ایودھیا معاملے پر ٹی وی چینل کشیدگی پھیلانے والی بحثوں سے دور رہیں: این بی ایس اے 

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2019, 7:14 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17/اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) خبر رساں و معیار اتھارٹی (این بی ایس اے) نے تمام ٹیلی ویژن چینلز کو مشاورت جاری کیا ہے کہ وہ رام جنم بھومی بابری مسجد معاملے میں خبر دیتے وقت احتیاط برتیں اور کشیدگی پھیلانے والی اشتعال انگیز بحثوں سے دور رہیں۔ این بی ایس اے نیوز چینلز کے لئے خود ریگولیٹری ادارہ ہے۔اس نے یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ ایودھیا معاملے پر کسی بھی نیوز میں وہ بابری مسجد کے انہدام سے جڑے کوئی فوٹیج نہ دکھائے۔دو صفحات کی مشاورت میں کہا گیاکہ سپریم کورٹ میں جاری موجودہ سماعت کے پیش نظر قیاس آرائی پر مبنی کوئی نشر نہ کیا جائے، اس کے علاوہ فیصلے سے پہلے اس کے بارے میں اور اس کے ممکنہ نتائج کے بارے میں بھی کوئی نشر نہیں کیا جائے جو سنسنی خیز، اشتعال انگیز یا اکسانے والا ہو۔ اس میں نیوز چینلز سے کہا گیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں زیر التواء سماعت کے سلسلے میں اس وقت تک کوئی خبر نشر نہ کریں جب تک کہ ان کے نامہ نگار یا ایڈیٹر نے ٹھیک طرح سے اس کی صداقت اور درستگی کی تصدیق عدالت کے ریکارڈ سے یا سماعت کے دوران خود حاضر ہو کر نہ کر لی ہو۔ اس میں کہا گیا ہے کہ چینل ایودھیا معاملے میں لوگوں کے جشن یا مظاہرہ کو نہ دکھائیں۔مشاورت میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی نیوز، پروگرام کی نشریات سے ایسا پیغام نہیں جانا چاہئے کہ کسی بھی کمیونٹی کے تئیں تعصب کیا گیا ہویا کسی کے تئیں تعصب رہا ہو۔ این بی ایس اے نے مشورہ دیا ہے کہ اس بات کا خیال رکھا جانا چاہئے کہ کسی بھی شخص کو بنیاد پرست خیال رکھنے کا موقع نہ مل سکے، بحث کے دوران بھی ناظرین متاثر نہ ہو سکیں۔ایسی بحثوں سے بچنا چاہئے جو اشتعال انگیز ہوں اور عوام کے درمیان کشیدگی پیدا کر سکتی ہوں۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے 40 دن تک ہندو اور مسلم فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد سماعت ختم کر دیا تھا اور فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔