ایودھیا فیصلہ: سابق سپریم کورٹ جج نے اُٹھائے سوال، پوچھا، کیا عدالت یہ بھول جائے گی کہ جب آئین وجود میں آیا تو وہاں پر مسجد تھی؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 10th November 2019, 6:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 10/نومبر (ایس او نیوز) سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج اسوک کمار گنگولی نے ہفتے کے روز سیاسی طور پر حساس ایودھیا ملکیت معاملے  سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالات کھڑے کئے ہیں  اور کہا ہے کہ   وہ اس فیصلے سے پریشان ہیں۔ متنازع زمین ہندووں کو دئے جانے اور مسجد کے لئے ایودھیا میں ہی کہیں اور زمین دئے جانے کے فیصلہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  گنگولی   نے کہا  کہ جس طرح کا فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیا ہے اس سے ان کے ذہن میں شکوک  و شبہات جنم لے رہے ہیں، نیز انہیں ایسا لگ رہا ہے کہ  فیصلہ اگر اس طرح ہوں گے تو ملک میں بے شمار ایسے مذہبی مقامات ہیں جنہیں توڑنا پڑے گا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جسٹس گنگولی نے سوال کیا کہ ، ’سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک مسلمان کیا سوچے گا؟ وہاں برسوں سے ایک مسجد تھی جسے منہدم کر دیا گیا۔ اب سپریم کورٹ نے وہاں ایک مندر بنانے کی اجازت  دی ہے۔ یہ اجازت اس بنیاد پر دی گئی کہ یہ زمین رام للا  کے ساتھ منسلک ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ  صدیوں پہلےاس  زمین پر کس کا مالکانہ حق تھا،  کیا اس کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی؟ کیا سپریم کورٹ یہ بھول جائے گی کہ جب آئین وجود میں آیا تھا تو وہاں پر مسجد موجود تھی؟ انہوں نے کہا کہ آئین میں دفعات موجود ہیں اور اس کی حفاظت کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے۔‘‘

2012 میں ریٹائرڈ ہونے والے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس گنگولی نے کہا، ’’یہ فیصلہ کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری نہیں ہے کہ آئین کے وجود میں آنے سے پہلے وہاں کیا موجود تھا۔ ہندوستان میں اس وقت جمہوریت نہیں تھی۔ اس وقت وہاں ایک مسجد تھی، ایک مندر تھا، بدھ استوپ تھا، ایک چرچ تھا… اگر ہم اس پر فیصلہ کرنے بیٹھیں گے  تو بہت سے مندروں – مساجد اور دیگر عمارتوں کو توڑنا پڑے گا۔ ہم ’افسانوی حقائق‘ کی بنیاد پر آگے نہیں بڑھ سکتے۔‘‘

جسٹس گنگولی نے کہا ، ’’اقلیتوں نے نسلوں سے دیکھا ہے کہ وہاں ایک مسجد تھی۔ مسجد کو توڑ دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق وہاں ایک مندر تعمیر ہوگا۔ اس فیصلے نے میرے ذہن میں  شکوک و شبہات پیدا کر دئے ہیں۔ آئین کے طالب علم کی حیثیت سے مجھے اس فیصلہ کو قبول کرنے میں دشواری  محسوس ہو رہی ہے۔‘‘

جسٹس گنگولی  جو مغربی بنگال کے  حقوق انسانی  کمیشن کے چیرمین  بھی رہ چکے ہیں نے کہا کہ  میں اس فیصلے سے  ڈسٹرب ہوں، جب  آئین وجود میں ا ٓیا تھا تو ہم نے وہاں مسجد دیکھی تھی   اورمسجد کے انہدام کے تعلق سے  سپریم کورٹ کا  جب  سابقہ ججمنٹ  ہم دیکھتے ہیں تو ریکارڈ ملتا ہے کہ وہاں  500 سال پرانی  عبادت گاہ تھی جسے منہدم کردیا گیا۔ گنگولی نے سپریم کورٹ  کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا کہ  مسجد کے نیچے  ایک ڈھانچہ  تھا لیکن آپ نے یہ نہیں کہا کہ وہ ڈھانچہ مندر کا تھا۔  ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مندر کو توڑ کر مسجد تعمیر کی گئی۔ ایسے میں کیا آثار قدیمہ کی  بات پر   500 سال بعد عدالت  اس طرح کا فیصلہ کرسکتی ہے  ؟ انہوں نے  نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ  سپریم کورٹ نے قبول کیا ہے کہ جس جگہ پر نماز پڑھی جاتی ہے تو اُسے مسجد تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے میں  آپ 500 سال کے بعد اس کی ملکیت  کا فیصلہ کیسے کریں گے؟ انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا   کہ عدالت میں جو لوگ  دستاویزات لے کر آئے ہیں اُس بنیاد پر  فیصلہکرنے کے بجائے کیا  آپ ملکیت کا فیصلہ آثار قدیہمہ کی رپورٹ کی بنیاد پر  کریں گے ؟

 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...