بابری مسجدملزمین کو عدالت سےبری کیے جانے پر مینگلور میں ایس ڈی پی آئی نے کیا احتجاجی مظاہرہ؛ پولس نے احتجاجیوں کو کیا گرفتار
منگلورو،30 ؍ستمبر (ایس او نیوز) دکشن کنڑا کے کئی ایس ڈی پی آئی لیڈران کو مینگلور سٹی پولس نے گرفتار کرلیا جو بدھ کو بابری مسجد منہدم کرنے کے ملزمین کو عدالت سے کلین چٹ دئے جانے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ ایس ڈی پی آئی لیڈران کو بعد میں رہا کردیا گیا۔
یہ لوگ مینگلور ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے عدالت کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کررہے تھے جس میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری آشرف مچار، مینگلور سٹی کارپوریٹر مُنیب بینگرے، منگلورو ودھان سبھا حلقے کے سیکریٹری اکبر ، منگلورو ضلع کمیٹی کے صدر آنند میتّابیلو سمیت دیگر کئی اراکین موجود تھے۔
اس موقع پر اخباری بیان جاری کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ریاستی سکریٹری آشرف مچار نے بتایا کہ 6 ڈسمبر 1992میں بابری مسجد شہید کرنے کی سازش رچنے اور اس کو عملاً انجام دینے کے الزام میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ، ونئے کٹیار، سادھوی اوما بھارتی، سادھوی رتمبرا وغیر پر سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں جو مقدمہ چل رہا تھا اس کا فیصلہ 28سال بعد یہ آیا ہے کہ بابری مسجد ڈھانے کے الزام سے تمام ملزمین کو بری کردیا گیا ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔