پسماند ہ طبقہ سے اتنی نفرت کیوں؟ ذات پرمبنی مردم شماری سے مرکزکے انکارپرلالویادوکاحملہ
نئی دہلی،25؍ستمبر(آئی این ایس انڈیا) بہارمیں ذات کی مردم شماری کے معاملے پر سیاست جاری ہے۔ آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے کہ اس نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے 2021 میں ذات پرمبنی مردم شماری سے انکار کیا۔لالویادو نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری میں سانپ ، بچھو ، طوطا ، مینا ، ہاتھی ، گھوڑا ، کتا ، بلی ، خنزیر اور گیدڑ سمیت تمام جانور اور پرندے شمار کیے جائیں گے ، لیکن پسماندہ افراد کے لیے سب سے زیادہ پسماندہ طبقات انسان شمار نہیں ہوں گے۔
لالو نے بی جے پی اور سنگھ سے سوال کیا۔لالو یادو نے بی جے پی اور سنگھ سے سوال کیا ہے کہ انہیں پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ لالو نے کہا کہ ذات کی مردم شماری کرانے سے تمام طبقات کو فائدہ پہنچے گا اور سب کی اصل صورت حال معلوم ہو جائے گی۔ لالو نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور سنگھ پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کو بہت دھوکہ دے رہے ہیں۔
لالویادو نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت مردم شماری کے فارم میں ایک اضافی کالم شامل کرکے ملک کی کل آبادی کے 60 فیصد سے زائد کی ذات کی مردم شماری نہیں کروا سکتی تو ایسی حکومت اور ان طبقات کے منتخب ارکان پارلیمنٹ اور وزیر شرمندہ ہیں۔ لالویادو نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ایسے ارکان پارلیمنٹ اور وزرا کا سماجی بائیکاٹ کریں۔