بابری مسجد مقدمے کا 33واں دن: مقررہ وقت میں دلائل مکمل نہ کرنے پر سپریم کورٹ سخت ناراض، ہندوؤں کے پاس صرف رام چبوترے کا حق:مسلم فریق
نئی دہلی،28؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بابری مسجد -رام مندر معاملہ میں مقررہ مدت میں تمام دلائل کو پورا نہیں کر پانے پر سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز ناراضگی کا اظہار کیا- آج کی سماعت کے دوران ایک مسلم فریق کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ شیکھر ناپھڑے جرح کر رہے تھے، اسی اثنا میں چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہاکہ چیزیں ہمارے شیڈیول کے مطابق نہیں چل رہی ہیں اور ہمیں وقت کے لئے کافی مشقت کرنی پڑ رہی ہیں -سپریم کورٹ میں اجودھیا تنازعہ کے33ویں دن کی سماعت کے دوران ایک مسلم فریق نے کہا ہے کہ ہندوؤں کے پاس صرف رام چبوترے کا حق ہے- ایک فریق محمد فاروق کی جانب سے سینئر وکیل شیکھر ناپھڑے نے چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے عبدالنذیرکی آئینی بنچ کے سامنے کہا کہ ہندوؤں کے پاس اس مقام کا محدود اختیار ہے- انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کے پاس چبوترے کا حق تو ہے لیکن وہ مالکانہ حق حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے- انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کی جانب سے مسلسل تجاوزات کی کوششیں کی گئیں -اس سے پہلے مسلم فریق کی وکیل میناکشی اروڑہ نے ہندوستانی آثار قدیمہ سروے (اے ایس آئی) کی رپورٹ کا ذکر کیا-انہوں نے رپورٹ کو محض خیال بتایا جس کی بنیاد پر کسی نتیجے پر نہیں پہنچاجاسکتا- میناکشی اروڑہ نے کہا کہ اے ایس آئی رپورٹ اندازے پر مبنی ہے- علم آثار قدیمہ علم طبیعات اور علم کیمیا کی طرح سائنس نہیں ہے- ہرماہر آثار قدیمہ اپنے اندازے اور اوپنین کی بنیاد پر نتیجہ نکالتا ہے-میناکشی اروڑہ کی طرف سے اٹھائے گئے سوالوں پر جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ”ہمیں پتہ ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے نتیجے نکالے جاتے ہیں - یہاں اصل ثبوت کون دے سکتا ہے؟ ہم یہاں اسی بنیاد پر فیصلے لے رہے ہیں کہ کس کا اندازہ صحیح ہے اور کیا متبادل ہے؟“ان کی جرح مکمل ہونے کے بعد ناپھڑے نے دلائل پیش کرنے شروع کئے- تقریبا ًدو گھنٹے بحث کرنے کے بعد جسٹس گوگوئی نے ان سے پوچھا کہ ان کی جرح مکمل کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟ اس پر ناپھڑے نے کہا کہ ان کی جرح مکمل کرنے کے لئے دو گھنٹے کا وقت اور لگے گا لیکن چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے سے طے شیڈول میں تبدیلی نہیں ہوگی- بعد میں ناپھڑے نے کہا کہ وہ45منٹ میں اپنی جرح پوری کرلیں گے-چیف جسٹس نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سماعت طے شیڈول کے حساب سے نہیں ہورہی ہے- دراصل آج ناپھڑے کو اپنی دلیل مکمل کرلینی تھی لیکن میناکشی اروڑہ نے آج ان کے حصے کا بھی وقت لے لیا- میناکشی اروڑہ کی دلیل کل مکمل ہونی تھی- آج کی سماعت پوری ہوگئی- اب اگلی سماعت پیر کے دن ہوگی-