اورنگ آباد اور ممبرا سے گرفتار مسلم نوجوانوں کو عدالتی تحویل میں بھیجا گیا، چارج شیٹ عدالت میں داخل ہونے کے بعد ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جائے گی: گلزار اعظمی
ممبئی18فروری(ایس او نیوز؍پریس ریلیز) مہاراشٹر کے اورنگ آباد اور ممبئی سے قریب مسلم آبادی والے ممبرا سے گرفتا ۹؍ مسلم نوجوانوں کو آج اورنگ آباد کی خصوصی یو اے پی اے عدالت نے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ، ملزمین کا آ ج چوتھا یمانڈ تھا جس کے دوران عدالت نے انہیں پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں دیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔
اس معاملے میں گرفتار ملزمین ۱۔ سلمان خان ۔ محسن خان ۳۔ مظہر شیخ عبدالرشید ۴۔ محمد تقی ۵۔ محمد سرفراز عبدالحق عثمانی۶۔جمال نواب کو بروقت قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے دفتر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آج تمام ملزمین کو یو اے پی اے عدالت کے جج کے آرچودھری کی عدالت میں سخت حفاظتی بندوبست میں پیش کیا گیاجس کے دوران جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ خضر پٹیل معاونین وکلاء کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت آج اورنگ آباد سیشن عدالت میں قاری امین الدین (جنرل سیکریٹری مراٹھواڑہ) اور مجیب صاحب (جنرل سیکریٹری ضلع اونگ آباد) اور ان کے رفقاء صبح سے ہی موجود تھے جنہوں نے ملزمین کے اہل خانہ سے ملاقات کی ۔
واضح رہے کہ اے ٹی ایس نے ملزمین پر الزام عائد کیا ہیکہ وہ ممنو ع تنظیم داعش کے ہم خیال ہیں اور وہ ملک میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینا چاہتے ہیں ۔
ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں منتقل کیئے جانے پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء کے وکلاء ہر ریمانڈ پر عدالت میں نا صرف موجود رہے بلکہ انہوں نے ملزمین کی دوران پولس تحویل میں ملزمین کو حاصل حقوق کے تعلق سے آواز اٹھاتے رہے جس کی وجہ سے اے ٹی ایس پر دباؤ بنا رہا اور اس کو عدالت نے ملزمین کی اضافی پولس تحویل دینے سے انکار کیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اب جبکہ ملزمین کو پولس تحویل سے عدالتی تحویل میں منتقل کردیا گیا ہے ، اے ٹی ایس کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کیئے جانے کے بعد ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جائے گی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ دس ملزمین میں سے چھ ملزمین نے جمعیۃ علماء سے رجوع کیا ہے اور اگر دیگر ملزمین بھی جمعیۃ علماء سے رجوع کرتے ہیں تو ان کی قانونی مدد کی جائے گی اور چارج شیٹ عدالت میں داخل ہونے کے بعد ان کے لیئے بھی رہائی کی راہ ہموار کی جائے گی۔