بھٹکل کاراسٹریٹ پر رات کے اندھیرے میں کچرا پھینکنے والوں کا بالاخر پتہ چل گیا، سی سی ٹی وی میں قید ہوگیا منظر

Source: S.O. News Service | Published on 19th September 2019, 7:12 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 19/ستمبر (ایس او نیوز) یہاں کار اسٹریٹ جیسی مصروف سڑک پر رات کے اندھیرے میں کچرے کا ڈھیر لگانے والوں سے عوام اور دکاندار بہت ہی زیادہ پریشان تھے اور کچرہ پھینکنے والوں کا پتہ لگانے کی کوششوں میں مصروف تھے، مگر بدھ کی شام کو بالاخر ایک رکشہ سے کچرہ پھینکنے کا منظر قریب میں واقع سی سی  ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا ۔  پہلی بار پکڑے جانے پر آٹو رکشہ پر جرمانہ عائد نہیں کیا گیا ہے، البتہ اُسی کے ہاتھوں  صفائی کرکے کچروں کو وہاں سے ہٹادیا گیا ہے۔ مگر بتایا گیا ہے کہ آئندہ اس طرح کوئی کچرہ پھینکتا ہوا پایا گیا تو پھر اُس کی خیر نہیں ہے۔

  روز بروز علاقہ میں کچروں کا ڈھیر جمع ہوجانے پر ناراض  دکانداروں نے   کچھ  دنوں قبل  بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کرکے ایک میمورنڈم  دیاتھا۔کاروار ڈپٹی  کمشنر کے پاس بھی شکایت کی گئی تھی۔ لیکن اس کا کچھ اثر نہیں ہوا اور ہر دن صبح کچرے کا ڈھیر عوام او ردکانداروں کا استقبال کرتا رہا۔

اتفاق سےبدھ کی شام سات بجے کے وقت آٹو رکشہ میں بھر کر ڈھیر سارا کچرا لانے اور عوامی مقام پرپھینکنے کی بات جب ایک عام آدمی نے دیکھی تو اس نے بھٹکل بلدیہ کے افسر ان کو اس کی اطلاع کردی۔بلدیہ کے افسر نے موقع پر پہنچ کر قریب کی دکان میں لگے سی سی ٹی وی  کیمرے کا فوٹیج دیکھا جس سے رکشہ والے کی نشاندہی ہوگئی۔پھر بلدیہ کے افسران نے فون کرکے اس رکشہ ڈرائیور کو متعلقہ مقام پر بلایا اور اسی کے ہاتھ سے اس کے رکشہ میں تمام کچرا دوبارہ بھروا کر وہاں سے روانہ کردیا۔

بلدیہ کے محکمہ صحت کی آفیسر سوجا سوم نے ساحل آن لائن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس جگہ پر روزانہ رات کے وقت لوگوں کی نظریں بچا کر کچرا پھینکا جارہا تھا۔ عوام نے ڈی سی تک سے شکایت کی تھی۔ اب ایک کچرا پھینکنے والے کی نشاندہی ہونے پر اس کے خلاف اقدام کیا گیا ہےاور اُسے متنبہ کیا گیا ہے، اگر آئندہ بھی اگر کسی کو عوامی مقام پر کچرا پھینکتے ہوئے پایا جائے گا تو پھر اس کے خلاف  سخت کارروائی کی جائے گی اور جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی