹھی  نے 50  ہزار کے دو ضمانتی بونڈس فراہم کرنے کی شرط کے ساتھ  انصاری کی ضمانت منظور کردی ۔

    حکومت کے جبر و ستم کے متاثرین کو اے پی سی آر کی طرف سے  مفت قانونی امداد فراہم کرنے والے ایڈوکیٹ نجم الثاقب خان نے بتایا کہ "ہم اس بات پر مکمل یقین رکھتے ہیں کہ جب تک ملزم کا جرم ثابت نہیں ہوتا تب تک ہر ملزم بے قصور مانا جائے گا ۔ سپریم کورٹ کے بے مثال فیصلے کے مطابق ضمانت ایک قانون اور جیل استثنیٰ ہے ۔ میں ممنون ہوں کہ عدالت نے ہمارے دلائل قبول کیے اور ملزم کو ضمانت مل گئی ۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں امسال ایک لاکھ دو ہزار کلوسے بھی زائد فطرہ چاول تقسیم

مرکزی فطرہ کمیٹی بھٹکل   کے زیر اہتمام بھٹکل میں امسال   ایک لاکھ دو ہزار کلوسے زائد چاول جمع ہوا اور عیدالفطر کی رات ہی اس کی تقسیم عمل میں آئی، اس سلسلہ میں بھٹکل،ہوناور وکمٹہ،شیرور وآس پاس میں 57حلقے بنائے گئے تھے،جہاں مختلف محلوں سے جمع شدہ فطرہ کی تقسیم عمل میں آئی

ماہی گیر تنظیموں کا متفقہ فیصلہ - کاسرکوڈ میں تجارتی بندرگاہ کے خلاف ہوگی قانونی جد و جہد

) شہر کے سینٹ جوزیف ہال میں ماہی گیر تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور کراولی ماہی گیر مزدوروں کی تنظیم کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کاسرکوڈ میں مجوزہ نجی تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف تنظیمی اور قانونی طریقے سے جد وجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...

وزیر اعلیٰ کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کے لیے سہولیات درکار، دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر

شراب پالیسی معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے گرفتار وزیر اعلی اروند کیجریوال کو حراست سے حکومت چلانے کے لیے تمام سہولیات مہیا کرانے کی وکالت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ وکیل شری کانت پرساد کے ذریعہ دائر کردہ پی آئی ایل میں وزیر اعلیٰ کو ...

انتخابی بانڈ نے بی جے پی کا بینڈ بجا دیا ہے:اکھیلیش یادو

سماج وادی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں قلعہ فتح کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کی تاریخیں قریب آ رہی ہیں، رہنماؤں کی ریلیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو نے بدھ یعنی17 اپریل کو مراد آباد میں ایک انتخابی ...

مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی: کانگریس

کانگریس نے الیکٹورل بانڈ گھوٹالہ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس کو حذف کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی ہدایت پر سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نئی دہلی میں کانگریس صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب ...

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...