بابری مسجد قضیہ:مسلم پرسنل لاء بورڈنے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواستیں داخل کی

Source: S.O. News Service | Published on 6th December 2019, 11:10 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،6 دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بابری مسجد،مبینہ رام جنم بھومی زمین تنازعہ معاملہ میں سپریم کورٹ میں چار نظر ثانی کی درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔5 فریقوں نے آج بابری مقدمہ میں نظرثانی کی اپیل داخل کی ہے۔آل انڈیا مسلم لا پرسنل بورڈ کی بابری مسجد کمیٹی کے کو-کنوینر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے پریس کوبتایاکہ بورڈ کی کو شش سے آج بابری مسجد کیس کے 5 فریقو ں نے سپریم کورٹ میں نظرثانی (Review Petition) کی درخواست داخل کردی۔ یہ درخواستیں اس کیس کے فریق مصباح الدین اورمولانا محفوظ الرحمٰن کی طرف سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ شکیل احمد سید نے، محمدعمرکی طرف سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد احمد نے اورمفتی حسیب اللہ کی طرف سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ایم آر شمشاد اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ فضیل احمد ایوبی نے داخل کیں۔ ان ریویو پٹیشنزکو سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹرراجیو دھون اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری و سینئر ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے فائنل کیا اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈز نے اسے سپریم کورٹ میں داخل کیا۔ بورڈ کے جنرل سیکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے نظرثانی کی ان درخواستوں کے وقت مقررہ کے اندر داخل ہونے پر اللہ کا شکر ادا کیا اوراطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے محترم ڈاکٹر راجیو ن دھون و دیگر سینئر وکلاء  اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈز کا شکریہ بھی اداکیاہے کہ انہوں بڑی محنت و جانفشانی سے نظر ثانی کی ان درخواستوں کو تیار کیا۔ مولانا نے توقع ظاہر کی کہ عدالت عظمیٰ ان درخواستوں کو قبول کرکے ان میں موجود اہم نکات پر از سرِنو بحث کا آغاز کرے گی۔ان درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سنہ 1992 میں مسجد کی شہادت کو منظوری فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ غیر قانونی طور پر رکھی گئی مورتی کے حق میں فیصلہ سنایا گیا ہے۔ غیر قانونی سرگرمیاں انجام دینے والوں کومسجد کی زمین دی گئی ہے۔ درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ ہندوؤں کا کبھی وہاں مکمل قبضہ تھا ہی نہیں۔ مسلمانوں کو پانچ ایکڑ زمین دینے کو مکمل انصاف نہیں کہا جا سکتا۔ سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے نو نومبر کے فیصلے پر روک لگا کر معاملے پر از سرنودوبارہ غور کرے۔ اگرکھلی عدالت میں سماعت ہوئی توان تمام درخواستوں کے وکیل راجیو دھون ہوں گے۔درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ عرضیاں امن اور ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے نہیں،بلکہ انصاف کے حصول کے لیے داخل کی گئی ہیں۔ مسلمانوں کی املاک ہمیشہ ہی تشدد اور نامناسب رویے کی شکار ہوئی ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر رکھی گئی مورتی قانونی طور پر جائز نہیں ہو سکتی، تاہم اس کے حق میں فیصلہ سنایاگیاہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا 9 نومبر کا فیصلہ بابری مسجد کی شہادت، غیر قانونی طریقے سے چپکے سے مورتی رکھا جانا قانون کی خلاف ورزی کے سنگینی کی عکاسی کرتا ہے۔ ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ ہندوکبھی بھی خصوصی قبضے میں نہیں رہا۔ غیر قانونی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر ہندوؤں نے حق ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔درخواستوں میں سپریم کورٹ کے پانچ ایکڑ زمین دینے کے فیصلے پربھی سوال اٹھایا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ مسجد کی شہادت کے بعداسے کہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کی جاسکتی ہے۔یہ کوئی کمرشیل سوٹ نہیں تھا،بلکہ سول سوٹ تھا۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ناقص ہے کہ یہ دکھانے کے لیے ثبوت ہیں کہ ہندوؤں نے مسجد کے احاطے میں 1857 سے پہلے عبادت کی تھی۔ یہ بھی ثبوت ہیں کہ مسلمان 1857 اور 1949 کے درمیان اندرونی صحن پر خصوصی قابض تھے۔ کورٹ کا یہ فیصلہ حق بجانب نہیں ہے، جس سے ہمیں اطمینان نہیں ہے، بنا بریں اس فیصلہ پر نظرثانی کی اشد ضرورت ہے۔  

ایک نظر اس پر بھی

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...